Saturday, 1 September 2018

August 16th, 2018

اگر عمران کی حکومت صرف پچھلے چوروں کا احتساب کرکے لوٹا مال ہی برآمد کرلے اور فوج کے مشورے سے قومی سلامتی کے اہم فیصلے کرلے، تو میں سمجھوں گا کہ انہوں نے کچھ کرلیا ہے۔


یہ اردو میں کی جانیوالی تمام ٹویٹس کو ایک مرتبہ تسلی سے پڑھ لیں۔ یہ ترتیب سے کیا جانیوالا ایک بیانیہ ہے۔ صرف ایک ٹویٹ کو پڑھ کر اپنا جواب مت داغ دیجیئے گا۔ پہلے بات کو سمجھیں، غور کریں اور پھر مدبرانہ جواب دیں۔
مذاق اور مسخرہ پن آپ کو مہنگا پڑے گا۔

2007 ءمیں جب اس فقیر نے میڈیا پر آکر دفاع پاکستان اور احیائے پاکستان کی اذان دینی شروع کی تو، 1971 ءکے بعد، وہ ہماری تاریخ کے سیاہ ترین دن تھے۔ اس قدر دہشت گردی تھی کہ ملک ہاتھ سے نکل چکا تھا۔ خود فوج کا یہ عالم تھا کہ وردی پہن کر جی ایچ کیو نہیں جاسکتے تھے۔

2007 ءکے آخر تک کہ جب بینظیر کو بھی خود کش حملے میں قتل کردیا گیا، اور پورے ملک میں انتقامی فساد پھوٹ پڑے، تو خطرہ ہوچلا تھا کہ واقعی پاکستان ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا۔
اسی ناممکن صورتحال میں اس فقیر کی اذان نے قوم کو سنبھالا دیا، فوج کو حوصلہ دیا، خوارج کو بے نقاب کیا اور نظریہءپاکستان کو زندہ کیا گیا۔

اگلے پانچ برس 2013 ءتک ہمارے مشن کے مشکل ترین سال تھے۔ زرداری پاکستان کا صدر تھا، افتخار چوہدری چیف جسٹس اور جنرل کیانی سپہ سالار۔ اور تینوں ہی اس فقیر کی جان کے دشمن۔ ہر طرح سے ہمارے مشن کو روکنے کیلئے ہم پر آزمائشوں اور مصیبتوں کے پہاڑ توڑے گئے، یہاں تک کہ قتل کا مقدمہ بھی بنایا گیا، توہین رسالت کا الزام لگا کر مروانے کی کوشش بھی کی گئی۔

مگر الحمدللہ، 2007 ءسے 2013 ءتک، ہماری اذان کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے پہلے پاک فوج کو سنبھالا اور پھر پاک فوج نے پاک سرزمین کو سنبھالا۔ اگر پاک فوج پاکستان کی حفاظت کررہی تھی تو ہم پاک فوج کی حفاظت کررہے تھے، اور پھر اسی پاک فوج کی تلوار سے ہم نے دشمنوں کا صفایا کروایا، جبکہ نظریہءپاکستان اور بابا اقبالؒ کو ہم نے خود زندہ کیا۔

خدا خدا کرکے زرداری، افتخار چوہدری اور کیانی دفع ہوئے۔2013 ءکے انتخابات کو ہم نے روکنے کی بہت کوشش کی، کہ جو تباہی زرداری کی جمہوریت لا چکی تھی وہ کافی تھی یہ بتانے کیلئے کہ اگلے پانچ سال بھی پاکستان کو ”جمہوری طرز“ پر سیاسی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جائے گا۔

بہرحال 2013 ءمیں جو ہمارے خدشات تھے، نواز شریف کی جمہوریت کے بارے میں، وہ سو فیصد صحیح ثابت ہوئے۔ نواز شریف، زرداری سے بڑا سیاسی اور معاشی دہشت گرد ثابت ہوا۔ آج 2018 ءمیں پچھلی دس سالہ سیاسی دہشت گردی کا یہ نتیجہ نکلا ہے کہ ملک دیوالیہ اور عالمی طاقتوں کے ہاتھوں گروی رکھا جاچکا ہے۔

یہی وجہ تھی کہ ہم اس ”جمہوری دہشت گردی“ کو 2018 ءکے الیکشن میں روکنا چاہتے تھے۔ نظام کی درستگی کے بغیر اور پچھلے دس سال میں لوٹی گئی دولت کو واپس لائے بغیر ملک کو دوبارہ جمہوریت کے حوالے کرنا ایک سراسر حماقت، جہالت اور یہاں تک کہ غداری کے مرتکب ہونے والی بات تھی۔

بہرحال، اب انتخابات ہوچکے ہیں، ”نیا پاکستان“ بننے جارہا ہے۔ ظاہر ہے کہ ہم اس حکومت کو فی الحال چلنے دینگے، اس کی حمایت کریں گے، اس کو نصیحت کریں گے۔ جہاں یہ غلطیاں کرنے لگے گی، وہاں تنبیہ کریں گے۔ جہاں اچھے کام کرے گی، وہاں تعریف بھی کریں گے۔
بہت گہری نگاہ رکھیں گے اس کے اوپر۔

زرداری اور نواز کی حکومتیں تو ہم دیکھ چکے ہیں، اب عمران کی بھی دیکھ لیتے ہیں۔ جب نظام وہی غلیظ ہو، مشیر وہی حرام خور ہوں، کرپشن اور خیانت اسی طرح رچی بسی ہو، پارلیمان میں جاہلوں کی اکثریت ہو اور قیادت لبرل اور سیکولر ہو، تو اسلامی فلاحی ریاست کہ جس کی بنیاد شریعت پر ہو، ایک خواب سی لگتی ہے۔

مگر یہ بات بھی درست ہے کہ اس کا اسلامی فلاحی ریاست کا نعرہ بھٹو کے روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے سے کوئی مختلف نہیں ہے۔
اگر عمران کی حکومت صرف پچھلے چوروں کا احتساب کرکے لوٹا مال ہی برآمد کرلے اور فوج کے مشورے سے قومی سلامتی کے اہم فیصلے کرلے، تو میں سمجھوں گا کہ انہوں نے کچھ کرلیا ہے۔

جیسے کہ ہم نے کہا، ہم ہرگز پی ٹی آئی کی حکومت کی مخالفت نہیں کریں گے۔ ان کو موقع دینگے کہ یہ کچھ کر کے دکھائیں۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ بغیر فوج اور عدلیہ کی مدد کے دھیلا بھی نہیں کرسکتے۔ فوج اور عدلیہ کو مجبوراً سیاست میں دخل بھی دینا ہوگا اور اس کو چلانا بھی ہوگا۔

باقی رہے نام اللہ کا، اس پاک سرزمین نے تو اللہ کے حکم سے ہمیشہ قائم رہنا ہے۔ یہ حکمران، یہ سیاست باز، یہ معاشی دہشت گرد، پہلے بھی تھے اور آج بھی ہیں، اور ”نئے پاکستان“ میں بھی ہونگے۔
اللہ تو اپنا کام فاسقوں سے بھی لے لیتا ہے، شاید ان سے بھی کچھ لے لے۔ مگر یہ وہ لوگ نہیں ہیں کہ جو ”تکمیل پاکستان“ کریں گے۔

اللہ نے ہماری ڈیوٹی اس پاک سرزمین کی حفاظت کی لگائی ہے۔ اس کے پاکیزہ، بابرکت روحانی نظریے کی حفاظت، اس کی پاک فوج کی حفاظت، اس کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت، بابا اقبالؒ کے پیغام کی حفاظت، شریعت و دین و اسلام کی حفاظت۔
یہ ڈیوٹی، ان شاءاللہ، ہر حال میں، ہر وقت ادا کی جاتی رہے گی، چاہے ”پرانا پاکستان“ ہو یا ”نیا پاکستان“۔۔۔

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1792793317442138?__tn__=-R




باقی رھے نام اللہ کا۔۔۔ھم اپنی ڈیوٹی کریں گے۔۔


 https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.1643903065664498/1792973060757497/?type=3

No comments:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment