Sunday 31 December 2017

November 28th, 2017

Dharna, Govt's strategy to start civil war and the way forward for army and SC.


https://www.youtube.com/watch?v=R3u1pFQp8Wo&feature=youtu.be

Gave this last night....dharna, Govt's strategy to start civil war and the way forward for army and SC.

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1497921290262677


 

اللہ سب سے بہتر چال چلنے والا ہے۔۔۔




اللہ سب سے بہتر چال چلنے والا ہے۔۔۔

آئیں آپ کو بتائیں کہ نواز شریف اب کس طرح اس پاک سرزمین اور پاک فوج سے اپنی نا اہلی کا انتقام لے رہا ہے۔ اس نا اہل منافق اور حرام خور شخص کا اب کوئی اثاثہ پاکستان میں نہیں،نہ اولاد، نہ دولت، نہ وزارت۔ پاکستان کا تو یہ ہمیشہ سے دشمن اور ہندوﺅں کا ٹٹو تھا، مگر اب تو کھل کر زہریلے ڈنک مارہا ہے۔

غلام اسحاق خان مرحوم نے اس کے بارے میں کہا تھا کہ ایک دن یہ شخص اپنے اقتدار کیلئے پاکستان کے صوبوں کو آپس میں لڑوا دے گا۔ اپنے اقتدار کیلئے یہ پاک فوج کے اندر بغاوت بھی کرواچکا ہے، سپہ سالار کا جہاز بھی اغواءکرواچکا ہے، سپریم کورٹ پر بھی حملے کرواچکا ہے، اور اب ملک کو اس قدر دیوالہ کرچکا ہے کہ آنے والے مہینوں میں پاکستان کو مجبوراً روپے کی قدر میں بھی کمی کرنی پڑے گی، تنخواہیں دینے کے پیسے نہ ہوں گے اور ملک میں تیل اور دیگر ضروریات زندگی درآمد کرنے کے پیسے باقی نہ بچیں گے۔ اس وقت یہ صورتحال ہے کہ ملک کے پاس صرف دو مہینوں سے بھی کم کا زر مبادلہ باقی بچا ہے۔ باقی تمام رقم اربوں کھربوں ڈالر یہ پلید اور ناپاک حرام خور ہڑپ کرکے پہلے ہی ملک سے باہر لے جاچکے ہیں۔

نااہل ہونے کے بعد ”مجھے کیوں نکالا“ کے بے سرے راگ کے ساتھ ساتھ اس نااہل اور ناپاک شخص نے اب مکمل فیصلہ کرلیا ہے کہ اگر اس کی وزارت نہیں تو پھر یہ پاکستان کو آگ لگا دے گا۔ پاکستانی قوم سے بھی انتقام لے گا، پاک فوج سے بھی انتقام لے گا اور عدلیہ سے بھی اور بھارتی ٹینکوں کیلئے راستہ صاف کرے گا۔ بھارتی وزیر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف پاکستان میں ان کا سب سے بڑا اثاثہ ہے اور اپریل 2018 ءتک کی تاریخ بھی دی جا چکی ہے کہ جب پاکستان اس قدر انارکی اور فساد میں جا چکا ہوگا کہ بھارتی فوجوں کیلئے اندر داخل ہونا آسان تر ہوجائے۔

پاکستان کے خلاف اپنی حالیہ ناپاک ترین سازش کا آغاز اس شخص نے اس وقت کیا کہ جب ختم نبوت کے قانون میں جان بوجھ کر تبدیلی کی گئی۔ مقصد یہ تھا کہ کفار، مشرکوں اور مغربی طاقتوں کو یہ بآور کرایا جائے کہ اسلام دشمن طاقتوں کے خلاف صرف نواز شریف ہی ان کی آخری امید ہے۔ اگر یہ سازش کامیاب ہوجاتی تو پھر تمام پاکستان دشمن عالمی طاقتیں پوری قوت کے ساتھ نواز شریف کو دوبارہ وزیراعظم بنانے کیلئے اپنے اثررسوخ کو استعمال کرتیں۔

اس سازش کے آشکار ہونے کے بعد جب پاکستان کے مسلمانوں میں بے چینی اور غم و غصہ پھیل گیا تو پھر اس نے دوسری چال چلی۔ فیصلہ کیا گیا کہ عوام کے غیض و غضب کو پاک فوج کے خلاف موڑ دیا جائے اور فوج اورعوام میں اس قدر خون ریز تصادم کرایا جائے کہ ملک مکمل طور پر خانہ جنگی کا شکار ہوجائے۔ اس کام کیلئے عدالت میں موجود افتخار چوہدری کے شتونگڑے بھی استعمال کیے گئے۔ اب سازش مکمل طور پر تیار تھی۔

پاکستان کے مسلمان تو عاشق رسولﷺ ہیں، مگر انتہائی سادے اور بھولے بھی۔ ہماری عشق رسولﷺ کی طاقت کو اسی مدینہءثانی پاک سرزمین کو تباہ کرنے کی سازش بنائی گئی۔ مسلمانوں نے تو ختم نبوت کے قانون کے دفاع میں نکلنا ہی تھا۔ پلان یہ تھا کہ مسلمانوں کی اس طاقت اور غم و غصے کو پہلے تو پنڈی اور اسلام آباد میں انتشار پھیلانے کیلئے استعمال کیا جائے اور پھر عدالت کے ذریعے حکم دلوا کر فوج کو مجبور کیا جائے کہ وہ براہ راست طاقت کا استعمال کرے۔ اس سے نہ صرف یہ کہ سارا الزام فوج پر لگ جاتا، بلکہ پورے ملک میں ایسی خانہ جنگی شروع ہوتی کہ لوگ نواز شریف اور اس کے خلاف چلنے والے مقدمات کو ہی بھول جاتے۔

تقریباً تین ہفتے تک فیض آباد پر دھرنے کی وجہ سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے لاکھوں مسلمانوں کو شدید تکلیف اور کروڑوں کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ جب عوامی آوازیں اور دباﺅ شدید ہوگیا تو حکومت نے اپنے من پسند ججوں کو استعمال کرکے طاقت کے استعمال کی راہ ہموار کی۔ ابھی عدالتی فیصلے آئے بھی نہیں تھے کہ پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ نے بکنا شروع کردیا کہ فوج بلا کر دھرنا پر چڑھائی کروائی جائے۔ ان کے باطن کا بغض اور ناپاک سازش خود ان کے الفاظ سے آشکارہوگئی۔

اس میں کوئی شبہ نہیں کہ دھرنے میں موجود اکثریت عشق رسولﷺ کے جذبے کے تحت وہاں موجود تھی۔ مگر اس میں بھی کوئی شبہ نہیں کہ ان کی صفوں میں فسادی، دہشت گرد اور خوارج بھی شامل ہوچکے تھے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ دھرنے کے اندر سے بھارت کو کالیں کی گئیں، اور آئندہ ہونے والے ہنگاموں میں جو فساد برپا کیا گیا اس میں حرام و حلال کی تمیز ہی مٹ گئی۔ اپنوں کی سادگی بھی تھی اور اوروں کی عیاری بھی۔ حکومت کے خلاف غصہ پاک سرزمین کو تباہ کرنے میں استعمال ہونے لگا۔ پورا ملک بند کردیا گیا، لاکھوں کروڑوں کی املاک جلائی گئیں، لاکھوں کروڑوں لوگ سڑکوں پر ذلیل و خوار ہو کر رہ گئے، تمام ٹیلی ویژن چینل بند کردیئے گئے، سوشل میڈیا بند کردیا گیا، ٹرینیں روک دی گئیں، ہوائی جہاز روک دیئے گئے، اور پوری دنیا میں ایک واویلا کھڑا ہوگیا کہ پاکستان کو آگ لگ چکی ہے اور اس کے ایٹمی ہتھیار اب دہشت گردوں کے ہاتھ میں جانے والے ہیں اور ایک ناکام ریاست میں غیر ملکی مداخلت ناگزیر ہوگئی ہے۔

ان حالات میں حکومت نے براہ راست پاک فوج کو پوری قوت کے ساتھ دھرنے پر حملہ کرنے کا حکم دے دیا۔ اللہ نے پاک فوج کی قیادت کو فراست عطا فرمائی اور انہوں نے اس سازش کو سمجھتے ہوئے حکومت پر سختی سے دباﺅ ڈالا کہ فوری طور پر ملک میں صورتحال کو معمول پر لایا جائے، ٹیلی ویژن چینل کھولے جائیں، سوشل میڈیا کھولا جائے اور طاقت کے استعمال کے بجائے احتجاج کرنے والوں کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔ یہ پاک فوج کی طرف سے کی گئی سختی ہی تھی کہ دونوں جانب سے ایک دوسرے کے جانی دشمن راتوں رات آپس میں ساتھ بیٹھے اور افہام و تفہیم سے معاملے کو حل کرلیا گیا۔

دشمنوں نے بہت سخت چال چلی تھی، مگر اللہ نے کرم فرما دیا۔ معاہدے کے بعد بھی یہ سازشی باز نہیں آئے۔ پاک فوج کے خلاف عدالت میں جس طرح زہر اگلا گیا اس پر تو پورے ملک میں شدید تنقید کی گئی ہے۔ خود لاہور ہائیکورٹ نے آج اسلام آباد ہائیکورٹ کی رائے کو سختی سے رد کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ پاک فوج نے ملک کو ایک بہت بڑی تباہی سے بچالیا۔

اللہ نے اس سازش سے تو پاکستان کو بچالیا، مگر وہ سازش کرنے والے بہرحال ابھی تک پورے اختیار اور طاقت کے ساتھ حکومت پاکستان پر قبضہ کیے بیٹھے ہیں۔ حکومت اب بھی وہی نا اہل غدار حرام خور اور ناپاک سابق وزیراعظم چلارہا ہے۔ ایک ایک کرکے اس کے وزراءمجبوراً مستعفی ہوتے جارہے ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ جہاں اس کی ذلت و رسوائی میں اضافہ ہورہا ہے ،وہیں اسکا غصہ بھی پاک فوج اور اس پاک سرزمین کے خلاف بڑھتا جارہا ہے۔ آنے والے دنوں میں وہ مزید خطرناک اور زہریلے حملے کرے گا، بھارت سے مدد طلب کرے گا، امریکہ کو مداخلت کی دعوت دے گا، پاکستان کے قومی سلامتی کے راز دشمنوں کے حوالے کرے گا، فوج کو مزید بدنام اور رسواءکرنے کیلئے غلیظ پراپیگنڈہ کرے گا، پاکستان کو دیوالیہ کرنے کیلئے ملکی خزانے کو خالی کرے گا، پاکستان کے قومی وسائل کوڑیوں کے مول دشمنوں کوفروخت کرے گا، اور پاکستان میں اپنی جائیداد فروخت کرکے اپنے بچے کچے اثاثے بھی ملک سے باہر لے جائے گا۔

پاکستان کے مسلمانوں سے ہم بہت سختی سے یہ بات کہتے ہیں کہ آپ کو اندازہ ہی نہیں ہے کہ آپ کی تباہی اور بربادی کے کیسے کیسے منصوبے اب آخری مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں۔ معاشی تباہی سے لیکر اس قوم کو قومیت لسانیت اور فرقہ واریت میں تقسیم کرنے سے لیکر، خوارج اور مشرکوں کے حملے تک سب پلان مکمل ہوچکے ہیں اور ان پر عمل درآمد بھی بڑے خون ریز انداز میں کیا جارہا ہے۔ دشمن ہمارے ہی غم و غصے کو ہمارے ہی خلاف، پاک فوج کے خلاف اور پاک سرزمین کے خلاف استعمال کررہا ہے۔ پوری دنیا میں پراپیگنڈہ کے ذریعے یہ ماحول بنایا جارہا ہے کہ پاکستان جلد ہی شام، لیبیا اور عراق بننے جارہا ہے۔

دوسری جانب پاکستان کے اندر بھی بار بار یہ پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ اگر فوج آئی تو نواز شریف سیاسی شہید بن جائے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ پراپیگنڈہ بھی صرف اس لیے کیا جارہا ہے فوج اس حکومت کو ہٹا کر کوئی دوسری حکومت نہ لے آئے۔ حقیقت یہ ہے کہ سپریم کورٹ سے بری طرح رسوا ہونے کے بعد اور ختم نبوت کے قانون پر نقب لگانے کے بعد، یہ جس طرح قدر ذلیل اور خوار ہوچکے ہیں، اب چاہے فوج آئے یا عوام کی طاقت انہیں نکالے، یہ کبھی بھی سیاسی شہید نہیں بن سکتے، یہ صرف سیاسی مردار ہیں!!!

پاک فوج کو بھی یہ بات سمجھنی چاہیے کہ دھرنے کے بعد تو ان ناپاکوں اور پلیدوں کی ساری سازشیں کھل کر سامنے آگئی ہیں۔ سوچیں اگر آج بھارت پاکستان پر حملہ کردے یا دہشت گردی کی ایک نئی لہر شروع ہو اور اسلام آباد میں یہی ناپاک اور پلید حکومت اسی نا اہل کی قیادت میں حکمرانی کررہی ہو تو پھر پاکستان کا کیا حشر ہوگا؟
پاکستان اور یہ قوم اس بات کی متحمل ہی نہیں ہوسکتی کہ اس حکومت کے ہوتے ہوئے ہم کسی بڑی آزمائش میں داخل ہوں۔ یہ ہمیں کافروں اور مشرکوں کے ہاتھوں فروخت کرکے ملک سے فرار ہوجائیں گے۔

یہ واضح ہوچکا ہے کہ سپریم کورٹ اس حکومت کو نہیں ہٹائے گی۔ یہ بھی واضح ہوچکا ہے کہ ان کو نہ تو حالات کی سنجیدگی کا کوئی ادراک ہے اور نہ ہی وہ اس جنگ میں پاکستان کا دفاع کرنا چاہتے ہیں۔ اب ساری ذمہ داری پاک فوج کی اور جنرل قمر باجوہ کی ہے۔ جتنی جلدی انہیں یہ بات سمجھ آگئی، ہمارا اتنا ہی کم نقصان ہوگا، ورنہ اس بات کیلئے تیار رہیں کہ کہیں واقعی ہم کچھ عرصے کیلئے عراق، شام اور لیبیا نہ بن جائیں۔ اللہ کی پکڑ آئی تو بہت سخت آئے گی۔ بیس کروڑ کی قوم میں سے اللہ نے اگر ایک کروڑ بھی کفارے کے طور پر قربان کروادیئے تو چیخیں نکل جائیں گی۔ ڈریں اس وقت سے۔۔۔

اگر پاکستان پر آنے والے دنوں پر کوئی خونی آزمائش آئی تو یاد رکھیں اس کے ذمے دار ہم خود ہونگے، ہماری اشرافیہ ہوگی، ثاقب نثار ہونگے، قمر باجوہ ہونگے۔ اللہ نے ہمیں اپنے آپ کو درست کرنے کے بہت موقعے دیئے ہیں۔ اب ہمارے پاس نہ کوئی عذر ہے، اور نہ ہی کوئی ہمیں رعایت دی جائے گی۔ یہ اچھی طرح جان لیں!


https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1498300416891431/?type=3&theater

No comments:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment