Tuesday 27 February 2018

February 23rd, 2018

کچھ اہم موضوعات سے آج آپ سے بات کرنی ہے۔ اس تحریر کو غور سے پڑھیں۔



کچھ اہم موضوعات سے آج آپ سے بات کرنی ہے۔ اس تحریر کو غور سے پڑھیں۔

الحمدللہ، تقریباً تین سو کے قریب ممبران کو ہماری نئی کتاب ”شاد باد منزل مراد“ پہنچ چکی ہے۔ ہزاروں افراد آن لائن اس کتاب کو پڑھ رہے ہیں۔ ہم آپ سے کہیں گے کہ اس کتاب کو پڑھ کر اس پر سنجیدہ تجزیہ ہمیں ضرور بھیجیں۔ صرف ”ماشاءاللہ“، ”بہت اچھی ہے“، ”بڑا مزا آیا“، ”اللہ آپ کو جزا دے“، کہہ دینا کافی نہیں ہے۔ ہمیں ایک سنجیدہ علمی تجزیہ چاہیے کہ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد آپ کو کیا محسوس ہوا ہے، علم میں کتنا اضافہ ہوا، آپ کو اس پر کیا اعتراضات ہیں، کیا یہ کتاب اس تاریخی خلاءکو پورا کرنے میں کامیاب ہوئی ہے کہ جو آج تک تحریک پاکستان کے حوالے سے ہماری کتب میں موجود تھا، وغیرہ وغیرہ۔
ہمیں تفصیل سے لکھیں، اور اپنی رائے سے آگاہ کریں۔
٭٭٭٭٭

یہ بھی ہم آپ کو کہہ چکے ہیں کہ اب یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس کتاب کو پاکستان کے ہر سکول، تعلیمی ادارے اور طالبعلم کے ہاتھ میں پہنچائیں۔ اگر آپ پاکستان کیلئے اتنا بھی نہیں کرسکتے، تو پھر گھر بیٹھیں، اللہ اپنا کام اوروں سے کرالے گا۔ ہم اس وقت پاکستان کی نظریاتی اور روحانی سرحدوں کے دفاع کی مشکل ترین جنگ لڑرہے ہیں۔ اگر آپ اس جنگ میں بھی پاک سرزمین کے سپاہی نہیں بن سکتے تو تسلی رکھیں، اللہ آپ سے اس پاکستان کی خدمت کا کوئی اور کام نہیں لے گا!
پاک فوج ملک کی جغرافیائی سرحدوں کا دفاع کررہی ہے، آپ کا کام ملک کی روحانی و نظریاتی سرحدوں کا دفاع ہے۔ یہ سب غزوئہ ہند کا حصہ ہے۔ اگر آپ اپنا وقت، مال اور جان اس جہاد میں نہیں لگاسکتے، تو پھر کبھی یہ دعویٰ نہ کیجیئے گا کہ وقت آنے پر ہم پاکستان کا دفاع کریں گے۔ وہ وقت آج ہے، اگر آج آپ سوچتے رہ گئے، تو پھر آئندہ بھی سوچتے ہوئے محروم ہی رہیں گے۔
٭٭٭٭٭

ہم کئی مرتبہ یہاں پر آپ کو نصیحت کرچکے ہیں کہ پاکستان میں موجود ترک اساتذہ کی کفالت کیلئے ہم نے ایک فنڈ قائم کیا ہے، اور آپ سب پر لازم ہے کہ اپنے ان ترک مہمانوں کی مہمان نوازی کریں۔ دس سال سے بھی زائد عرصے سے یہ اساتذہ پاکستان میں ہمارے بچوں کو تعلیم دے رہے تھے۔ترکی میں سیاسی اختلافات کی بنیاد پر ترک حکومت نے ان اساتذہ کو پاک۔ترک سکولوں سے نکلوادیا ، اور اب یہ بغیر کسی کفالت کے، بغیر نوکری کے اور بغیر کاغذات کے پاکستان میں مجبور اور بے کس ہیں۔ ہم ترک حکومت سے بھی بات کررہے ہیں تاکہ ترکوں کے درمیان باہمی اختلافات کو ختم کرایا جاسکے۔ مگر جب تک یہ معاملات طے نہیں ہوتے، ہم اپنے ان ترک مہمانوں کو اور ان کے خاندانوں کو بے یار و مددگار اور بھوکا پیاسا نہیں چھوڑ سکتے۔ تقریباً دو سوکے ترک خاندان ملک چھوڑ کر پہلے ہی جاچکے ہیں، اب تقریباً دو درجن کے قریب ہی ایسے خاندان باقی ہیں کہ جو سفری دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان سے باہر نہیں جاسکتے۔ اسی لیے ہم نے آپ سے یہ کہا تھا کہ ان کی کفالت کیلئے جو ہوسکے، کریں۔ ہمیں ای میل کریں، ہم آپ کو بینک اکاﺅنٹ نمبر دیں گے کہ جس میں آپ اپنے ترک بھائیوں کیلئے تحفے بھجوا سکتے ہیں۔
٭٭٭٭٭

آج پاکستان چاروں طرف سے دشمنوں میں گھرا ہوا ہے۔ ہماری صفوں میں بدترین غدار داخل ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ دشمن حتمی طور پر یہ سمجھ رہا ہے کہ اب وہ پاکستان کو شدید نقصان پہنچاسکتا ہے۔ یہ آرام سے اپنے گھروں میں بیٹھنے کا وقت نہیں ہے۔ جو اس وقت پاکستان کی خدمت، حفاظت اور دفاع کیلئے کھڑا نہ ہوا وہ پھر کبھی بھی نہیں ہوگا۔ میدان جنگ میں کنارے کھڑے ہو کر تماشا دیکھنے والے پھر بدنصیب ہی رہتے ہیں۔ یہ اختیار اور فیصلہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ اللہ تو اپنا کام کرا ہی لے گا!
٭٭٭٭٭٭٭

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1582437511811054

No comments:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment