ہندوستان کے مسلمانوں کے لیے اب توبہ کا وقت گزرچکا ہے۔ اب ان پر اللہ کا عذاب، مشرکین کے ہاتھوں، بدترین ظلم و ستم کی شکل میں نازل ہونا شروع ہوچکا ہے
ہندوستان کے مسلمانوں کے لیے اب توبہ کا وقت گزرچکا ہے۔ اب ان پر اللہ کا عذاب، مشرکین کے ہاتھوں، بدترین ظلم و ستم کی شکل میں نازل ہونا شروع ہوچکا ہے۔
73 سال بہت بڑا عرصہ ہے۔ نہ انہوں نے 47 ءمیں ہجرت کی، نہ ان 73 سالوں میں اور مشرکوں کا غلام بن کر ر ہنے کو ترجیح دی۔
قرآن پاک کی کئی آیتوں میں اللہ تعالیٰ واضح فرماتا ہے کہ جس کا مفہوم ہے کہ: اللہ کی زمین بہت وسیع ہے، تو کیا وجہ ہے کہ تم نے دارالکفر کو چھوڑ کر دارالاسلام کی جانب ہجرت نہیں کی۔
کفر کو چھوڑ کر ایمان کی جانب ہجرت کرنا سیدی رسول اللہﷺ کی سنت مبارکہ بھی ہے اور حالات کا تقاضا بھی۔
مگر ہندوستان کے مسلمان اب بہت دیر کرچکے ہیں۔ نہ وہ اب ہجرت کرسکتے ہیں، نہ ہی اس قدر طاقت رکھتے ہیں کہ اپنی جان و مال و آبرو و ایمان کی حفاظت کرسکیں۔
ہزاروں کی تعداد میں ہندوستانی مسلمانوں کی جانب سے ہمیں مدد کے پیغامات موصول ہورہے ہیں، ان میں دہشت واضح نظر آتی ہے، مگر اب کیا ہوسکتا ہے۔۔۔۔۔
میرے پاس اس قدر خوفناک ویڈیوز پہنچ رہی ہیں کہ مجھ جیسا شخص بھی کہ جس نے برسوں میدان جنگ کی سختیاں دیکھی ہیں، انہیں دیکھ کر ایک دفع توکانپ ہی جاتا ہے۔
بے بس مسلمانوں کی زبانیں کاٹی جارہی ہیں، ہاتھ اورپاﺅں کاٹے جارہے ہیں، ان کی آنکھیں نکالی جارہی ہیں۔۔۔۔
ہندوستان سے میرے پاس پہنچنے والی ویڈیوز اس قدر خوفناک ہیں کہ نہ تو میں خود انہیں دیکھ سکتا ہوں، نہ سوشل میڈیا پر شیئرکرسکتا ہوں، اور نہ ہی آپ انہیں دیکھ پائیں گے۔۔۔
RSS کے غنڈے ان ویڈیوز کو بنا کر پورے ہندوستان میں کروڑوں ہندوﺅں میں بڑے فخر سے پھیلا رہے ہیں۔۔۔
ہندوستان کے مسلمانوں پر تو اب اللہ کا عذاب آ ہی رہا ہے، مگر یہ اس سے بڑھ کر پاکستان کے مسلمانوں کی آزمائش بن جائے گا۔
پاکستان بناتے وقت ہم نے اپنے بڑوں کے صدیوں کے گناہوں کا کفارہ پچاس لاکھ شہداءکی شکل میں دیا تھا۔
اب بھارت کے مسلمان اپنے بڑوں کے گناہوں کا کفارہ دیں گے۔
پاکستان میں موجود بے شرم لبرل طوائفوں، دلالوں اور خوارج کے جہنمی کتوں نے پاکستان کے قیام سے لیکر آج تک قیام پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا تھا، اور اس کوشش میں لگے رہے کہ پاکستان دوبارہ بھارت میں ضم ہوجائے۔
بھارت کے کروڑوں مسلمانوں کی قربانی شاید اب ان حرام خوروں کوہمیشہ کیلئے چپ کرادے۔
پاکستان کی حکومت و ریاست ابھی تک ہندوستان میں اٹھنے والے طوفان کو نظر انداز کیے ہوئے ہے، مگرزیادہ عرصہ پاکستان کی اشرافیہ کیلئے بھی اس ظلم سے نگاہیں چرانا ممکن نہ رہے گا۔
بھارت میں مسلمانوں پرہونیوالے ظلم کا انتقام یہ نہیں ہونا چاہیے کہ ہم پاکستان میں بسنے والے ہندوﺅں پرظلم ڈھانے لگیں۔
بھارت سے ”امن کی آشا“ اب قیامت تک کیلئے دفن ہوچکی ہے۔
وہ تمام لوگ کہ جو جنگ سے بچنے کیلئے ذلت و رسوائی کا راستہ قبول کررہے ہیں، جلد ہی ان کے نصیب میں ذلت بھی ہوگی اور جنگ بھی۔
اب تو اندھے، گونگے اوربہروں کو بھی نظر آرہا ہے کہ ”غزوہ ہند“ کا آغاز خود مشرک کریں گے۔
غزوہ ہند کے انجام کی خوشخبری تو خود سیدی رسول اللہﷺ عطا فرماچکے ہیں۔ مسلمان ایک مرتبہ پھر مشرک ہندوستان پر غالب آئیں گے، اور مودی سمیت اس جیسے غلیظ کتوں کو زنجیروں میں لپیٹ کر پاک فوج گھسیٹی ہوئی لائے گی۔
مگر اس حتمی فتح سے پہلے کروڑوں نہیں تولاکھوں مسلمانوں کی قربانی لازماً دینی پڑے گی۔
ہندوستان کے مسلمانوں سے ہم کہیں گے کہ اگر ہجرت کرسکتے ہو تو ابھی بھی وقت ہے، بھارت سے نکل جاﺅ، ورنہ گجرات کے مسلمانوں کی طرح زندہ جلا دیئے جاﺅ گے۔
پاکستان کے مسلمانوں سے ہم کہتے ہیں کہ ہندوستان کے مسلمانوں کا انجام دیکھ کر اللہ سے توبہ کرو اور اپنے آپ کو ان کی مدد کیلئے تیار کرو۔
اب مرضی اللہ اورا سکے رسولﷺ کی چلے گی۔ نہ مشرکوں کی چلے گی، نہ منافقوں کی چلے گی، نہ ”امن کی آشا“ والے کمینوں کی چلے گی، نہ بھارت سے ”خیر سگالی“ کرنے والوں کی چلے گی۔
جو فیصلے اللہ کرچکا ہے، اس نے ان کو پوری شدت سے ظاہر کرنا تو شروع کر ہی دیا ہے۔
حکومت پاکستان، بھارت میں مسلمانوں پر ہونیوالے ظلم پر کب تک خاموش رہے گی، یہ تو اب ہم دیکھیں گے۔ بات اب کشمیر سے بہت آگے جاچکی ہے۔ ہماری ذمہ داری صرف کشمیر کے مسلمان نہیں، پورے ہندوستان کے مسلمان ہیں۔ ان کو اگر کتوں کے حوالے کردیا تو کل سیدی رسول اللہﷺ کوکیا جواب دینگے۔۔۔۔؟
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/2287230614665070?__tn__=K-R
No comments:
Post a Comment