Monday, 10 July 2017

June 23rd, 2017

آج کے پرفتن دور میں امت پر جو سب سے بڑا عذاب نازل ہوا ہے وہ یہ ہے کہ اب اس امت میں کوئی مسلمان باقی نہیں رہا، جو ہیں وہ یا تو سعودی ہیں، ایرانی ہیں، مصری ہیں، شامی ہیں، یمنی ہیں، عراقی ہیں، شیعہ ہیں، سنی ہیں، سلفی ہیں، اگر نہیں ہیں تو رسولﷺ کے امتی نہیں ہیں۔


آج کے پرفتن دور میں امت پر جو سب سے بڑا عذاب نازل ہوا ہے وہ یہ ہے کہ اب اس امت میں کوئی مسلمان باقی نہیں رہا، جو ہیں وہ یا تو سعودی ہیں، ایرانی ہیں، مصری ہیں، شامی ہیں، یمنی ہیں، عراقی ہیں، شیعہ ہیں، سنی ہیں، سلفی ہیں، اگر نہیں ہیں تو رسولﷺ کے امتی نہیں ہیں۔
حقیقت یہی ہے کہ آج اگر یہ امت تباہ ہوئی ہے تو اس کی بڑی اور بنیادی وجہ سعودی عرب کے سلفیوں اور ایران کے شیعوں کا باہمی تصادم ہے۔ جو سعودیوں کی حمایت کرتے ہیں، وہ ان کوخدا بنا کر کرتے ہیں، ان کا حرام اور حلال معاف کرتے ہیں، اور ہمیشہ متعصب ہو کر بات کرتے ہیں۔
دوسری جانب جو ایران کے حمایتی ہیں، وہ شیعہ پہلے ہیں، پھر ایرانی ہیں، اور پھر کچھ اور۔ انہوں نے ایران کو بت بنایا ہوا ہے، صبح اور شام اس کی پوجا کرتے ہیں، اس کے حرام کو حلال بنا کر پیش کرتے ہیں، اور اپنے مسلک اور فرقے کے علاوہ ان کو پوری امت رسولﷺ میں کچھ اور نظر ہی نہیں آتا۔
جب یہ فقیر سعودی عرب کے گناہوں پر تنقید کرتا ہے تو یہ بے شرم فوراً ہی فتوے داغنا شروع کرتے ہیں کہ یہ تو ایرانی جاسوس ہے، شیعہ ہے، ایران سے پیسے لیتا ہے۔
اور جب یہ فقیر ایران کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتا ہے تو وہی شیعہ کہ جو پہلے سعودی عرب کے خلاف بولنے پر واہ واہ کے نعرہ لگا رہے ہوتے ہیں، فوراً ہی پینترا بدل کر سعودیوں سے ریال لینے کا واویلا شروع کردیتے ہیں۔
ایک طویل عرصے سے ایران اور پاکستان کے تعلقات اس بات پر کشیدہ تھے کہ ایران پاکستان کی ریاست اور افواج پر یہ الزام لگاتا رہا ہے کہ ہم سعودی عرب کی حمایت میں پاکستان میں شیعوں کا قتل عام کرواتے ہیں۔ایران کا یہ تاثر تھا کہ چونکہ پاکستان سعودی عرب کے زیادہ نزدیک ہے، اس لیے پاکستان کی ریاست سعودی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ تیار کروا کر شیعوں کو قتل کرواتی ہے۔
ہزار دفعہ ہم نے ایران کو یہ سمجھایا کہ ایسا ہرگز نہیں ہے، پاکستان کی ریاست اور افواج کبھی بھی سعودی عرب یا کسی اور کہنے پر اپنے ہی شیعہ شہریوں کا قتل عام نہیں کرواتی، مگر ایرانی مان کر نہ دیتے۔
پھر اللہ کی طرف سے ایسا ہوا کہ کلبھوشن پکڑا گیا اور پھر کھلے سارے راز۔
آپ نے کلھبوشن کا جدید بیان سن ہی لیا ہے۔ آئیں اس کے اہم نکات آپ کو بتائیں:
٭ پاکستان میں شیعوں کا تمام تر قتل عام ایرانی حکومت کے تعاون سے کروایا جارہا ہے، دانستہ تعاون سے اور کچھ نادانستہ تعاون سے، مگر ایران براہ راست اپنے ہی شیعوں کے قتل عام میں شامل ہے۔
٭ کلبھوشن یادیو اور را کا پورا نیٹ ورک ایران کے شہر زاہدان سے کام کرتا ہے، را کے تمام ایجنٹ جو بلوچستان میں دہشت گردی کرتے ہیں وہ ایرانی ویزوں پر، ایران کے راستے، پاکستان میں داخل ہوتے ہیں اور فرقہ وارانہ دہشت گردی کروانے کیلئے شیعوں اور ہزارہ پاکستانیوں کو قتل کرواتے ہیں۔
٭ کلبھوشن نے اس بات کا اقرار کیا کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ قتل و غارت کروانے کیلئے یہ باقاعدہ ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور بی آر اے جیسے دہشت گرد گروہوں کو تیار کرتے ہیں، اسلحہ دیتے ہیں، روپیہ دیتے ہیں، تربیت دیتے ہیں، اور ان سب کو ایران میں بیٹھ کر کنٹرول کرتے ہیں۔
٭ کلبھوشن نے اس کا بھی اعتراف کیا کہ ایران کے اندر ہونے والی دہشت گردی بھی انہی دہشت گرد گروہوں سے کروائی جاتی ہے کہ جن کو را پاکستان کے خلاف تیار کرتی ہے، اور جس کے نتیجے میں پاکستان اور ایران کے تعلقات کو بھی خراب کیا جاتا ہے۔
ایران ایک جانب تو اسرائیل کا شدید دشمن ہے، اس لیے کہ اسرائیل نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ یہاں ہم ایران سے سوال کرتے ہیں کہ جب آپ یہودی صیہونیوں کے دشمن ہیں تو پھر ہندو صیہونی آپ کے بھائی کیسے ہوگئے، جبکہ انہوں نے کشمیر میں ظلم و ستم کا ایک بازار گرم کیا ہوا ہے؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ اسرائیل تو آپ کا دشمن ہو اور ہندو آپ کے بھائی؟
ایران نے آج تک پاکستان کو اس بات کا جواب نہیں دیا کہ کلبھوشن یادیو چا بہار اور زاہدان سے بیٹھ کر پاکستان کے اندر جو دہشت گردی کررہا تھا اس کو ایران کی حمایت کیوں حاصل تھی؟
ہم کئی برسوں سے ایران کو یہ سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ پاکستان آپ کا بھائی اور ہندو مشرک آپ کے اور ہمارے مشترکہ دشمن ہیں۔ مگر ایران کو یہ بات سمجھ نہیں آرہی۔
پاکستان نے کبھی بھی کسی بھی مسلمان ملک کے خلاف نہ کبھی جنگ کی ہے اور نہ ہی دہشت گردی۔ اگر پاکستان سعودی عرب کے اتنے ہی تابع ہوتا تو ہم کب کے یمن کی جنگ میں شامل ہوچکے ہوتے۔ مگر پاکستان نے صاف انکار کیا تھا۔ آج بھی پاکستان بڑی مضبوطی سے اس موقف پر قائم ہے کہ وہ سعودی عرب کی حمایت میں نہ تو قطر کے خلاف جنگ کرے گا، نہ ایران کے خلاف، نہ یمن کے ۔
تو پھر ہمیں یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ایران ہندو مشرکوں کے کہنے پر ہر وقت پاکستان سے بدگمان کیوں رہتا ہے؟ اب تو یہ بات بھی پوری طرح ثابت ہوگئی کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کروانے والے، شیعوں کو قتل کرانے والے، ہزارہ پاکستانیوں پر حملے کرنے والے، در اصل را کے وہ کارندے ہیں کہ جن کو خود ایران نے پناہ دی ہوئی ہوتی ہے۔ اب ایران اس کا کیا جواب دے گا؟
اس سے قبل عزیر بلوچ جیسے بدترین دہشت گرد کو ایران نے پاسپورٹ بھی دیا، حمایت بھی کی، پناہ بھی دی، اسلحہ بھی دیا۔ کراچی میں ہونیوالی بدترین دہشت گردی میں حیدر عباس رضوی جیسے دہشت گردوں کی مکمل حمایت اور پشت پناہی کی کہ جو خود شیعوں کے قتل عام میں شامل تھا۔
پاکستان امت میں، بھائیوں کی اس لڑائی میں ،کسی صورت میں بھی فریق نہیں بنے گا۔ ہمارے تعلقات عربوں سے بھی اتنے ہی اچھے ہیں جتنے ترکوں اور ایرانیوں سے۔ پاکستان مسلمانوں میں صلح تو کروا سکتا ہے ،فساد کا باعث نہ کبھی نہ بنا ہے نہ کبھی بنے گا!
پاکستانی فوجیں سعودی عرب بھیجنے کا مقصد ایران کے خلاف جنگ کرنا نہیں ہے، وہاں موجود لاکھوں پاکستانیوں اور مسلمانوں کا دفاع ہے، اور حرمین شریفین کی حفاظت ہے۔ یہ واضح بات ہے کہ سعودی عرب اور ایران کی اس لڑائی میں فائدہ خوارج اٹھائیں گے، یہودی اٹھائیں گے، اور حرمین کو واضح خطرہ لاحق ہے۔
یہ بدنصیبی کی بات ہے کہ ہم یہ دیکھتے ہیں کہ خود پاکستان میں بھی جو شیعہ ہیں ان میں سے اکثریت پہلے ایران کی وفادار ہے اور پھر پاکستان کی، اور پاکستانی فوج کو سعودی عرب بھیجنے کی شدید مخالفت کررہی ہے۔
سعودی عرب میں تقریباً بیس لاکھ پاکستانی کام کرتے ہیں۔ اگر وہاں فساد برپا ہوا تو پاکستان کی گلی گلی میں ماتم ہوگا۔ پاکستان کے پاس ہر قانونی، اخلاقی، معاشی اور عسکری جواز ہے کہ اپنی فوجوں کو حرمین کی حفاظت کیلئے روانہ کرے۔ جو اس امر کی مخالفت کرے گا وہ فرقہ پرست اور امت کو تباہ کرنے والا تو ہوسکتا ہے، سیدی رسول اللہﷺ کا مخلص امتی ہرگز نہیں!
اور اب آخر میں وہ تمام بدنصیب جو ہماری نصیحتیں سننے کے بجائے اپنے تعصب میں ہمیں سعودی ایجنٹ یا ایرانی ایجنٹ ہونے کا طعنہ دیتے تھے، انہیں چاہیے کہ جا کر دریائے سندھ میں ڈوب مریں۔ ان کی دنیا و آخرت تو پہلے ہی تباہ ہوچکی ہے۔ ایسے لعنت زدوں کی نہ تو اللہ کو ضرورت ہے، نہ اس امت کو، نہ اس پاک سرزمین کو!
ہماری اذان امت رسولﷺ کے دفاع کیلئے ہے۔ جو سمجھے اللہ اس کا بھلا کرے، جو نہ سمجھے اللہ اس کا بیڑہ غرق کرے۔ ہم تو اپنی ڈیوٹی سیدی رسول اللہﷺ کی خدمت میں کرتے رہیں گے، ان شاءاللہ

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1348738388514302




How India is igniting sectarian wars between Iran & Pakistan how & Iran is willing or unwilling partners in crime..


Read and spread.... My new Urdu write up on how India is igniting sectarian wars between Iran & Pakistan how & Iran is willing or unwilling partners in crime..

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1348744381847036/?type=3

No comments:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment