میں کچھ کشمیریوں سے سنتا ہوں کہ وہ خود مختار ہونا چاہتے ہیں۔۔ نہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں نہ بھارت کے ساتھ۔
اور
زمینی حقائق یہ ہیں کہ نہ تو ان میں دم ہے بھارتی قبضہ سے آزادی حاصل کرنے
کا، اور کچھ ہی عرصے میں پورا کشمیر فلسطین کی طرح مہاجر بھی ہو جائے گا
میں کچھ کشمیریوں سے سنتا ہوں کہ وہ خود مختار ہونا چاہتے ہیں۔۔ نہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں نہ بھارت کے ساتھ۔
اور زمینی حقائق یہ ہیں کہ نہ تو ان میں دم ہے بھارتی قبضہ سے آزادی حاصل کرنے کا، اور کچھ ہی عرصے میں پورا کشمیر فلسطین کی طرح مہاجر بھی ہو جائے گا۔
پھر کیا کریں گے؟
اگر کوئی بھی سمجھدار کشمیری ہے تو وہ کبھی بھی پاکستان سے دشمنی نہیں کرے گا۔۔
یہ "خود مختار" والے چاہتے تو یہ ہیں کہ ساری قربانی پاکستان دے اور اس کے بعد یہ مڑ کر پاکستان سے کہیں کہ اب دفع ہو جاؤ ہمیں تمہاری ضرورت نہیں۔۔
کشمیر اسی کا ہوگا جو اسے بزور شمشیر لے گا۔۔۔
کون کیا چاہتا ہے اب کسی بات کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہ گئی۔۔
زمینی صورتحال یہ ہے کہ بھارت وادی پر اپنا قبضہ مستحکم کر چکا ہے اور کسی صورت چھوڑنا نہیں چاہتا ۔۔ اب سوائے ایک فیصلہ کن جنگ کے کشمیر کی آزادی ممکن نہیں۔
اور غزوہ ہند کے بعد سرینگر تو کیا دھلی بھی پاکستان کا حصہ ہوگا۔
لہذا میں میں خود مختار کشمیر والوں کو مخلصانہ مشورہ دے رہا ہوں۔ یہ وقت نہیں ہیں ایسی باتیں کرکے پاکستان کو بھڑکانے کا۔۔
ورنہ آپ بھارت کی طرف سے بھی مار کھائیں گے اور پاکستان کی جانب سے بھی۔
کشمیریوں کی اصل نمائندگی سید گیلانی اور برہان وانی جیسے شہداء کرتے ہیں جو پاکستانی ہیں۔
No comments:
Post a Comment