Friday, 29 June 2018

May 16th, 2018

پچھلے دس سال کی جمہوریت نے اب ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ نہ یہ ایک فرد کا قصور ہے، نہ فوج کا، نہ عدالت کا۔ پورا نظام ہی ایسا بنایا گیا تھا کہ اس نے آخر میں آکر اسی طرح تباہی سے دوچار ہونا تھا۔ اب چیخنے چلانے کا کوئی فائدہ نہیں جب کینسر پوری طرح پھیل چکا ہے۔



اس حرام خور نواز شریف کے حامی اس کو شدید فوجی رد عمل سے بچانے کیلئے یہ واویلا کررہے ہیں کہ اس طرح یہ ”سیاسی شہید“ بن جائے گا۔ فوج پر اس کے سیاسی شہید بننے کا خوف طاری کرکے وہ فوج کو عمل سے روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اچھی طرح سمجھ لیں کہ ایک مردار کبھی بھی ”شہید“ نہیں بن سکتا۔ اب نواز شریف ملک و قوم و قانون کی نظر میں اس قدر غلیظ اور ناپاک ہوچکا ہے کہ اب چاہے مارشل لاءلگے یا یہ پھانسی چڑھے، یہ کبھی بھی نہ شہید بن سکتا ہے نہ فوج کو اس وہم سے خوف کھانے کی ضرورت ہے۔

تین دفعہ وزیراعظم بننے کی وجہ سے اس شخص کے سنیے میں انتہائی اہم قومی راز ہیں۔ اب یہ اس ملک و قوم و فوج سے انتقام لینے کیلئے ان رازوں کو کھولے گا۔ قانونی طور پر اس کی سزا موت ہے، لیکن پھانسی سے پہلے یہ پلید شخص ملک و قوم کو شدید ترین نقصان ضرور پہنچا جائے گا۔

اس کو فوری طور پر جیل میں ڈال کر اس کی زبان بندی لازمی ہے۔ فوج کی خاموشی اس حرام خور کو مزید حوصلہ دے رہی ہے اور یہ دھمکیوں پہ دھکیاں دے رہا ہے کہ یہ مزید قومی راز کھولے گا۔ چاہے یہ جھوٹ ہی بولے، دشمن بہرحال اس کے بیانیے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرے گا۔

بھارت نے اس کے بیان کی کاپیاں لیکر اب پوری دنیا میں پاکستان کے خلاف اقتصادی اور فوجی پابندیاں لگانے کیلئے بھرپور مہم کا آغاز کردیا ہے۔ نقصان تو یہ پہنچا ہی چکا ہے، اب یا ہم اسے مزید بھونکنے دیں یا پٹہ ڈالیں، یہ فیصلہ سپریم کورٹ اور فوج کوکرنا ہے۔

ہم نے بہت پہلے آپ کو بتادیا تھا کہ یہ آنے والی گرمیاں پاکستانیوں کیلئے انتہائی سخت، خونی اور مشکل ترین ہونگی۔ اب ہم فرشتوں کی بھی عبوری حکومت لے آئیں تو اس کیلئے ملک کو اقتصادی اور مالی بحران سے نکالنا ایک ناممکن سا امر لگتا ہے۔

اگر تو فوج اور سپریم کورٹ نے ہماری بات مان لی اور ایک محب وطن اور قابل عبوری حکومت آئی، تب بھی آنے والا وقت انتہائی مشکل ترین ہوگا۔ اور اگر انہی حرام خوروں نے اپنی مرضی کی حکومت لائی تو پھر آنے والا وقت تباہ کن ہوگا۔

پچھلے دس سال کی جمہوریت نے اب ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ نہ یہ ایک فرد کا قصور ہے، نہ فوج کا، نہ عدالت کا۔ پورا نظام ہی ایسا بنایا گیا تھا کہ اس نے آخر میں آکر اسی طرح تباہی سے دوچار ہونا تھا۔ اب چیخنے چلانے کا کوئی فائدہ نہیں جب کینسر پوری طرح پھیل چکا ہے۔

پاکستان کی فکر نہ کریں۔ یہ اللہ کے فضل و کرم سے سایہءخدائے ذوالجلال میں ہے۔ پاکستانی اپنی خیر منائیں۔ پاکستان تو ایسے ہی رہے گا، پاکستانیوں کو اللہ اب بھوک اور خوف کے عذاب میں مبتلا کرے گا۔ اب اس قوم کو اللہ سے شکوہ کرنے کا کوئی حق نہیں۔

ہماری خواہش تو یہ تھی کہ بغیر مار کھائے، بغیر ذلیل و خوار ہوئے، یہ قوم فلاح کا راستہ اختیار کرلے۔ مگر نہ تو یہ قوم راضی ہے، نہ اس کی اشرافیہ۔ اب سب مل کر سو پیاز بھی کھائیں گے اور سو جوتے بھی۔

ہم ایک بار پھر کہہ رہے ہیں یہ دشمن ہمیں نقصان پہنچا سکتا ہے، پاکستان کو ختم نہیں کرسکتا، الحمدللہ۔ مگر ہم نے اپنے آپ کو ایک بدنصیب احسان فراموش اور محسن کش قوم ثابت کردیا ہے۔ ایسی اجتماعی غلطیوں کی سزا بھی اجتماعی عذاب کی شکل میں آتی ہے، سو اب استغفار کریں۔

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1668070149914456/?type=3


No comments:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment