Tuesday, 19 December 2017

August 17th, 2017

I see people abusing Gen Zia and supporting what Israel and India did to Pak army and ISI. How beyghairat one can be ??




Today, in 1988, much before most of you were born, Israel & India joined hands to assassinate Pakistan's Army Chief & ex-DG ISI...Over a Dozen Generals & officers were also martyred. It was the most serious blow to Pakistan and Muslim Ummah. Every patriot cried, every enemy celebrated.

Today, there are many people, especially in Political parties & even some Shias who hate Gen Zia....and abuse him for all the evils in Pak. But note the fact that Gen Zia was the biggest enemy of Israel and Hindu India...just think about this.....

I see people abusing Gen Zia and supporting what Israel and India did to Pak army and ISI. How beyghairat one can be ?? In your hatred for a leader, you start to support the worst of the creation and damage Pak Sarzameen ??

May Allah bless Gen Zia & accept his Shahadat...a true Shahadat, wearing Pak army uniform, with his boots on...martyred by the enemies of Rasul Allah..

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/pcb.1402833973104743/1402828249771982/?type=3&theater



 



یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کو اپنی تاریخ میں قائداعظمؒ کے بعد جنرل ضیاءسے زیادہ دلیر، امت مسلمہ کا درد رکھنے والا، اور مجاہد سپہ سالار نہیں ملا

 

Read this once.... and then disagree with logic and facts NOT political bias and sectarian prejudice....

شہید سپہ سالار

آج ہم جنرل ضیاءالحق شہید کے بارے میں بات کریں گے۔
پاکستان میں المیہ یہ ہے کہ سیاسی تعصب، فرقہ وارانہ نفرت اور جہالت اتنی عام ہے کہ شاید ہی کوئی شخص ملے کہ جو اسلام اور پاکستان کی نگاہ سے معاملات کو دیکھے۔ جنرل ضیاءکی شہادت کو تقریباً 29 برس گزر چکے ہیں۔ آج پاکستان کی وہ تمام آبادی کہ جس کی عمر 45 برس سے بھی کم ہے، اس نے نہ تو جنرل ضیاءکا دور دیکھا ہے یا وہ اس دور میں اتنا چھوٹا ہوگا کہ اسے اس دور کے سیاسی و ریاستی معاملات کا کوئی حقیقی علم نہیں۔ جو بھی علم ہے سنا سنایا ہے، اور اگر کسی سیاسی یا فرقہ وارانہ جماعت سے تعلق ہے تو پھر علم بھی اتنا ہی بگڑا ہوا اور تعصب بھرا۔
صرف اس بات پر غور کریں کہ کیا وجہ تھی کہ جنرل ضیاءاسرائیل، امریکہ، روس اور بھارت کیلئے سب سے بڑا خطرہ بن چکے تھے؟صرف اس ایک نقطے پر ہی اگر آپ غور کرلیں تو اللہ آپ کو یہ سمجھا دے گا کہ اس دور میں جنرل ضیاءامت مسلمہ کے سب سے مخلص، وفادار اور دلیر قائد کے طور پر ابھر چکے تھے۔

یہ بھی حقیقت ہے کہ بالآخر امت رسولﷺ اور پاکستان کی یہی دشمن طاقتیں جنرل ضیاءکو شہید کرنے میں بھی کامیاب ہوئیں۔ وہ واقعی شہید ہیں۔ موت کے وقت پاک فوج کی خاکی وردی میں ملبوس، سبز ہلالی پرچم سینے پر، پوری طرح آن ڈیوٹی، فوجی طیارے میں پاک فوج کی اعلیٰ قیادت کے سا تھ مشرکوں اور یہودیوں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔ اس سے بہتر موت اور کیا ہوسکتی ہے۔۔۔؟

جنرل ضیاءپر ایک سنی سنائی تہمت اور بہتان یہ لگایا جاتا ہے کہ ان کی وجہ سے پاکستان میں منشیات اور کلاشنکوف آئی، ”کالے قانون“ بنائے گئے، لوگوں کو کوڑے مارے گئے اور شیعہ حضرات کو یہ اعتراض ہے کہ انہوں نے پاکستان میں شیعوں کا قتل عام کروایا۔

ہم آپ کو صاف بتا رہے ہیں کہ یہ سارے الزامات نہ صرف فحش اور جھوٹے ہیں بلکہ انتہائی شرمناک بھی۔
پاکستان میں جنرل ضیاءسے کون نفرت کرتا ہے، کہ جو ان کے خلاف اس قدر ناپاک جھوٹ بکتا ہے؟

-1 تمام لبرل، سیکولر، بے غیرت.... کہ جن کو اسلامی قوانین اور شریعت سے نفرت ہے۔

-2 تمام بھارت نواز مادر پدر آزاد میڈیا اور سیاسی جماعتیں۔

-3 بدنصیبی سے پاکستان میں شیعہ کی بھی ایک اکثریت ہے کہ جو جھوٹے پراپیگنڈے کی بنیاد پر جنرل ضیاءسے شدید نفرت کرتی ہے۔

آئیں ہم آپ کو بتائیں کہ جنرل ضیاءکے کارنامے کیا ہیں کہ جن کی وجہ سے پوری دنیا کے دشمن ہر حال میں ان کو شہید کرنے کے درپے تھے اور بالآخر کامیاب بھی ہوگئے۔

-1 افغان جہاد کے ذریعے سوویت یونین سے ٹکر لی اور اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے، نہ صرف افغانستان آزاد کرایا بلکہ 1971 ءمیں سوویت یونین کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کا بدلہ بھی لیا، ایشیا وسطی کے بیس کروڑ مسلمانوں کو روسی تسلط سے آزاد کروایا، اور پاکستان کی مغربی سرحدوں کو سوویت خطرے سے پاک کرکے پختونستان اور آزاد بلوچستان کا ناپاک بھارتی خواب ہمیشہ کیلئے دفن کردیا۔ یہ تو صرف افغان جہاد کی ایک برکت تھی۔

-2 ساتھ ہی ساتھ کشمیر جہاد کا آغاز کروایا، کہ جو آج تک بھارت کی ریاست کیلئے وبال جان بنا ہوا ہے، اور انشاءاللہ کشمیر کی آزادی تک جاری رہے گا۔

-3 سکھوں کی تحریک خالصتان کو زندہ کیا، اس کی پوری حمایت کی اور پورے مشرقی پنجاب میں بھارت کے خلاف مسلح بغاوت کروادی۔ جس کے نتیجے میں اندرا گاندھی کو سکھوں کے گولڈن ٹیمپل میں فوجی کارروائی کرنا پڑی اور سکھ مزید بھڑک گئے اور بالآخر سکھوں نے ہی پھر مشرقی پاکستان کو توڑنے والی اندرا گاندھی کو اپنے ہاتھوں سے قتل کیا۔ پاکستان کے دشمنوں سے جنرل ضیاءکا یہ دوسرا انتقام تھا۔

-4 فلسطین کے مجاہدین کی تربیت کی، اور اس کے نتیجے میں اسرائیل کے خلاف پہلا فلسطینی انتفادہ شروع ہوا، کہ جو آج تک جاری ہے۔

-5 چیچنیا کے مجاہدین کی حمایت اور مدد کی اورروس کے خلاف پہلی جنگ آزادی کا آغاز کروایا کہ جس کے نتجیے میں آج چیچینیا نیم آزاد ریاست کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔

-6 چین سے بات کی اور سنکیانگ کے مسلمانوں کیلئے حج کا راستہ پاکستان کے ذریعے کھولا گیا، ہزاروں کی تعداد میں چینی مسلمانوں کو پہلی مرتبہ موقع ملا کہ پاکستان کے ذریعے حج پر جا کر پوری امت مسلمہ سے روابط قائم کرسکیں۔ جنرل ضیاءکی شہادت کے بعد آنے والی سیاسی حکومتوں نے اس تمام سلسلے کو بند کردیا۔

-7 بوسنیا کے مسلمانوں کی مدد کی گئی، ان کی جنگی تربیت کی گئی، اور پھر انہی مسلمانوں نے آنے والے وقتوں میں یوگو سلاویہ کی خانہ جنگی میں بوسنیا اور مسلمانوں کا دفاع کیا۔ بوسنیا کے مسلمانوں سے اسی رابطے اور تعلق کی وجہ سے پھر بعد میں پاک فوج نے بھی براہ راست بوسنیا کی جنگ میں مسلمانوں کا دفاع کیا۔

-8 ایران۔ عراق جنگ کی وجہ سے پوری مسلم دنیا میں فرقہ وارانہ فساد بھڑک چکے تھے، بیس لاکھ مسلمان ایک دوسرے کے ہاتھوں قتل ہوچکے تھے۔ اس جنگ کو رکوانے کیلئے سر توڑ کوششیں کیں اور با لآخر اس جنگ کو رکوانے میں کامیاب بھی ہوگئے۔

-9 روسیوں سے جنگ کے دوران امریکیوں کو اس طرح بیوقوف بنایا کہ ان سے بھاری امداد بھی حاصل کی، F-16 طیارے بھی لیے، پاکستان کے دفاع کو بھی مضبوط بنایا اور امریکیوں کی ناک کے نیچے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو اتنا آگے بڑھا دیا کہ اسی دور میں ہم نے ایٹم بم بھی بنا لیا۔ ایٹم بم جنرل ضیاءنے بنایا تھا، اور امریکی اس بات کو جانتے ہوئے بھی کہ پاکستان ایٹم بم بنارہا ہے، جنرل ضیاءکے آگے اتنا مجبور تھے کہ پاکستان کو روک نہ سکے۔

-10 اسی دور میں اسرائیل پاکستان پر براہ راست حملہ کرنے بھی آیا تھا تاکہ کہوٹہ کو تباہ کیا جاسکے۔ اسکے جواب میں جنرل ضیاءنے دہلی اور تل ابیب کو مکمل طور پر تباہ کردینے کی دھمکی بھی دی اور اس پر عملی طور پر کام بھی شروع کردیا۔ جنرل ضیاءکی اسی جارحانہ پالیسی کی وجہ سے اسرائیل اور بھارت خوفزدہ ہو کر کہوٹہ پر حملہ نہ کرسکے۔

-11 اسی دور میں مسلم دنیا اختلافات کا شکار تھی۔ مصر کو بھی او آئی سی سے نکال دیا گیا تھا۔ جنرل ضیاءنے اسوقت تمام عرب حکمرانوں کو بھی سختی سے ڈپٹ پلائی، ایران اور مصر کو دوبارہ او آئی سی میں شامل کروایا اور امت مسلمہ کی قیادت سنبھال لی۔

-12 جب اقوام متحدہ نے مسلم دنیا کی ترجمانی کیلئے ایک نمائندہ مانگا توپورے عالم اسلام نے اقوام متحدہ میں جنرل ضیاءکو بھیجا اور اس طرح پاکستان امت مسلمہ کے قائد کے طور پر دنیا کے سامنے تسلیم کیا گیا۔

-13 پاکستان کے آئین میں قرارداد مقاصد کو شامل کیا گیا، قرآن و سنت کو اعلیٰ ترین قانون قرار دیا گیا اور آرٹیکل 62 اور63 کو شامل کیا گیا کہ جس کو ختم کرنے کیلئے آج تمام اسلام دشمن طاقتیں پارلیمان میں سرگرم ہیں۔

-14 سود اور رباءکے نظام کو ختم کرنے کیلئے جدید تحقیق کا آغاز کروایا، نظام صلوٰة شروع کیا، زکوٰة کا نظام جاری کرنے کی کوششیں کیں، توہین رسالتﷺ کا قانون بنوایا۔

-15 نظریہءپاکستان کو دوبارہ زندہ کیا کہ جو ان سے قبل بھٹو کے دور میں مکمل طور پر ختم کیا جاچکا تھا۔ آج جو آپ بڑی شان و شوکت سے 14 اگست مناتے ہیں، اس کا آغاز جنرل ضیاءنے ہی کروایا تھا۔ ہم نے بھٹو کا دور بھی دیکھا ہے اور ضیاءکا بھی، اور پوری گواہی دے سکتے ہیں کہ اگر جنرل ضیاء دوبارہ نظریہ پاکستان کو زندہ نہ کرتے تو آج پاکستان مکمل طور پر سیکولر ریاست بن چکا ہوتا۔

جنرل ضیاءکے دور میں پاکستان کے اندر بہت زیادہ دہشت گردی ہوئی۔ سوویت یونین افغانستان میں تھا، اور ”خاد“ ، ”کے جی بی“، ”را“ پاکستان کے خلاف اسی طرح کی جنگ کررہے تھے کہ جیسے آج ہورہی ہے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ سب سے بڑی دہشت گردی اس زمانے میں پیپلز پارٹی کی تنظیم ”الذوالفقار“ کررہی تھی کہ جس کی قیادت بینظیر، مرتضیٰ بھٹو اور شاہنواز بھٹو کررہے تھے۔ بینظیر پوری طرح اپنے بھائیوں کی حمایت کررہی تھی، اس نے کبھی بھی ان کو دہشت گردی سے روکا، نہ بعد میں ان پر کوئی مقدمہ چلایا۔ پاکستان کے خلاف ہونیوالی بدترین دہشت گردی میں بھٹو کا پورا خاندان شامل تھا۔ آج اس کا کوئی ذکر نہیں کرتا اور ان سب غداروں اور قاتلوں کو ”شہید“ بنا کر پوجا کی جاتی ہے۔

جنرل ضیاءکے دور میں ہی بھارت نے الطاف حسین کو کرائے پر لے کر ایم کیو ایم کا آغاز کیا تھا۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایم کیو ایم کو جنرل ضیاءنے بنایا تھا۔ یہ تہمت ایسی ہی ہوگی کہ جیسے کوئی کہے کہ چونکہ ”الذوالفقار“ کا آغاز جنرل ضیاءکے دور میں ہوا تھا، لہذا اس دہشت گرد تنظیم کو بھی جنرل ضیاءنے بنایا۔

اسی طرح ایران عراق جنگ کی وجہ سے اسی دور میں پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کا بھی آغاز ہوا۔ اس میں سارا قصور ایران اور عرب ممالک کا تھا کہ جنہوں نے پاکستان میں اپنے حمایتی گروہوں کو مسلح کیا۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جنرل ضیاءنے پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی شروع کروائی۔ پاکستان کے اکثر شیعہ جنرل ضیاءپر یہ تہمت لگاتے ہیں جو صرف جھوٹ اور بہتان پر مبنی ہے۔حقیقت یہ ہے کہ جنرل ضیاءنے اس دور میں بھی کہ جب ایران پر پوری دنیا سے پابندیاں عائد تھیں، ایران کی بہت زیادہ مدد کی اور اس کو تباہی سے بچایا۔ خوراک، ادویات، حتیٰ کہ دفاعی ساز و سامان ایران کو دیا گیا تاکہ وہ اپنا دفاع کرسکے۔

آج ہم نے جنرل ضیاءکا صرف مختصراً تعارف آپ کو کرایا ہے تاکہ آپ کو اندازہ ہوجائے کہ اللہ نے پاک فوج کے اس سپہ سالار سے کتنے عظیم کارنامے کروائے، کہ جس کی برکت سے آج پاکستان نہ صرف یہ کہ ایک ایٹمی قوت ہے بلکہ پوری امت مسلمہ میں بھی بیداری کی لہر پیدا ہوئی۔ یہی وجہ تھی کہ یہود و نصاریٰ اور مشرک اکٹھے ہوچکے تھے جنرل ضیاءکو شہید کرنے کیلئے اور بالآخر اپنے ناپاک ارادے میں کامیاب بھی ہوئے۔ اوروں کی مکاریاں بھی تھیں اور اپنوں کی غداریاں بھی۔ جنرل ضیاءکو شہید کروانے میں الذوالفقار کے دہشت گرد بھی تھے، پیپلز پارٹی کے جیالے بھی، اور بدنصیبی سے اپنی صفوں کے غدار بھی۔

یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کو اپنی تاریخ میں قائداعظمؒ کے بعد جنرل ضیاءسے زیادہ دلیر، امت مسلمہ کا درد رکھنے والا، اور مجاہد سپہ سالار نہیں ملا۔ ہم نے آپ کو وہ حقیقت بیان کی کہ جس کے ہم عینی شاہد ہیں۔ اب آپ کی مرضی ہے کہ آپ اس مرد مجاہد سے بدظنی اور بدگمانی رکھتے ہیں یا ہماری بات پر اعتبار کرکے آج اس کے یوم شہادت پر فاتحہ خوانی!

اللہ پاکستان کا حامی وناصر ہو، اللہ پاکستان کے مجاہدوں کا حامی و ناصر ہو، اللہ پاکستان کے دشمنوں کو تباہ و برباد کرے۔ لبیک یا رسول اللہﷺ، لبیک غزوئہ ہند!
٭٭٭٭٭

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1402914583096682/?type=3&theater


No comments:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment