Our journey is a difficult one...only the most blessed are selected to be part of it...
someone sent me this beautiful letter which is the story of almost every patriot and our die hard member... wanted to share with you as it answers many questions which the new members also ask or feel..
Our journey is a difficult one...only the most blessed are selected to be part of it...anyone against this scared mission of Ghazwa e Hind and Takmeel e Pakistan has some problem in him...know this well..
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1163746577013485
آج ہم نے آپ کو کچھ بہت ہی اہم باتیں سمجھانی ہیں۔ ذرا غور سے سنیں۔ تاکہ جو زندہ رہے حقیقت جان کے رہے، جو ہلاک ہو، حقیقت جان کر ہو۔
آج ہم نے آپ کو کچھ بہت ہی اہم باتیں سمجھانی ہیں۔ ذرا غور سے سنیں۔ تاکہ جو زندہ رہے حقیقت جان کے رہے، جو ہلاک ہو، حقیقت جان کر ہو۔
ہمیں پاکستان کے دفاع کی اذان دیتے ہوئے نو برس ہوچکے ہیں۔ اور اللہ کا فضل ہے کہ اس اذان کی برکت سے پاک فوج نے ایک ہاری ہوئی بازی پلٹ دی۔
پچھلے نو برس میں اس فقیر کی کہی ہوئی کوئی بات بھی اللہ نے غلط ثابت نہیں کی۔ چاہے وہ پانچویں نسل کی جنگ ہو، یا داخلی و خارجی دشمن۔
ہم نے نہ صرف اپنی قوم کو چوتھی اور پانچویں نسل کی جنگ سے آگاہ کیا، بلکہ سیاسی، معاشی، ابلاغی اور عسکری دہشت گردوں کو بھی بے نقاب کیا۔
چاہے سیاسی جماعتوں کی خیانت ہو، ایم کیو ایم کی دہشت گردی، اسفندیار اور اچکزئی کی غداری یا خارجی ملاﺅں کا فساد، ہم نے سب پر شدید حملے کیے۔
ہم نے میڈیا میں بیٹھی ”قلم فروش طوائفوں“ کے خلاف بھی اعلان جنگ کیا اور اپنے بدترین دشمنوں ہندو مشرکوں کی تمام سازشوں کو بھی بے نقاب کیا۔
ہم نے اس پاک سر زمین کی روحانی و نظریاتی اساس کو بھی از سر نو زندہ کیا اور بابا قائدؒ اور بابا اقبالؒ سے پھر سے قوم کو روشناس کرایا۔
ہماری اذان سے اللہ نے اس قوم اور اس پاک فوج میں زندگی کی ایک نئی روح پھونکی۔ فوج اور قوم کو متحد کیا۔ دشمن کے خلاف جوابی حملے کا آغاز ہوا۔
ہماری اس اذان، پاک سرزمین اور پاک فوج کیلئے سب سے مشکل ترین دور وہ تھا کہ جب زرداری ملک کا صدر، افتخار چوہدری قاضی، اور کیانی سپہ سالار تھا
ہم نے جب اذان دینا شروع کی تو پاکستان عملی طور پر عراق اور شام بننے کے قریب تھا۔ پاک فوج کے افسر وردی پہن کر جی ایچ کیو میں نہیں جاسکتے تھے
اللہ نے کرم فرمایا، اور نو سال کی شدید کٹھن تکبیر مسلسل کے بعد آج اللہ نے ہمیں اس مقام پر پہنچایا کہ دشمنوں کی سالوں کی محنت ضائع گئی۔
یہ سب باتیں آپ کو بتانے کا مقصد یہ نہیں ہے کہ آپ سے تعریف اور داد وصول کی جائے، استغفراللہ۔ نہ ہمیں آپ سے کچھ چاہیے، نہ آپ دے سکتے ہیں۔
مقصد یہ ہے کہ آپ کو ایک دفعہ پھر تاکید کرتے ہیں کہ ہماری باتوں کو سنجیدگی اور غور سے سنا کریں۔ اللہ ہمیں جو دکھاتا ہے، وہ آپ نہیں جانتے۔
ہماری شدید خواہش تھی کہ جنرل راحیل عین میدان جنگ میں قوم کو چھوڑ کر نہ جائیں۔ مگر اللہ کو شاید اب قوم کی مزید آزمائش اور سزا درکار ہے۔
جیسا کہ ہمیں خدشہ تھا کہ وہی ہوا۔ جنرل راحیل کے جاتے ہی اس پورے نظام میں بیٹھے سانپوں نے پوری شدت کے ساتھ اپنے پھن ایک مرتبہ پھر پھیلا لیے
جب عدلیہ انصاف سے گریز کرے، حکمران خائن و غدار ہوں، اشرافیہ بے شرم ہو، علمائے سو کی کثرت ہو،دشمن حملے کررہا ہو،توانجام بڑا دردناک ہوتا ہے۔
اکیلی فوج قوموں کی اجتماعی غلطیوں اور گناہوں کا کفارہ نہیں بن سکتی، نہ ہی ریاست کے دیگر خائن اداروں کا متبادل ہوسکتی ہے۔
میدان جنگ میں سپہ سالار تبدیل کرنا بذات خود ایک خطرناک عمل ہے۔ اس سے بڑھ کر تمام دیگر سالاروں کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔
پاک فوج کی قابلیت اور اخلاص پر شبہ نہیں ہے۔ مگر ہر نئی قیادت کو اپنا محاذ سمجھنے میں طویل وقت لگتا ہے۔ دشمن اب اس کمزوری کو دیکھ چکا ہے۔
ہم ہر حال میں اپنی اذان دیں گے۔ پاک فوج اور پاک سرزمین کا دفاع کریں گے،مگر حقیقت یہ ہے کہ ہم کو اپنوں نے ہی بھیڑیوں کے ہاتھوں فروخت کردیا ہے
ہمارا فرض ہے کہ آپ کو خطرات سے وقت پر آگاہ کریں۔ اللہ نے اس قوم کیلئے خیر منظور کی ہوگی تو اس کی اشرافیہ ہماری اذان پر دھیان دے گی۔
اس ملک کی اشرافیہ ، چاہے وہ کسی بھی ادارے کی ہو، نے اللہ اور اسکے رسولﷺ سے خیانت کی ہے۔ اور ہمیں توبہ کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔
ہم صاف بتا رہے ہیں کہ اب اس قوم پر شدید مشکلات اور آزمائشیں آئیں گی۔ جو اللہ کے کلام سے ٹھیک نہیں ہوتا، اس کیلئے پھر ہلاکو خان آتا ہے۔
ہمارا المیہ ہی یہ ہے کہ ہمارے پاس جو قابل لوگ ہیں وہ خائن اور غدار ہیں، جو مخلص ہیں وہ قابل نہیں۔ اور حکمران تو نہ قابل ہیں نہ مخلص۔
ان شاءاللہ، یہ پاکستان ہمیشہ قائم رہے گا، اس پر سایہ خدائے ذوالجلال اور سایہ سیدی رسول اللہﷺ ہے۔ مسئلہ پاکستان کا نہیں، پاکستانیوں کا ہے۔
اس ملک کے حکمران اور عدلیہ اپنا فیصلہ دے چکے ہیں۔ پاک فوج کی نئی قیادت ابھی اپنے آپ کو ہی سنبھال رہی ہے۔ اب اللہ کے فیصلے کا انتظار کریں۔
دشمن اپنی چالیں چل چکا ہے۔ اس قوم کو اندازہ بھی نہیں ہے کہ اسے کہاں اور کتنے میں فروخت کردیا گیا ہے۔ اب آزادی کا کفارہ خون سے دیا جائے گا۔
میں حکمرانوں اور دشمنوں کو پاک فوج میں تبدیلیوں سے خوشیاں مناتے دیکھ رہا ہوں۔ انہیں نوید ہو کہ دنیا و آخرت کا بدترین عذاب تمہارا مقدر ہے
کچھ بھی ہو،آپ نے مضبوط رہنا ہے۔حوصلہ نہ ہاریے گا۔نہ اللہ اور اسکے رسولﷺ نے ہمیں چھوڑا ہے،نہ ہی اللہ کبھی اس سبز ہلالی پرچم کو رسوا کرے گا۔
پاکستان اور پاک فوج کی تقدیر غزوہ ہند ہے۔ اس تقدیر کے راستے میں چاہے ملک کی اشرافیہ اور دشمن کتنے بھی روڑے اٹکائیں،اسے تو ہو کر ہی رہنا ہے
آنے والا وقت آزمائشوں اور مشکلات کا ہے۔ وہ بھوک اور قحط کا عذاب بھی ہوگا اور خوف اور دہشت گردی کا بھی۔ اب اس آگ سے ہمیں گزرنا ہی پڑے گا۔
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1163902676997875:0
We are talking to those whom Allah has blessed with a soft heart to feel the pain for this Pak Sarzameen...
We are talking to those whom Allah has blessed with a soft heart to feel the pain for this Pak Sarzameen...
We are not talking to idiots, munafiqs, Khawarij and Khaeens...
spread this and let the patriots know whats coming now..
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1163976210323855
No comments:
Post a Comment