Sunday, 4 November 2018

November 1st, 2018


بے شک وہ بہت بدنصیب مسلمان ہوگا کہ جو توہین رسالت ہوتے دیکھے اور پھر خاموش ہو کر بیٹھ جائے۔
اور بے شک وہ شخص بد بخت ہوگا کہ جو بغیر شرعی ثبوتوں کے کسی پر توہین رسالت کی جھوٹی تہمت لگائے، اور پھر مدینہء ثانی پاکستان کے بے گناہ مسلمانوں کی جان و مال کو آگ لگائے۔


بے شک وہ بہت بدنصیب مسلمان ہوگا کہ جو توہین رسالت ہوتے دیکھے اور پھر خاموش ہو کر بیٹھ جائے۔
اور بے شک وہ شخص بد بخت ہوگا کہ جو بغیر شرعی ثبوتوں کے کسی پر توہین رسالت کی جھوٹی تہمت لگائے، اور پھر مدینہء ثانی پاکستان کے بے گناہ مسلمانوں کی جان و مال کو آگ لگائے۔

مسلمانو! اس حقیقت کو کبھی نظر انداز نہ کرنا، ورنہ دنیا و آخرت میں رسوا ہوگے۔
مقدمہ چاہے قتل کا ہو، زناء کا ہو یا توہین رسالت کا۔۔۔ شریعت نے گواہوں اور شہادتوں کے سخت ترین معیار مقرر کیے ہیں۔ یہاں تمہاری مرضی نہیں، شریعت کا حکم چلے گا۔

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پاکستان کے تمام علماء پہلے دن سے یہ مطالبہ کرتے کہ توہین رسالت کے مقدمات اسلامی شرعی عدالت میں چلائے جائیں۔ بچہ بچہ جانتا ہے کہ سیشن عدالتوں میں صرف جھوٹ، پیسہ اور دھمکیاں چلتی ہیں، نہ قانونی عدل ہوتا ہے، نہ شرعی۔

پاکستان میں جو بھی توہین رسالت کا مرتکب ہوگا، سزائے موت پائے گا۔ مگر اس کا فیصلہ کون کرے گا؟
سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ لکھ کر دیا ہے۔ بہتر تو یہ تھا کہ تحریک لبیک کی جانب سے ایک علمی اور مدلل جواب دیا جاتا۔
پاکستان کو آگ لگانے کا کیا مقصد ہے؟

یہاں ان ظالموں سے جب کہا جاتا ہے کہ شرعی تقاضے پورے کرو تو جواب میں کہتے ہیں کہ تم کافر ہو، توہین رسالت کے مرتکب ہورہے ہو۔۔۔
یہ تکفیری سوچ ہے، کہ جو خوارج پیدا کرتی ہے۔
گناہ گار کو غلطی سے معاف کردینا، بے گناہ کو غلطی سے سزا دینے سے بہتر ہے۔

جو مجھے جانتا ہے، وہ اچھی طرح واقف ہے کہ یہ فقیر حق کی خاطر دنیا کے ہر کفر اور باطل سے ٹکراتا ہے۔ کوئی انتہائی درجے کا کمینہ ہی اس فقیر کے عقیدے اور کردار پر انگلی اٹھا سکتا ہے۔
جب یہ فقیر آپ سے کہہ رہا ہے کہ اس مقدمے کی سزا میں شریعت کے تقاضے پورے نہیں ہوئے تھے، تو پھر توہین رسالت کیوں کرتے ہو؟؟؟

سیدی رسول اللہﷺ کا اسم مبارک استعمال کرکے، امت رسول کو جلانا، مدینہء ثانی کو تباہ کرنا، اور مسلمانوں کی جان و مال کی حرمت پامال کرنا، کائنات کی سب سے بڑی توہین رسالت ہے۔
یہ بدبخت آج پاکستان تباہ کرنے کی بات کررہے ہیں۔ ان میں اور خوارج میں کیا فرق رہ گیا۔۔۔؟

یہ درست بات ہے کہ آج سارا کفر اور اسلام دشمن طاقتیں آسیہ کی رہائی پر خوش ہیں۔ مگر کیا ہم شریعت رسولﷺ اور سنت مبارکہ کو صرف اس لیے ترک کردیں کہ اس پر عمل کرنے سے ایک عیسائی عورت ایک ایسے مقدمے سے بری ہوجاتی ہے کہ جس میں شرعی تقاضے پورے نہیں کیے گئے تھے؟

جس انگریزی عدالتی نظام نے شریعت کا مذاق اڑاتے ہوئے اس عورت کو سزا دی تھی، اسی عدالتی نظام نے شریعت کا سہارا لیتے ہوئے اسے بری کیا ہے۔ فیصلے کا جواب بھی شرعی طریقے سے دیں۔
ملکی نظام کفر کے ساتھ تو چل سکتا ہے، مگر فتنہ و فساد و ظلم کے ساتھ نہیں!

جہاں معاملات حرمت رسولﷺ، شریعت اور دین کے ہوں، وہاں عدالتیں بھی شرعی ہونی چاہئیں، فیصلے بھی شرعی ہونے چاہئیں، شہادتیں بھی شرعی ہونی چاہئیں، گواہ بھی شرعی ہونے چاہئیں، اور احتجاج بھی شرعی ہونا چاہیے۔
کیا اس مقدمے میں ایسا ہے۔۔۔؟

اللہ اس پاک فوج کی حفاظت فرمائے۔ جو اس پاک فوج میں بغاوت کروانا چاہتا ہے، اللہ اسے دنیا و آخرت میں رسوا کرے۔ اگر یہ پاک فوج خاک و خون میں لٹ گئی، تو امت رسولﷺ کی آبرو لٹ جائے گی۔
عدالتی فیصلے کا غصہ پاک فوج پر نکالنے والے، پاک سرزمین کو جلانے والے، وقت کے ابولہب اور ابوجہل ہیں۔

اللہ اس پاک سرزمین اور اس پاک فوج کا محافظ ہے۔ پہلے بھی بہت کمینے آئے کہ جنہوں نے فوج کے خلاف بھونکا۔ ٹی ٹی پی، بی ایل اے، ایم کیو ایم، جئے سندھ، منظور پشتین۔۔۔
یہ فوج سیدی رسول اللہﷺ کی فوج ہے۔ اس میں کمزوریاں ہیں مگر یہ اسلام کے قلعے کی محافظ ہے۔ اس کا دشمن اللہ کے رسولﷺ کا دشمن ہے۔

ہم پھر واضح کردیتے ہیں کہ نہ تو ہم پاکستان میں کسی گستاخ رسول کو برداشت کریں گے، نہ توہین رسالت کی جھوٹی تہمتیں لگانے والوں کو، نہ پاک سرزمین کو آگ لگانے والوں کو، نہ مسلمانوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والوں کو، نہ پاک فوج کے دشمنوں کو۔۔۔!

پاکستان میں موجود لبرل اور سیکولر طبقہ کان کھول کر سن لے۔۔۔
شرعی اور قانونی تقاضے پورے نہ ہونے پر اگر آسیہ بری ہوئی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہاں توہین رسالت کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ ہم ختم نبوت کے بھی محافظ ہیں، اور حرمت رسولﷺ کے بھی۔

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1895610683827067?__tn__=-R

No comments:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment