پاکستان کو عمران خان کی نہیں صلاح الدین ایوبی کی ضرورت ہے۔۔۔ورنہ ہلاکو خان تو سر پر بیٹھا ہے۔۔
آج عمران خان کو خود اپنا احتساب کرنا ہے۔۔۔اللہ نے اس کو موقع دیا اس پاک سرزمین پر حکمرانی کا، مگر کیا اس نے حق ادا کیا؟
کیا اس نے سمجھدار اور اللہ اس کے رسول سے پیار کرنے والے مشیر لگائے؟
دشمن تو ہمیشہ سازش کریں گے۔۔ صرف ان کو الزام دینا اصل میں اپنی کمزوری کا اعتراف ہے۔۔
کہتے ہیں کہ آج عمران کوئی بہت بڑے بڑے اعلانات کریں گے۔۔۔
ہو سکتا ہے آج ان کی وزارت کی یہ آخری رات ہو اور کل ان کی تبدیلی دفن ہو جائے۔۔۔مگر حقیقت یہ ہے کہ آج پاکستان مکمل طور پر یتیم ہو چکا ہے۔۔حکومت نام کی کوئی چیز باقی نہیں بچی۔۔تمام سیاسی جماعتیں آزمائی جا چکی ہیں اور ناکام۔۔
میں پاکستانی قوم کو کسی غلط فہمی میں نہیں رکھنا چاہتا۔۔ جس نے زندہ رہنا ہے وہ حقیقت جان کر زندہ رہے اور جس نے ہلاک ہونا ہے وہ بھی بے خبری میں نہ مارا جائے ۔
پاکستان کے تمام ریاستی ادارے ناکام ہو چکے ہیں۔
اب یا صلاح الدین آے گا یا ہلاکو آ کر اینٹ سے اینٹ بجا دے گا۔۔
ایسی غلیظ جمہوری انارکی اور فساد سے مارشل لاء ہزار گنا بہتر ہے۔
مگر مارشل لا بھی کسی مسئلہ کا حل نہیں اگر اس غلیظ نظام کو تبدیل نہیں کرتا۔
پاکستان کو ایک نیا سیاسی اور عدالتی نظام بھی چاہیے اور ایک نیا آئین بھی۔۔۔ ہمارے پاس قرآن اور سنت پہلے سے موجود ہے، اب کوی نظام بدلے۔۔
پاکستان کے اس غلیظ اینگلوسیکسن مردار نظام کی لاش سے چمٹے کیڑے کبھی بھی پاکستان کو قرآن و سنت کی بنیاد پر ایک اسلامی فلاحی ریاست نہیں بننے دیں گے۔۔۔کبھی پاکستان کو امت مسلمہ کی قیادت نہیں کرنے دیں گے۔۔۔کبھی کشمیر آزاد نہیں کروائیں گے۔۔کبھی قوم کو غزوہ ہند کے لیے تیار نہیں کریں گے۔
حقیقت پوچھتے ہو تو عمران نے بھی اس میں سے کچھ بھی نہیں کیا۔۔۔
رتی برابر بھی اس غلیظ نظام کو تبدیل کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا، نہ قوم کو غزوہ ہند کے لیے تیار کیا، نہ تحریک آزادی کشمیر کو مسلح کیا، نہ افغان طالبان کو تسلیم کیا اور پوری قوم کو زہریلے ٹیکے
بھی ٹھوک دیئے۔۔
پاکستان کو عمران خان کی نہیں صلاح الدین ایوبی کی ضرورت ہے۔۔۔ورنہ ہلاکو خان تو سر پر بیٹھا ہے۔۔
24 گھنٹے میڈیا پر بیٹھ کر بندر تماشہ لگانے والے بیغیرت سیاست باز صرف امت کی آبرو فروخت کر رہے ہیں۔
اگر پاکستانی قوم خود اپنی صفائی نہیں کرے گی تو کوئی باہر سے آکر صفایا کریگا۔
کوئی بے غیرت کا بچہ یہ بکواس نہ کرے میرے سامنے کہ آیین اس کی اجازت نہیں دیتا اور قانون میں اسکی گنجایش موجود نہیں ہے۔۔
تو کیا خنزیروں اور کتوں کی جو خرید و فروخت ہو رہی ہے وہ آئین کے مطابق ہے؟ دشمنوں کے ساتھ مل کر ملک توڑا جا رہا ہے یہ آئین کے مطابق ہے؟
صرف پھانسی گھاٹ چاہیں!
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/pfbid0C8ndvHqnzF1UzCUjep1nLhafW7yRXH8EPNfHuNsBFjyMPGgL7EDsDynjLzjucmial?__cft__[0]=AZUfRG9O2lqocCYVehNVn8-ruA6vJWS1pqXSITl8U3ckQnGMMltXCr_hHCbyfmt9Uo1kvE98CDUuqERSXIBex6PBlrr0YsWoPd80GSuRILY4mQ5wT84hLS83vVWP5c0D1qMA4G2aYk5F16cP08Jh6PW34qfARU0_ldqoA8lNqKNojw&__tn__=%2CO%2CP-R
No comments:
Post a Comment