Monday 24 June 2019

June 20th, 2019


اسلامی کتب اس دور کے بارے واضح طور پر بیان کرتی ہیں۔۔۔ مشرق وسطی کی تشکیل نو، مسلم ممالک کی تباہی، یہودی ریاست کی توسیع، سعودی عرب کی تباہی جیسا کہ آج ہم دیکھتے ہیں اور یہودیوں کے مدینہ کے مضافات تک پہنچ جانا۔۔۔۔ ایک بار پھر خیبر کی بستی تک۔۔۔ اس سے پہلے کہ وقت کا دھارہ مسلمانوں کے حق میں واپس پلٹے!






"‏۱۴۰۰ سال پہلے، سیدی رسول اللہﷺ کے دور میں، مسلمانوں نے مدینہ کے قریب، خیبر میں یہودیوں کے گڑھ کے خلاف ایک لڑائی لڑی۔

اسکے بعد ۱۴۰۰ سال تک، یہودی پوری اسلامی تہذیب میں مسلمان حکومتوں کے تحت مکمل طور پر امن و امان میں رہے، کبھی بھی انکی نسل کشی کا ایک واقعہ رونما نہیں ہوا۔۔۔

ستم ظریفی یہ ہے، کہ یہ عیسائی تھے جنہوں نے تاریخ بھر میں لاکھوں یہودیوں پر ان کے جانی دشمنوں کے طور پر مظالم ڈھائے، انکا قتل عام کیا اور اپنے ملکوں سے بےدخل کیا۔ اور اسی وقت میں، مسلمان قومیں کو یہودیوں کو ظلم و ستم سے بچا رہے تھے۔ ہسپانویوں کی جانب سے قتل عام اسکی صرف ایک مثال ہے۔۔۔

ہسپانویوں کی جانب سے قتل عام کی ظالمانہ حکومت کے تحت جب یہودیوں کو ہسپانیہ کے عیسائیوں کی طرف سے ہسپانیہ سے نکالا جا رہا تھا، یہ عثمانی مسلم تھے جنہوں نے ان کو پناہ دی، ان کی حفاظت کی، انہیں تجارت اور خوشحالی کی اجازت دی۔۔۔۔
یہی رویہ ہسپانیہ، بغداد، شام، فارس، بھارت میں مسلم حکمرانوں کا تھا۔۔۔

تاریخ مسلمان طاقتور تہذیب کی ایک مثال نہیں دے سکتی ہے جس میں یہودیوں کا صرف اس وجہ سے قتل عام کیا گیا ہو کہ وہ یہودی تھے۔ ایک بھی مثال نہیں ہے۔۔۔۔
پھر بھی، آج، مسلمانوں کو انہی یہودیوں کی طرف سے برباد اور تباہ کیا جا رہا ہے جنکی مسلمانوں نے حفاظت کی تھی۔۔۔۔۔

حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں نے یہودیوں کے ساتھ ہمیشہ احسان کیا ہے اور ہمیشہ ان ناشتے لوگوں کی طرف سے ہمارے پشت میں خنجر گھونپے گئے ہیں۔ اسکی کوئی وجہ تھی کہ خدا نے انہیں دنیا میں منتشر کرکے انہیں سزا دی اور انہیں ریاست بنانے کے لئے منع کیا۔
اسرائیل دراصل حقیقی یہودیت کی نفی/توہین ہے۔

صیہونیت ان یہودیوں کی طرف سے بنائی گئی ہے جو حتی کہ سامئ النسل (بنی اسرائیل) بھی نہیں ہیں۔۔۔۔ لیکن بحیرہ اسود، خازریہ کے قریب سے ایک مختلف نسل سے ہیں۔ انہوں نے بعد میں یہودیت قبول کی ہے، اور یہ ہرگز سامئ النسل (بنی اسرائیل) نہیں ہیں، جوکہ فلسطینیوں کی طرح کے ہی لوگ ہیں۔ لہذا، یہ خزری ہیں جو کہ سامئ النسل (بنی اسرائیل)/یہود مخالف ہیں ناکہ وہ لوگ جوکہ صیہونیوں کے خلاف ہیں۔

سب سے زیادہ ناقابل یقین بات یہ ہے کہ، ۱۴۰۰ سال پہلے اسلامی روایات میں، یہ پیش گوئی کردی گئی تھی کہ یہودی فلسطین میں جمع ہوں گے۔ ۱۳۰۰ سالوں تک، مسلمانوں کو ان روایات کو سمجھنا سے قاصر تھے کہ ایسا کیسے ہوگا۔ جنگ عظیم اول کے بعد، بالفور معاہدے کے بعد انہیں اس روایت کی حقیقت واضح ہوگئی۔

اسلامی کتب اور نبی اکرمﷺ کی احادیث مبارکہ جوکہ انہوں نے ۱۴۰۰ سال پہلے خود لکھوائیں تھی ان میں ان واقعات کو واضح طور اور تفصیل کے ساتھ بتا دیا گیا ہے جب یہودیوں فلسطین میں جمع ہو جائیں گے۔ جنگیں، مزید جنگیں، نسل کشیاں، شام کی تباہی۔۔۔۔۔ بالآخر اسرائیلی کی مجموعی تباہی۔۔۔۔
جی ہاں، یہ لکھا ہوا ہے!!

اسلامی کتب اس دور کے بارے واضح طور پر بیان کرتی ہیں۔۔۔ مشرق وسطی کی تشکیل نو، مسلم ممالک کی تباہی، یہودی ریاست کی توسیع، سعودی عرب کی تباہی جیسا کہ آج ہم دیکھتے ہیں اور یہودیوں کے مدینہ کے مضافات تک پہنچ جانا۔۔۔۔ ایک بار پھر خیبر کی بستی تک۔۔۔ اس سے پہلے کہ وقت کا دھارہ مسلمانوں کے حق میں واپس پلٹے!

جو بات مزید ناقابل یقین ہے کہ یہ صیہونی یہودی اسلامی کتب میں موجود نبی اکرمﷺ کی ان احادیث مبارکہ کے بارے میں جانتے ہیں اور آخری وقتوں میں اپنی اس شکست فاش اور تباہی سے بچنے کرنے کے لئے انسدادی اقدامات اٹھ رہے ہیں۔
یہیں پر پاکستان ان کی کیلیئے حتمی ڈراؤنا جواب ثابت ہوتا ہے۔۔۔ عربوں کا ایک دوست، طاقتور ترین جوہری طور پر مسلح مسلمان فوج۔

اسرائیل کے بانی ڈیوڈ بن گوریان نے اسرائیل کو پاکستان کے خطرے کے بارے میں پہلے ہی سے خبردار کردیا تھا۔ عرب انکے لیئے کبھی خطرہ تھے ہی نہیں۔ وہ جانتے تھے کہ وہ عربوں سے نمٹ سکتے ہیں اور اب انہوں نے اسرائیل کے خلاف تمام عرب فوجی خطرات کو مکمل طور پر تباہ کردیا ہے۔۔۔۔۔ لیکن پاکستان ابھی بھی قائم ہے۔۔۔۔۔

یہی وہ مقصد جسے اسرائیل بالآخر حاصل کرنا چاہتا ہے۔۔۔۔ ایک عالمی حکومت جوکہ اسکے تابع ہو۔۔۔۔
جب وہ اس مقصد کے قریب پہنچ جائیں گے، تو اس وقت وہ امریکہ کو بھی تباہ کردیں کہ کیونکہ اب اسے اپنے اس حملہ آور کتے کی اسرائیلیوں کے دشمنوں کے خلاف تعینات کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
امریکیوں کو یہ معلوم ہونا چاہیئے ۔"
--#سید_زید_زمان_حامد

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/2227204764000989?__tn__=K-R




بچو! خدا کے واسطے اپنی زبانیں بہتر کرو۔ کم از کم اردو اور انگریزی میں تو کو اس قدر ماہر ہونا چاہیے کہ دونوں زبانوں میں گفتگو ہو یا تحریر، تم کم از کم اعلیٰ درجے تک اپنی فکر و سوچ کو بیان تو کرسکو۔ بی اے اور ایم اے کی ڈگریوں کا کیا فائدہ اگر ایک زبان بھی سلیقے سے نہ بول سکو تو۔


آج ہم اپنی قوم کے نوجوانوں سے بہت فکر مند ہو کر یہ بات کررہے ہیں۔
بہت عرصے سے میں یہ بات نوٹ کررہا ہوں کہ ہمارے نوجوانوں کا تعلیمی اور علمی معیار وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خطرناک حد تک گرتا جارہا ہے۔ نہ زبانوں پر عبور ہے، نہ علم پر گہری دسترس، نہ ذہنی پختگی۔

آپ خود نوٹ کرلیں کہ جب ہم کسی گہرے سنجیدہ موضوع پر کوئی ٹویٹ کرتے ہیں تو اس کے نیچے دیئے گئے کمنٹس کا معیار کیا ہوتا ہے۔ بہت تعریف کرنی ہو تو ” ماشاءاللہ“ ، ”ان شاءاللہ“، ”زبردست“، ”واہ جی واہ“، کے علاوہ کوئی سنجیدہ تبصرہ نہیں ہوتا۔
اردو اور انگریزی زبانوں کا معیار اس قدر پست ہوتا ہے کہ خوف آتا ہے قوم کے مستقبل پر۔

پڑھے لکھے نوجوانوں کا حال یہ ہے کہ انگریزی زبان میں کوئی سنجیدہ تبصرہ نہیں کرسکتے۔ انگریزی میں اردو اس لیے لکھتے ہیں کہ دماغ اردو میں سوچتا ہے، ہاتھ اردو میں ٹائپ نہیں کرسکتے، انگریزی آتی نہیں ہے، لہذا آخری آسرا پھر رومن اردو کا ہی رہ جاتا ہے کہ جو ویسے ہی اردو زبان کا قتل ہے۔

بچو! خدا کے واسطے اپنی زبانیں بہتر کرو۔ کم از کم اردو اور انگریزی میں تو کو اس قدر ماہر ہونا چاہیے کہ دونوں زبانوں میں گفتگو ہو یا تحریر، تم کم از کم اعلیٰ درجے تک اپنی فکر و سوچ کو بیان تو کرسکو۔ بی اے اور ایم اے کی ڈگریوں کا کیا فائدہ اگر ایک زبان بھی سلیقے سے نہ بول سکو تو۔

دوسری جانب تاریخ اور جغرافیے کے علم کی حالت بھی شرمناک ہے۔ ہمارے اس صفحے پر ا کثر موضوعات کا تعلق ہی سیاست، تاریخ اور جغرافیے سے ہوتا ہے، اور ان علوم میں انتہائی کمزوری کے باعث نہ تو ہماری بات کو سمجھا جاتا ہے اور نہ ہی کوئی سنجیدہ رائے دی جاسکتی ہے۔ نتیجہ صرف بچگانہ شور شرابے میں نکلتا ہے۔

خود سوچیں اور غور کریں۔ آپ نے پچھلے ایک سال میں کتنی کتابیں پڑھی ہیں؟ آپ کے علم حاصل کرنے کا ذریعہ کیا ہے؟ کیا آپ اچھے اساتذہ سے علم سیکھ رہے ہیں یا اچھی کتابوں سے علم سیکھ رہے ہیں یا آپ کے علم کا ذریعہ صرف میڈیا اور سوشل میڈیا کا فساد ہے کہ جس میں سچ اور جھوٹ کی کوئی تمیز نہیں ہے؟

یاد رکھیں! اللہ پاکستان کی ڈیوٹی بیوقوفوں، جاہلوں اور احمقوں سے نہیں لے گا۔ ایک عام کمپنی بھی جب منیجر رکھتی ہے تو اس کی پوری قابلیت کو چھان بین کرکے ذمہ داری دیتی ہے۔ یہ پاکستان تو اللہ اور اسکے رسولﷺ کی امانت ہے، وہ اس کی ڈیوٹی کو کسی نتھو خیرے کو نہیں دینگے۔

اپنے آپ کو اس قابل بنائیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اپنے دین اور پاک سرزمین کی خدمت کیلئے قبول کرلے۔ خودی کو اتنا بلند کریں کہ خدا خود بندے سے پوچھے کہ بتا تیری رضا کیا ہے۔
اللہ اپنے دین کا کام شیروں اور دلیروں سے لے گا اور یاد رکھیں کہ مومن کبھی احمق اور بیوقوف نہیں ہوتا۔ اس کی فراست سے بچنے کا حکم ہے کہ وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے۔۔۔!

علم حاصل کرنے کا سب سے اہم ترین راز باادب ہونا ہے کہ ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں۔
باادب ہی بانصیب ہوتا ہے اور بے ادب ہی بدنصیب ہوتا ہے۔
جو بڑوں کا ادب نہ کرے، جو گستاخ اور منہ پھٹ ہو، وہ چاہے کتنی ہی ڈگریاں کیوں نہ کما لے، جاہل اور بدنصیب ہی رہے گا۔

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/2227403207314478?__xts__%5B0%5D=68.ARDwPFOo_9RK6uG7p7SczBgwwIqZf6OriKhILoPY1VJ6cm7mjUSdGAFpLXppmCAZxwhgGlTD7cvwoOTaSizW3QapKrmjhWzgAmNk-X5BNpDHZV_lBFd4OPzruwR29GT1Vw7kQpbyPebzny40L36bOrIaNggCSpbMgDaCXUk9fTY0eShIJpJUi5rfUPnoaPOtlApWd-OLXqiG0sdesZrAY2JFt2xwnnp2R1MPSyMiA3QGw8Hpz1EdwKGEef74PMGrSvsBLLdDsWwrhFZxp489sui4FQy8gxcij_FFWqQJeDKxncyumq59JIR02uS5eSUGksSUwHljCiLbf99Wh9TRuw&__tn__=-R




غور سے پڑھیں۔۔  !

 







https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.1643903065664498/2227757117279087/?type=3&__xts__%5B0%5D=68.ARBMQ58fKrr-3oEeUn4YwGpz4E7MAOaOLrspMzXbLd-X6wyL-vrZ9MmTaV5op_mzRHbDsX7wr40EdAr4bNEI9juALwEzoMXKk8G19b7pxiVWM0TAncl12U3o5zN3vBk2djeaNSGENuNkcO2TTpFqnkRiWmeaoZl22gbx_pZYYbev1NcT6eMLuZYKf-IJmz3qvddnZ-A_tizWU_pt5hL65QxJsngVBsUrcWzUdgxcxtn5XbOi3NEGMWVEqcB4Gbcy-ztiS8EaI5b-bkCzhm1sT1NDy-oCAuDJ2pUsCL_wHVa20givhRyFo6jb2jvp9RscdZaroukNnK1uoRnWS-Lwa4VZmA&__tn__=-R


No comments:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment