اوباما 8 سال تک امریکہ کا صدر رہا۔ نہ کوئی کرپشن سکینڈل، نہ کوئی پانامہ، نہ اقربا پروری، نہ کوئی میٹرو اور موٹروے
کے ڈرامے۔
اوباما 8 سال تک امریکہ کا صدر رہا۔ نہ کوئی کرپشن سکینڈل، نہ کوئی پانامہ نہ اقربا پروری، نہ کوئی میٹرو اور موٹروے کے ڈرامے۔
اور ہمارے ہاں کے نو دولتی چھچھورے، اقتدار ملتے ہی بھوکے ننگوں کی طرح آپے سے باہر۔ نہ کوئی اعلیٰ نظریہ، نہ روحانی اقدار، بس ہوس!
پاکستان کا سیاسی نظام ابھی بھی قبائلی ہے، کہ جس کا انحصار ایک فرد، اس کے خاندان، اور اس کے قبیلے کی حکمرانی سے منسلک ہے۔
پاکستانی قوم کی اس سے زیادہ تذلیل اور رسوائی نہیں ہوسکتی کہ اس پر اس قدر ناپاک اور پلید قاتل، ڈاکو اور غدار اس بے شرمی سے حکمرانی کریں۔
مضبوط ادارے اور میرٹ کی مثال دیکھنی ہو تو پاک فوج کو دیکھیں۔ نہ کسی کی ذاتی جاگیر، نہ کسی خاندان کی ملکیت، مضبوط حکمرانی میرٹ کی بنیاد پر
جس مضبوط نظام کے تحت پاک فوج کو چلایا جاتا ہے، پاکستان کی سیاست، عدلیہ اور دیگر اداروں کو بھی اسی انداز سے چلنا چاہیے، ورنہ یہی انارکی ہوگی
کیسی شرمناک بات ہے کہ پاکستان کا وزیراعظم خود قتل، غداری اور خیانت کے مقدمات میں مطلوب ملزم ہے۔ اس جمہوریت کو تو اللہ آگ لگائے۔
جب کم ظرف، کمینے، جاہل اور حرام خوروں کو اختیار اور اقتدار ملتا ہے تو یہ صرف خیانت ہی نہیں کرتے، آنے والی نسلوں کو بھی تباہ کرتے ہیں۔
اسی لیے بزرگ فرماتے ہیں کہ ایک احمق انسان کے حکمران بننے سے جو نقصان ہوتا ہے اس کا کفارہ صدیوں میں ادا کرنا پڑتا ہے۔
پاکستان کے اس سیاسی نظام میں چن چن کر بے شرموں، بے غیرتوں، غداروں اور خائنوں کو اقتدار میں لایا جاتا ہے۔
پوری قوم بڑے شوق سے انتخابات میں انہی پلیدوں کو ووٹ ڈال کر اقتدار میں لاتی ہے۔ پھر توقع فوج سے کرتی ہے کہ وہ ان سے نجات بھی دلائے۔ واہ...!!
پاکستانی قوم کو مشرق وسطیٰ کی تباہی دیکھ کر ہوش میں آجانا چاہیے۔ یہ جمہوریت پاکستان کو عراق، شام، لیبیا بنا کر ہی چھوڑے گی، اللہ نہ کرے۔
پاک فوج جنگ لڑنے کیلئے بنی ہے۔ پولیو کے قطرے پلانے، مردم شماری، انتخابی ذمہ داریوں اور پولیس کی ڈیوٹی کیلئے نہیں۔
سیاسی حکومتوں نے پاکستان کے تمام سول ادارے اس طرح تباہ کیے ہیں کہ اب پولیو کے قطرے بھی بغیر فوج کی نگرانی کے نہیں پلائے جاسکتے۔
آج پاکستان کے تمام سول ادارے تباہ ہوچکے ہیں، معیشت قرضوں کے بوجھ تلے دب کر تباہی کے دھانے پر ہے، مگر پھر بھی انہیں جمہوریت ہی چاہیے۔
بیشک اللہ پاکستان کا محافظ و نگہبان ہے اور رہے گا، مگر اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ اداروں کی تباہی کے ذمہ دار یہ حرام خور حکمران ہیں۔
اس میں کوئی شبہ نہیں کہ آنے والے وقتوں میں اگر پاکستان نے عالمی سطح پر اپنا کوئی کردار ادا کرنا ہے تو پہلے تبدیلی اسلام آباد میں لانی ہوگی
اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اس ملک میں خیر کی تبدیلی صرف پاک فوج کی تلوار سے ہی آسکتی ہے۔ فوج جتنا دیر کرے گی،
قوم اتنی بھاری قیمت ادا کرے گی
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1139776869410456
No comments:
Post a Comment