صرف یہ سوچیں کہ یہ شیطان نقلی گوشت کی فیکٹریاں کیوں لگانا چاہتا ہے؟ لوگ اس کا بنایا ہوا نقلی گوشت کیوں خریدیں گے جب تازہ گوشت موجود ہے؟ ذرا غور کریں۔۔ اس کی اس بات کا کیا مطلب ہے؟
صرف یہ سوچیں کہ یہ شیطان نقلی گوشت کی فیکٹریاں کیوں لگانا چاہتا ہے؟ لوگ اس کا بنایا ہوا نقلی گوشت کیوں خریدیں گے جب تازہ گوشت موجود ہے؟ ذرا غور کریں۔۔ اس کی اس بات کا کیا مطلب ہے؟
یہ پوری دنیا سے سے کھانے والے جانوروں اور پرندوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔۔۔یہ پوری دنیا سے سے کھانے والے جانوروں اور پرندوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔۔۔ اس کے مطابق یہ جانور ماحول کو آلودہ کرتے ہیں۔۔
ورلڈ اکنامک فورم خود اپنی اشتہاری فلم میں کہہ چکا ہے کہ آنے والے وقت میں انسان گوشت نہیں کھا سکے گا۔۔۔
اگر آپ پوری دنیا سے سے گائے بکری اور دنبے اور مرغیاں ختم کر دیں تو پھر انسان کی زندگی کیسی ہوگی؟
کس کو کس نے حق دیا ہے یہ فیصلہ کرنے کا کہ انسان تازہ گوشت کھائے یا نہ کھائے۔۔۔؟
یہ قسم کا باؤلا شخص ہے جس کو لوگ انسانیت کا نجات دہندہ سمجھتے ہیں؟
اس بات کا تعلق نہ انسانوں کی صحت سے ہے نہ بیماریوں سے سے نہ ماحول سے۔۔ مگر کرونا کے نام سے شروع ہونے والا ڈرامہ اس راستے سے ہوتا ہوا بہت دور تک جائے گا۔۔ جہاں پوری دنیا پر ایک دجالی نظام مسلط کیا جارہا ہے۔
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/3627039344017517
No comments:
Post a Comment