Tuesday, 27 February 2018

February 27th, 2018

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.307422609312557.80458.109463862441767/1586363151418490/?type=3

February 26th, 2018


 
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.115682355153251.30867.109463862441767/1585311701523635/?type=3&theater








طاقتور مومن، کمزور مومن سے بہتر ہے!




طاقتور مومن، کمزور مومن سے بہتر ہے!

آئیں آج ہم آپ کو ایک تاریخی داستان سناتے ہیں کہ جو ہمیں ہمارے والدین اور بزرگوں نے خود گھر میں سنائی ہے۔

ہمارے تمام بزرگوں اور والدین نے 1947 ءمیں قیام پاکستان کے وقت مشرک ہندوستان سے طویل اور مشکل سفر طے کرکے پاکستان کی جانب کی ہجرت کی تھی۔ یہ وہ دور تھا کہ جب پو رے ہندوستان میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی تھی۔ ہر طرف لاکھوں کی تعداد میں مسلمان اپنے گھروں سے نکل کر قافلوں کی صورت میں پاکستان کی جانب رواں دواں تھے۔ اس دوران مسلح ہندو اور سکھ جتھے مسلمانوں کو گاجر اور مولی کی طرح کاٹ رہے تھے۔پورے پورے گاﺅں مسلمانوں کے اس طرح ذبح کردیئے گئے کہ ایک فرد بھی زندہ نہ بچا۔ دہلی سے ہزاروں مسلمانوں کی ٹرین چلتی تھی اور راستے میں اس بری طرح ذبح کی جاتی کہ لاہور ریلوے اسٹیشن پر صرف لاشیں اتاری جاتیں۔

انگریزوں کے دور میں ایک سازش کے تحت مسلمانوں کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہ تھی۔ تھوڑا بہت اسلحہ کہ جو چند امیر مسلمانوں اور بڑے زمینداروں کے پاس تھا، وہ بھی انگریز اور ہندو سرکار نے فسادات شروع ہونے سے قبل ضبط کرلیا تھا۔ جو فوج اور پولیس تھی وہ مکمل طور پر ہندو اور سکھ تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ ہندو انتہا پسندوں اور سکھوں کے پاس اپنا بھی بہت اسلحہ تھا۔ مسلمانوں کے نہتہ ہونے اور دشمنوں کے پوری طرح مسلح ہونے کا نتیجہ یہ ہوا کہ پچاس لاکھ سے زائد مسلمان اس طرح ذبح کیے گئے کہ تاریخ اسلام میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

ہمارے بزرگوں نے ہمیں یہ بتایا کہ جن مسلمان کے پاس اسلحہ تھا وہ اپنے اور اپنے خاندان کی جان و مال و عزت کی حفاظت کرسکا، یا پھر مارا بھی گیا تو لڑتے ہوئے شہید ہوا اور اپنے ساتھ درجنوں مشرکوں کو لے کر گیا۔ جو نہتے تھے وہ بڑی بے بسی کے عالم میں مارے گئے۔

پھر ہمارے بڑوں نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ یہ تاریخ قیام پاکستان کے تقریباً پچیس برس بعد مشرقی پاکستان میں ایک دفعہ پھر دہرائی گئی۔ مکتی باہنی کے دہشت گرد، بھارتی فوج اور اندر کے غداروں نے جب محب وطن پاکستانیوں کا قتل عام شروع کیا تو وہی عالم تھا کہ جو 1947 ءمیں ہوا تھا۔ پانچ لاکھ کے قریب محب وطن پاکستانی مشرقی پاکستان میں بڑی سفاکی کے ساتھ شہید کردیئے گئے۔ صرف وہی پاکستانی بچ سکے کہ جو خود مسلح تھے یا جن کو پاک فوج کی حفاظت میسر آسکی۔

اپنے بزرگوں سے یہ واقعات سننے کے بعد ہم نے بچپن میں ہی یہ سمجھ لیا تھا کہ مسلمانوں کو کبھی غیر مسلح اور غیر تربیت یافتہ نہیں ہونا چاہیے، کہ ہمارے دشمن سفاک اور کمینے ہیں۔ ہمارے والدین نے بچپن سے ہی ہماری تربیت ہتھیاروں کے ساتھ کی۔ والد فوج میں تھے اور والدہ نیشنل گارڈز میں۔ بچپن سے ہی ہمیں ہتھیار رکھنے اور چلانے کی مکمل تربیت والدین نے دی۔ جب ذرا ہوش سنبھالا تو سیدی رسول اللہﷺ کی وہ حدیث شریف بھی پڑھنے کی سعادت نصیب ہوئی کہ جس میں سیدی رسول اللہﷺ نے اپنی امت کو نصیحت فرمائی کہ گھڑ سواری، تیر اندازی اور تیراکی سیکھو۔

اپنی جوانی کے دور میں ہی اللہ نے سعادت دی کہ ہم افغانستان کے جہاد میں شریک ہو کر افغانستان کو ملحد روسیوں سے آزاد کرانے کی جدوجہد میں شامل ہوں۔ وہاں بھی یہ دیکھا کہ افغانستان کے مسلمان کہ جن میں گھروں میں اسلحہ رکھنے کا رواج تھا، وہی اس قابل ہوئے کہ اپنے ملک کی آزادی اور جان و مال کی عزت کی حفاظت کیلئے تحریک مزاحمت جاری کرسکیں۔

آج پوری مسلمان دنیا کا حال ہمارے سامنے ہے۔ مشرق وسطیٰ کے تقریباً تمام بڑے ممالک یا کھنڈر بنائے جاچکے ہیں، یا بنائے جارہے ہیں۔ مسلمان امت کی تباہی کے تمام سامان مکمل ہیں۔خود ہمارے پاکستان میں آپ نے دیکھا کہ کس طرح خوارج نے سوات اور قبائلی علاقوں پر قبضہ کرکے لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں کو بے گھر بھی کروایا، عزت و حرمت بھی پامال کی اور ریاست پاکستان کے خلاف بغاوت بھی برپا کی۔

آرمی پبلک سکول کے بچوں کی شہادت کا زخم تو ابھی تک ہمارے دلوں میں تازہ ہے۔ اپنے بچوں کی شہادتوں کے بعد پشاور میں اساتذہ کو اسلحہ چلانے کی تربیت دی جانے لگی تاکہ بچوں کی حفاظت کی جاسکے۔

ہم سے بہت لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ ہم کیوں ہتھیاروں کے ساتھ تربیت کی ویڈیوز اور تصاویر اپنے پیج پر شیئر کرتے ہیں۔ تو اب آپ کو اس کا جواب مل گیا ہوگا۔

پاکستان حالت جنگ میں ہے، امت رسولﷺ حالت جنگ میں ہے، دشمن صرف پاکستان کو ہی نہیں پوری امت کو گھیرے میں لے چکا ہے۔ آنے والا وقت امن کا نہیں جنگ کا ہے۔ آج ہر مسلمان پر واجب ہے کہ سیدی رسول اللہﷺ کی حدیث شریف کے مطابق اور تحریک پاکستان اور مشرقی پاکستان کی تاریخ کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے آپ کو مسلح بھی کرے، جہاد کی تربیت بھی لے اور پاکستان کے دفاع کی بھرپور تیاری کرے کہ اب دور غزوئہ ہند کا ہے۔

ہم اپنی تصاویر اور ویڈیوز، نعوذباللہ، اپنی نمائش یا شو مارنے کیلئے نہیں ڈالتے۔ اس لیے ڈالتے ہیں آپ کو یہ معلوم ہو کہ پاکستان میں رہتے ہوئے قانونی طور پر بھی آپ پاکستان کے دفاع میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہوسکتے ہیں۔ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق ہر شہری کو یہ اجازت ہے کہ اپنی جان و مال و عزت کے دفاع کیلئے قانونی ہتھیار رکھ سکتا ہے۔ پاکستان میں لاکھوں لوگوں کے پاس قانونی ہتھیار موجود ہیں۔ مگر تربیت کا کوئی نظام موجود نہیں ہے۔

یہ ایسے ہی کہ آپ لاکھوں لوگوں کو گاڑی چلانے کی اجازت دیں، مگر ان کو گاڑی چلانا نہ سکھائیں۔

اسی طرح پاکستان میں قانوناً تو ہتھیار رکھنے کی اجازت ہے اور لائسنس بھی دیئے جاتے ہیں، مگر عام شہریوں کیلئے ہتھیاروں کی تربیت اور استعمال کا کوئی باقاعدہ نظام موجود ہی نہیں ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کیلئے اور پاکستان کے محب وطن شہریوں کو ہتھیاروں کی قانونی تربیت کے حوالے سے ترغیب دینے کیلئے ہم اپنی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہیں۔ نہ تو یہ کام غیر قانونی ہے، نہ غیر اسلامی ہے، نہ غیر آئینی ہے نہ غیر اخلاقی۔ بلکہ خالصتاً شرعی ہے، قانونی ہے، آئینی ہے اور دفاع پاکستان کا تقاضا بھی۔

انسان کو جس چیز کا شوق ہوتا ہے، وہ اس کا انتظام کر ہی لیتا ہے۔ جس کو گاڑیوں کا شوق ہوتا ہے وہ گاڑی خرید ہی لیتے ہیں یا گاڑی چلانا سیکھ ہی لیتے ہیں۔ آج نوجوانوں کو قیمتی موبائل فونز کا شوق ہے، جیسے تیسے کرکے بھی اپنی پسند کے قیمتی موبائل فون خرید ہی لیتے ہیں۔

اسی طرح جس کو اسلحہ کی تربیت کا شوق ہو، وہ اس کا راستہ نکال ہی لیتا ہے۔ اگر آپ کے پاس اپنا اسلحہ نہیں، تو اسلحے کے لائسنس لیں، قانونی اسلحہ لیں اور کسی بڑے سے تربیت حاصل کریں۔ اگر لائسنس اور اسلحہ نہیں ہے تو کم از کم ایئر گن تو ہر کوئی خرید سکتا ہے۔ اسی سے نشانہ بازی کی تربیت کریں۔

لوگ ہم سے کہتے ہیں کہ جنگ کی بات نہ کریں، امن کی بات کریں۔ بچوں کو تعلیم کی ترغیب دیں، اسلحہ چلانے کی ترغیب نہ دیں۔ ایسے لوگوں کو ہم صرف یہ کہیں گے کہ ہمارے آرمی پبلک سکول کے بچے اپنے سکول میں تعلیم حاصل کرنے گئے تھے یا اسلحہ چلانے؟ ان کا کیا قصور تھا کہ ان کو اس بے دردی سے ذبح کردیا گیا؟ بات یہ ہے کہ ہم نے تعلیم بھی حاصل کرنی ہے، اور ملک و ملت و قوم کے دفاع کیلئے اب مسلح بھی ہونا ہے۔ ہم جس دور سے گزررہے ہیں، اس دور میں ہر رنگ و نسل کا کافر، مشرک اور خارجی مسلمانوں کا شکار کررہا ہے۔ پوری دنیا میں نہ مسلمانوں کی جان محفوظ ہے، نہ مال، نہ آبرو۔ ایسے دور میں مسلمانوں کبھی بھی غیر مسلح اور غیر تربیت یافتہ نہیں رہ سکتا۔

ہم جس دور میں رہ رہے ہیں اس میں دفاع پاکستان کی ذمہ داری صرف پاک فوج کی نہیں ہے۔ آنے والے دور میں ہر محب وطن پاکستانی کو پاک فوج کے شانہ بشانہ اس پاک سرزمین کا دفاع کرنا ہوگا۔ تربیت زمانہ امن میں ہی ہوتی ہے، سمجھدار امن کی فرصت کو تربیت کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ وہ احمق ہوتے ہیں کہ جو جنگ شروع ہونے کے بعد اسلحہ تلاش کرنے کیلئے دوڑیں لگائیں۔ ایسے جاہلوں کے نصیب میں پھر ذلت کی موت ہی ہوتی ہے۔


https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1585597374828401/?type=3&theater




What is happening in Syria today is happening all over the ummah...from Burma to Yemen to Afghanistan to Iraq to Syria to Libya....this ummah is orphaned today....waiting for a salahuddun....ya Allah karam


https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1585756471479158/

What is happening in Syria today is happening all over the ummah...from Burma to Yemen to Afghanistan to Iraq to Syria to Libya....this ummah is orphaned today....waiting for a salahuddun....ya Allah karam

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1585756471479158/

February 24th, 2018


Someone sent this beautiful post on how Urdu is being destroyed in our society and education system. Please read. It makes our heart bleed....


Someone sent this beautiful post on how Urdu is being destroyed in our society and education system. Please read. It makes our heart bleed....

*اُردُو زُبان کا زوال، مُجرم کون؟*

گو کہ ہماری پیدائش سے کہیں پہلے مدرسہ کو سکول بنا دیا گیا تھا، لیکن انگریزی زبان کی اصطلاحات دورانِ تعلیم استعمال نہیں ہوتی تھیں۔

بہت وقت پہلے تین چار الفاظ انگریزی زبان کے رائج تھے،
ہیڈ ماسٹر،
فِیس،
فیل،
پاس اور جمعرات کو لاسٹ ورکنگ ڈے (کیونکہ اُن دِنوں اتوار کی بجائے جمعہ کے دن سرکاری چھٹی ہوتی تھی)
کہا جاتا تھا اس دن آدھی چھٹی یعنی ہاف ڈے ہوتا تھا۔

انگلش میڈیم سکول میں پیپر اور سرکاری سکول میں پرچہ کہا جاتا تھا

پھر استاد جی کی بجائے سر جی آیا۔
یوں استاد جی سے سر جی کہلانے لگے
سارے استاد ٹیچر بن گئے۔
پھر عام بول چال میں غیر محسوس طریقے سے اردو کا جو زوال شروع ہوا وہ اب تک جاری ہے۔

اب تو یاد بھی نہیں کہ کب جماعت،
کلاس میں تبدیل ہوگئ۔ اور جو ہم جماعت تھے وہ کب کلاس فیلو بن گئے۔

اول، دوم، سوم، چہارم، پنجم، ششم، ہفتم، ہشتم، نہم، دہم، جماعتیں ہوتی تھیں اور کمروں کے باہر لگی تختیوں پر اسی طرح لکھا ہوتا تھا۔
پھر کمروں سے کلاس روم بن گئے
اور فرسٹ سے ٹینتھ کلاس کی نیم پلیٹس لگ گئیں۔

تفریح کی جگہ ریسیس اور بریک کے الفاظ استعمال ہونے لگے۔

گرمیوں کی چھٹیاں اور سردیوں کی چھٹیاں (المعروف وڈے دناں دی چھٹیاں) کی جگہ سمر ووکیشن اور وِنٹر ووکیشن آگئیں۔

چھٹیوں کا کام چھٹیوں کا کام نہ رہا بلکہ ہوم ورک ہو گیا ۔

*ہم نے یوم آزادی کی بجائے انڈیپنڈنس ڈے منانا شروع کردیا۔*

پہلے پرچے شروع ہونے کی تاریخ آتی تھی اب پیپرز کی ڈیٹ شیٹ آنے لگی۔

ششماہی اور سالانہ امتحانات کی جگہ مڈٹرم اور فائینل ایگزامز کی اصطلاح آگئ۔

امتحانات کی جگہ ایگزامز ہونے لگے،
اب طلباء امتحان دینے کیلیے امتحانی مرکز نہیں جاتے بلکہ سٹوڈنٹس ایگزام کیلیے ایگزامینیشن ہال جاتے ہیں۔

قلم،
دوات،
سیاہی،
تختی،
گاچی،
سلیٹ اور
سلیٹی جیسی اشیاء گویا میوزیم میں رکھ دی گئیں ان کی جگہ لَیڈ پنسل اور بال پین آگئیں۔

کاپیاں گئیں نوٹ بکس آگئیں۔

نصاب کو کورس کہا جانے لگا
اور اس کورس کی ساری کتابیں بکس بن گئیں یوں بکس کے نام بھی تبدیل ہوگئے۔

ریاضی کو میتھ کہا جانے لگا۔
اسلامیات اسلامک سٹڈی بن گئ۔
انگریزی کی کتاب انگلش بک بن گئ۔
اسی طرح طبیعات فزکس،
معاشیات اکنامکس

پہلے طلبہ پڑھائی کرتے تھے پھر سٹوڈنٹس سٹڈی کرنے لگے۔

پہاڑے یاد کرنے والوں کی اولادیں ٹیبل یاد کرنے لگیں۔

اساتذہ کیلیے میز اور کرسیاں لگانے والے ٹیچرز کے لیے ٹیبل اور چئیرز لگانے لگے۔

داخلوں کی بجائے ایڈمشنز ہونے لگے۔

اول دوم سوم آنے والے طلبہ فرسٹ سیکنڈ تھرڈ آنے والے سٹوڈنٹ بن گئے۔

پہلے انعام ملا کرتے تھے پھر پرائز ملنے لگے۔

بچے تالیاں پیٹنے کی جگہ چیئرز کرنے لگے۔

یہ سب کچھ سرکاری سکولوں میں ہوا ہے۔

باقی رہے پرائیویٹ سکول،
ان کا تو پوچھیے ہی مت۔
ان کاروباری مراکز کیلیے کچھ عرصہ پہلے ایک شعر کہا تھا۔

مکتب نہیں دکان ہے یہ خام مال کی
مقصد جہاں پہ علم نہیں روزگار ہے

*اور تعلیمی اداروں کا رونا ہی کیوں رویا جائے ہمارے گھروں میں بھی اردو کو یتیم اولاد کی طرح ایک کونے میں ڈال دیا گیا ہے۔*

زنان خانہ اور مردان خانہ تو کب کے ختم ہو گئے۔
خواب گاہ کی البتہ موجودگی لازمی ہے تو اسے ہم نے بیڈ روم کا نام دے دیا۔
باورچی خانہ کچن بن گیا
اور اس میں پڑے برتن کراکری۔
غسل خانہ پہلے باتھ روم ہوا پھر ترقی کر کے واش روم بن گیا۔
مہمان خانہ یا بیٹھک کو اب ڈرائنگ روم کہتے ہوئے فخر محسوس کیا جاتا ہے۔

پہلی منزل کو گراونڈ فلور کا نام دے دیا گیا اور دوسری منزل کو فرسٹ فلور۔
دروازہ ڈور کہلایا جانے لگا اور پہلے گھنٹی بجتی تھی اب بیل بجنے لگی۔
کمرے روم بن گئے۔
کپڑے الماری کی بجائے کیبنٹ میں رکھے جانے لگے۔

*ابو جی* جیسا پیار اور ادب سے بھرپور تخاطب دقیانوسی لگنے لگا اور ہر طرف پاپا، پاپا کی گردان لگ گئ حالانکہ پہلے تو پاپے کو کھایا کرتے تھے۔
اسی طرح شہد کی طرح میٹھا لفظ *امی جی،* ممی میں تبدیل ہو گیا۔

سب سے زیادہ نقصان رشتوں کی پہچان کا ہوا۔ چچا چچی،
تایا تائ،
ماموں ممانی،
پھوپھا پھوپھو،
خالو خالہ علی ہذالاقیاس سب کے سب ایک غیر ادبی اور بے احترام سے لفظ انکل اور آنٹی میں تبدیل ہوگئے۔
بچوں کے لیے ریڑھی والے سے لے کر سگے رشتہ دار تک سب انکل بن گئے
یعنی محمود و ایاز ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے۔
ساری عورتیں آنٹیاں۔ چچا زاد،
ماموں زاد،
خالہ زاد بہنیں و بھائ سب کے سب کزن میں تبدیل ہوگئے
نہ رشتے کی پہچان رہی اور نہ ہی جنس کی۔
بس ایک کام کرنے والی پہلے بھی ماسی تھی اب بھی ماسی ہے۔

گھر اور سکول میں اتنی زیادہ تبدیلیوں کے بعد بازار انگریزی کی زد سے کیسے محفوظ رہتا۔ دکانیں شاپس میں تبدیل ہو گئیں اور ان پر گاہکوں کی بجائے کسٹمرز آنے لگے
آخر کیوں نہ ہوتا کہ دکان دار بھی تو سیلز مین بن گئے جس کی وجہ سے لوگوں نے خریداری چھوڑ دی اور شاپنگ کرنے لگے۔
سڑکیں روڈ بن گئیں۔ کپڑے کا بازار کلاتھ مارکیٹ بن گئ
یعنی 'اس نے کس ڈھب سے مذکر کو مونث باندھا'۔
کریانے کی دکان نے جنرل سٹور کا روپ دھار لیا اور نائ نے باربر بن کر حمام بند کردیا اور ہیئر کٹنگ سیلون کھول لیا۔

ایسے ماحول میں دفاتر بھلا کہاں بچتے۔
پہلے ہمارا دفتر ہوتا تھا جہاں مہینے کے مہینے تنخواہ ملا کرتی تھی اب آفس بن گیا اور منتھ ٹو منتھ سیلری ملنے لگی۔ جو صاحب تھے وہ باس بن گئے۔
بابو کلرک اور چپڑاسی پِیَن۔
پہلے دفتر کے نظام الاوقات لکھے ہوتے تھے اب آفس ٹائمنگ کا بورڈ لگ گیا۔

پہلے وزیر اعظم کرسی سے اتارے جاتے تھے اب پرائم منسٹر کو کرسی سے اتارا جانے لگا۔
وزیر اعلی چیف منسٹر بن گئے۔
وفاقی حکومت کو فیڈرل گورنمنٹ کہا جانے لگا
اور صوبائی کو پراونشل۔

سود جیسے قبیح فعل کو انٹرسٹ کہا جانے لگا۔ طوائفیں آرٹسٹ بن گئیں
اور محبت کو 'لَوّ' کا نام دے کر محبت کی ساری چاشنی اور تقدس ہی چھین لیا گیا۔
محبوب بوائے فرینڈ اور محبوبہ گرل فرینڈ بن گئ۔
صحافی رپورٹر بن گئے اور خبروں کی جگہ ہم نیوز سننے لگے۔

کس کس کا اور کہاں کہاں کا رونا رویا جائے۔

*اردو زبان کے زوال میں حکومت سے لے کر ایک عام آدمی تک نے اپنا بھرپور حصہ ڈالا ہے*

اور دکھ تو اس بات کا ہے کہ ہمیں اس بات کا احساس تک نہیں کہ ہم نے اپنی خوبصورت زبان اردو کا حلیہ مغرب سے مرعوب ہو کر کیسے بگاڑ لیا۔
وہ الفاظ جو اردو زبان میں پہلے سے موجود ہیں اور مستعمل بھی ہیں ان کو چھوڑ کر انگریزی زبان کے الفاظ کو استعمال کرنے میں فخر محسوس کرنے لگے ہیں

*وائے ناکامی متاع کارواں جاتا رہا*
*کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا*.

لکھاری کی بجائے رائیٹربن گیا ہم کہاں سے کہاں آگئے اورکہاں جارہے ہیں؟

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1583291811725624

February 23rd, 2018

کچھ اہم موضوعات سے آج آپ سے بات کرنی ہے۔ اس تحریر کو غور سے پڑھیں۔



کچھ اہم موضوعات سے آج آپ سے بات کرنی ہے۔ اس تحریر کو غور سے پڑھیں۔

الحمدللہ، تقریباً تین سو کے قریب ممبران کو ہماری نئی کتاب ”شاد باد منزل مراد“ پہنچ چکی ہے۔ ہزاروں افراد آن لائن اس کتاب کو پڑھ رہے ہیں۔ ہم آپ سے کہیں گے کہ اس کتاب کو پڑھ کر اس پر سنجیدہ تجزیہ ہمیں ضرور بھیجیں۔ صرف ”ماشاءاللہ“، ”بہت اچھی ہے“، ”بڑا مزا آیا“، ”اللہ آپ کو جزا دے“، کہہ دینا کافی نہیں ہے۔ ہمیں ایک سنجیدہ علمی تجزیہ چاہیے کہ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد آپ کو کیا محسوس ہوا ہے، علم میں کتنا اضافہ ہوا، آپ کو اس پر کیا اعتراضات ہیں، کیا یہ کتاب اس تاریخی خلاءکو پورا کرنے میں کامیاب ہوئی ہے کہ جو آج تک تحریک پاکستان کے حوالے سے ہماری کتب میں موجود تھا، وغیرہ وغیرہ۔
ہمیں تفصیل سے لکھیں، اور اپنی رائے سے آگاہ کریں۔
٭٭٭٭٭

یہ بھی ہم آپ کو کہہ چکے ہیں کہ اب یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس کتاب کو پاکستان کے ہر سکول، تعلیمی ادارے اور طالبعلم کے ہاتھ میں پہنچائیں۔ اگر آپ پاکستان کیلئے اتنا بھی نہیں کرسکتے، تو پھر گھر بیٹھیں، اللہ اپنا کام اوروں سے کرالے گا۔ ہم اس وقت پاکستان کی نظریاتی اور روحانی سرحدوں کے دفاع کی مشکل ترین جنگ لڑرہے ہیں۔ اگر آپ اس جنگ میں بھی پاک سرزمین کے سپاہی نہیں بن سکتے تو تسلی رکھیں، اللہ آپ سے اس پاکستان کی خدمت کا کوئی اور کام نہیں لے گا!
پاک فوج ملک کی جغرافیائی سرحدوں کا دفاع کررہی ہے، آپ کا کام ملک کی روحانی و نظریاتی سرحدوں کا دفاع ہے۔ یہ سب غزوئہ ہند کا حصہ ہے۔ اگر آپ اپنا وقت، مال اور جان اس جہاد میں نہیں لگاسکتے، تو پھر کبھی یہ دعویٰ نہ کیجیئے گا کہ وقت آنے پر ہم پاکستان کا دفاع کریں گے۔ وہ وقت آج ہے، اگر آج آپ سوچتے رہ گئے، تو پھر آئندہ بھی سوچتے ہوئے محروم ہی رہیں گے۔
٭٭٭٭٭

ہم کئی مرتبہ یہاں پر آپ کو نصیحت کرچکے ہیں کہ پاکستان میں موجود ترک اساتذہ کی کفالت کیلئے ہم نے ایک فنڈ قائم کیا ہے، اور آپ سب پر لازم ہے کہ اپنے ان ترک مہمانوں کی مہمان نوازی کریں۔ دس سال سے بھی زائد عرصے سے یہ اساتذہ پاکستان میں ہمارے بچوں کو تعلیم دے رہے تھے۔ترکی میں سیاسی اختلافات کی بنیاد پر ترک حکومت نے ان اساتذہ کو پاک۔ترک سکولوں سے نکلوادیا ، اور اب یہ بغیر کسی کفالت کے، بغیر نوکری کے اور بغیر کاغذات کے پاکستان میں مجبور اور بے کس ہیں۔ ہم ترک حکومت سے بھی بات کررہے ہیں تاکہ ترکوں کے درمیان باہمی اختلافات کو ختم کرایا جاسکے۔ مگر جب تک یہ معاملات طے نہیں ہوتے، ہم اپنے ان ترک مہمانوں کو اور ان کے خاندانوں کو بے یار و مددگار اور بھوکا پیاسا نہیں چھوڑ سکتے۔ تقریباً دو سوکے ترک خاندان ملک چھوڑ کر پہلے ہی جاچکے ہیں، اب تقریباً دو درجن کے قریب ہی ایسے خاندان باقی ہیں کہ جو سفری دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان سے باہر نہیں جاسکتے۔ اسی لیے ہم نے آپ سے یہ کہا تھا کہ ان کی کفالت کیلئے جو ہوسکے، کریں۔ ہمیں ای میل کریں، ہم آپ کو بینک اکاﺅنٹ نمبر دیں گے کہ جس میں آپ اپنے ترک بھائیوں کیلئے تحفے بھجوا سکتے ہیں۔
٭٭٭٭٭

آج پاکستان چاروں طرف سے دشمنوں میں گھرا ہوا ہے۔ ہماری صفوں میں بدترین غدار داخل ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ دشمن حتمی طور پر یہ سمجھ رہا ہے کہ اب وہ پاکستان کو شدید نقصان پہنچاسکتا ہے۔ یہ آرام سے اپنے گھروں میں بیٹھنے کا وقت نہیں ہے۔ جو اس وقت پاکستان کی خدمت، حفاظت اور دفاع کیلئے کھڑا نہ ہوا وہ پھر کبھی بھی نہیں ہوگا۔ میدان جنگ میں کنارے کھڑے ہو کر تماشا دیکھنے والے پھر بدنصیب ہی رہتے ہیں۔ یہ اختیار اور فیصلہ آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ اللہ تو اپنا کام کرا ہی لے گا!
٭٭٭٭٭٭٭

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1582437511811054

February 22nd, 2018

پاکستان کے موجودہ حالات میں چیف جسٹس ثاقب نثار اور جنرل قمر باجوہ پاکستان کی جو سب سے بڑی خدمت کرسکتے ہیں وہ یہ ہے کہ موجودہ ناپاک اور حرام خور سیاستدانوں پر قانون نافذ کرتے ہوئے اسمبلیاں تحلیل کریں، اور ایک محب وطن عبوری حکومت کو طویل المدتی دور کے لیے قائم کریں۔

 ثاقب نثار صاحب، ہمیں اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ آپ پاکستان کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ جب تک پاکستان کی حکومت، سیاست اور نظام ٹھیک نہ ہوگا، آپ کی تمام محنت ضائع ہوجائے گی۔ آپ کی ذمہ داری حکومت کو درست کرنا ہے، ہسپتالوں کو نہیں۔

آج سپریم کورٹ کے پاس ایک تاریخی موقع اور اختیار ہے کہ وہ پاکستان کی پارلیمان میں موجود ناپاک او ر پلید سیاستدانوں پر مضبوط گرفت کرے، پارلیمان کو تحلیل کرے، محب وطن عبوری حکومت بنائے کہ جو سپریم کورٹ اور پاک فوج کے ساتھ ملکر اگلے تین سال میں شدید ترین احتساب کے بعد ایک نیا سیاسی نظام ترتیب دے۔

ثاقب نثار صاحب، اگر آپ ایک صاف ستھری محب وطن غیر سیاسی عبوری حکومت قائم نہ کرسکے کہ جو پاکستان کی ریاست کو صحیح سمت پر ڈالے، تو پھر آپ کی تمام تر محنت اور خلوص نیت مکمل طورپر ضائع ہوجائے گی۔ پاکستان کو ایک مضبوط حکومت کی ضرورت ہے، اس مافیا زدہ جمہوریت کی نہیں۔

پارلیمان میں بیٹھے ہوئے ان سیاسی دہشت گردوں نے صرف اپنے ذاتی مفاد کیلئے پاکستان کی ریاست کو فیڈریشن سے کنفڈریشن میں تبدیل کردیا ہے، نوے ارب ڈالر کے قرضے چڑھا کر معاشی طور پر دیوالیہ کردیا ہے، اور اب یہ سارے سانپ مل بیٹھ کر عبوری حکومت بنانے کیلئے پھنکار رہے ہیں۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

پاکستان کے موجودہ حالات میں چیف جسٹس ثاقب نثار اور جنرل قمر باجوہ پاکستان کی جو سب سے بڑی خدمت کرسکتے ہیں وہ یہ ہے کہ موجودہ ناپاک اور حرام خور سیاستدانوں پر قانون نافذ کرتے ہوئے اسمبلیاں تحلیل کریں، اور ایک محب وطن عبوری حکومت کو طویل المدتی دور کے لیے قائم کریں۔

پاکستان کی فوج بھی اپنا کام کررہی ہے، سپریم کورٹ بھی اب کام کرتے نظر آرہی ہے۔ ریاست کا جو ستون کام کرنا تو درکنار، ریاست کی جڑ جاٹنے میں لگا ہوا ہے وہ حکومت اور پارلیمان ہے۔ آئین اور قرآن و سنت سے متصادم قانون سازی کرکے یہ پارلیمان اپنا جواز کھو چکا ہے۔ اب اس کو دفع کردینا چاہیے۔

ہم کسی صورت میں بھی نواز شریف، زرداری، اچکزئی، فضل الرحمن، اسفندیار ولی یا الطاف حسین کے چیلوں کو یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ملک میں عبوری حکومت قائم کرتے ہوئے بغیر احتساب کے انہی ناپاک حرام خوروں کے ساتھ دوبارہ الیکشن کروا کر اسی جیسی پارلیمان دوبارہ قائم کرلیں۔ یہ اجتماعی خودکشی ہوگی!!!

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1581575465230592


February 20th, 2018


You can join this quiz and win patriotic prizes... support Pak army and our warriors of Ghazwa e Hind....

 https://www.facebook.com/Bethemanpakistan/posts/2065869367005774

You can join this quiz and win patriotic prizes...
support Pak army and our warriors of Ghazwa e Hind....

https://www.facebook.com/Bethemanpakistan/posts/2065869367005774




 آج اللہ نے ہماری ایک ایک بات کو سچ ثابت کردیا ہے۔ سعودی عرب میں نہ تو کبھی شریعت نافذ تھی اور نہ ہی وہ ریاست کبھی توحید اور سنت پر عمل پیرا۔ وہاں صرف ایک ظالم اور سفاک بادشاہت ہے، جس کا نہ شریعت سے کوئی تعلق ہے، نہ توحید سے ، نہ سنت سے۔ اب تو یہ اندھوں کو بھی نظر آرہا ہے۔

جب میں تقریباً دو سال قبل سعودی عرب کی جیل سے رہا ہو کر پاکستان آیا تو اسی وقت اللہ نے اس فقیر کو یہ مشاہدہ کروادیا تھا کہ سعودی عرب کی ریاست اب اپنی تباہی کی جانب تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ جیلوں کے اندر میں نے ہزاروں کی تعداد میں بے گناہوں کو جس ظلم اور سفاکی کے عالم میں قید دیکھا اس سے مجھے سیدنا علیؓ کا وہ قول بار بار یاد آتا تھا کہ ” حکومتیں کفر کے ساتھ تو قائم رہ سکتیں ہیں، مگر ظلم کے ساتھ نہیں“۔

جب واپس آکر میں نے سعودی عرب میںہونیوالے ظلم و ستم کو بیان کیا تو حسب معمول احمقوں اور جاہلوں نے ہم پر یہ الزام لگانے شروع کیے کہ ہم اپنا غصہ نکال رہے ہیں، ایران کے کہنے پر یہ سب کچھ کررہے ہیں اور ہمارا مقصد توحید اور شریعت پر قائم ایک ریاست کو بے عزت کرنا ہے۔

آج اللہ نے ہماری ایک ایک بات کو سچ ثابت کردیا ہے۔ سعودی عرب میں نہ تو کبھی شریعت نافذ تھی اور نہ ہی وہ ریاست کبھی توحید اور سنت پر عمل پیرا۔ وہاں صرف ایک ظالم اور سفاک بادشاہت ہے، جس کا نہ شریعت سے کوئی تعلق ہے، نہ توحید سے ، نہ سنت سے۔ اب تو یہ اندھوں کو بھی نظر آرہا ہے۔

سیدی رسول اللہﷺ نے اپنی ایک حدیث شریف میں فرمایا تھا کہ جس کا مفہوم ہے ” قیامت اس وقت تک برپا نہیں ہوگی کہ جب تک عربوں میں سے کچھ قبائل دوبارہ مشرک نہ ہوجائیں اور بت پرستی نہ شروع کردیں“۔

آج سیدی رسول اللہﷺ کی اس حدیث شریف کی صداقت ہمیں اپنی آنکھوں سے نظر آرہی ہے۔

دبئی اور ابو ظہبی میں بت پرستی کیلئے بت کدے بنائے جارہے ہیں، عرب ”مسلمان“ بڑے فخر اور تکبر سے ہندو مشرکوں کی پیروی میں بتوں کی پوجا کرنے لگے ہیں۔ زیر نظر ویڈیو سعودی عرب کی ہے، کہ جہاں اب ”معتدل اسلام“ کے نام پر کھلم کھلا شرک، کفر اور بے حیائی کو سرکاری سطح پر فروغ دیاجارہا ہے۔

وہی سخت گیر ملا کہ جو چند روز پہلے تک توحید اور سنت کے نام پر نعت پڑھنے پر مسلمانوں کو گرفتار کرکے ملک بدر کررہے تھے، آج بڑے فخر سے یہ فتوے جاری کررہے ہیں کہ ویلنٹائن ڈے کو منانا صرف ایک ثقافتی رسم ہے اور اس کا قرآن و سنت اور بدعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس فحاشی کی رسم کو ”عید الحب“ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں کہ جو عید میلاد النبیﷺ کے نام پر ہی کفر ، شرک اور بدعت کے فتوے داغتے تھے، آج بڑے فخر سے ”عید الحب“ منارہے ہیں۔

سیدی رسول اللہﷺ نے ہمیں آج کے دور کے بارے میں بہت واضح طور پر تنبیہ فرمائی تھی:
”تم لوگ نیک اعمال کی طرف جلدی کرو، ان فتنوں کے خوف سے جو سخت تاریک رات کی طرح ہیں جس میں آدمی صبح کے وقت مومن اور شام کے وقت کافر ہو گا، شام کے وقت مومن اور صبح کے وقت کافر ہو گا، دنیاوی ساز و سامان کے بدلے آدمی اپنا دین بیچ دے گا“۔(ترمذی ،حدیث )
حقیقت یہ ہے کہ آج ہم فتنوں کے دور میں ہیں۔ انسان صبح ایمان والا ہوگا، اور رات کو کافر، استغفراللہ۔

اقبالؒ بابا نے ایسے ہی ”خادم الحرمین شریفین“ کے بارے میں فرمایا تھا :
حرم رسوا ہوا پیرم حرم کی کم نگاہی سے

اللہ امت رسولﷺ پر رحم فرمائے، سیدی رسول اللہﷺ کی ایک اور حدیث شریف کے مطابق آج کے دور میں فتنے علماءمیں سے ہی شروع ہورہے ہیں اور علماءمیں ہی داخل ہو رہے ہیں اور آسمان کے نیچے اور زمین کے اوپر یہ اللہ کی بدترین مخلوق ہیں۔

اللہ سے کثرت سے استغفار کیا کریں، جمعے کو سورة کہف ضرور پڑھیں۔ حدیث شریف میں آتا ہے کہ جمعہ کو سورة کہف پڑھنے سے اللہ دجال کے فتنوں سے محفوظ فرماتا ہے۔

یہ واقعی دجال کا دور ہے اور اب اس کا فتنہ سرزمین حجاز میں داخل ہی ہواچاہتا ہے۔

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1579634938757978/





Pakistan is a republic, not a democracy.SC only have to enforce the fundamental ideological Pillar of the state in its dispute with the parliament. Here we explain in simple terms...


https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1579876248733847/

Pakistan is a republic, not a denocracy.
SC only have to enforce the fundamental ideological Piller of the state in its dispute with the parliment. Here we explain in simple terms...

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1579876248733847/




Monday, 19 February 2018

February 19th, 2018

ہم آپ کو خاص طور پر یہ تاکید کریں گے کہ اس کتاب کو پاکستان کے ہر تعلیمی ادارے، استاد اور طالب علم تک پہنچائیں۔ یہ محض ایک کتاب نہیں ہے، بلکہ تحریک پا کستان، نظریہءپاکستان اور دو قومی نظریے کی محافظ بھی ہے۔ یہ کتاب اللہ و اسکے رسولﷺ سے پیار کرنے والوں کے ہاتھ میں ایک زبردست دو دھاری تلوار ہے کہ جس سے تمام پاکستان مخالف مشرکوں اور خوارج کے پراپیگنڈے کو کاٹا جاسکتا ہے۔



https://www.scribd.com/document/368772858/Shaad-Baad-Manzil-e-Murad

یہ بات ہم آپ کو پہلے بتاچکے ہیں کہ ہماری کتاب ”شادباد منزل مراد“، الحمدللہ، تاریخ پاکستان پر ایک ایسی منفرد اور رومانوی داستان ہے کہ اس جیسی کتاب پاکستان میں اس سے قبل ہمارے آباﺅ اجداد کی اس حیرت انگیز جدوجہد پر کبھی نہیں لکھی گئی ہے۔

ہم دو دنوں میں تقریباً 300 کے قریب کتابیں ارسال کرچکے ہیں۔ مزید پچاس کے قریب باقی ہیں۔ جن کو کتابیں بھیجی گئیں تھیں، ان کو اب ملنا بھی شروع ہوگئی ہیں۔ مزید ایک ہزار کتابیں چھپنے کے مراحل میں ہیں، جو تین ہفتے کے بعد فروخت کیلئے پیش کی جائینگی۔ فی الحال ہمارے پاس صرف 50 کے قریب ہی کتابیں باقی بچی ہیں۔ جو پہلے درخواست کرے گا، اسے بھیج دی جائیں گی۔

ہم آپ کو خاص طور پر یہ تاکید کریں گے کہ اس کتاب کو پاکستان کے ہر تعلیمی ادارے، استاد اور طالب علم تک پہنچائیں۔ یہ محض ایک کتاب نہیں ہے، بلکہ تحریک پا کستان، نظریہءپاکستان اور دو قومی نظریے کی محافظ بھی ہے۔ یہ کتاب اللہ و اسکے رسولﷺ سے پیار کرنے والوں کے ہاتھ میں ایک زبردست دو دھاری تلوار ہے کہ جس سے تمام پاکستان مخالف مشرکوں اور خوارج کے پراپیگنڈے کو کاٹا جاسکتا ہے۔

ہم آپ سے یہ بھی کہیں گے کہ اس کتاب کو پڑھ کر ہمیں اپنا تفصیلی تجزیہ اور رائے سے آ گاہ کریں، تاکہ اس کے اگلے ایڈیشنز میں بہتری لائی جاسکے۔ جو بہترین تجزیہ ہوگا اسے میں اگلے ایڈیشنز میں شامل بھی کرسکیں گے، ان شاءاللہ۔

جو لوگ ملک سے باہر ہیں اور فی الحال کتاب نہیں خرید سکتے، وہ اسے آن لائن پڑھیں اور اپنی رائے سے ہمیں آگاہ کریں۔ کتاب کو ڈاﺅنلوڈ کریں، پرنٹ نکالیں، جلد کریں اور یہ شاندار تحفہ آپ کے ہاتھ میں ہوگا۔

اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ ٹیم براس ٹیکس نے اپنے حصے کا کام کردیا ہے۔ اب اس اذان کو پھیلانا آپ کی ذمہ داری ہے۔

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1578638272190978

February 18th, 2018

Remember this....Hindus Zionist plan to kill every Christian, Muslims, Sikh & other non Hindus from India within 3 years now....their plan is 2021.... Prepare for Ghazwa e Hind....


https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1577878348933637/

Even today, there are Khawarij minded "Muslims" in Pakistan who say that Pakistan should not have been created. Even today, there are "Muslims" who support Hindu Mushriks..

Remember this....Hindus Zionist plan to kill every Christian, Muslims, Sikh & other non Hindus from India within 3 years now....their plan is 2021....

Prepare for Ghazwa e Hind....May Allah's curse be upon those who still oppose Pakistan and support Mushriks.

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1577878348933637/

Saturday, 17 February 2018

February 17th, 2018

Today we dispatched nearly 250 book orders to those members who ordered couple of days back. Jazak Allah to all of you who made this project possible and to those who sponsored it. Do let us know your feedback on the book.


Today we dispatched nearly 250 book orders to those members who ordered couple of days back. All of you who ordered the books will start to get Cash on Delivery by Monday/Tuesday, InshAllah.

Some orders will be dispatched on Monday inshAllah. Very few books are left. we will give them on first come first serve basis.

New edition is in print and we will make an announcement in 2 to 3 weeks when books will be ready, InshAllah.

Jazak Allah to all of you who made this project possible and to those who sponsored it. Do let us know your feedback on the book.

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1576697022385103/?type=3



February 16th, 2018

Today, I found a company here which is making fantastic patriotic souvenirs. Frankly, I was floored totally...Wearing a "Markhor" lapel, now you can be a proud supporter of our "Markhors"..the green angels...




Today, I found a company here which is making fantastic patriotic souvenirs. Frankly, I was floored totally...

Wearing a "Markhor" lapel, now you can be a proud supporter of our "Markhors"..the green angels... The "Delhi 907 km" Ghauri missile lighters...& much more.. Just Wow!!

This is an incredible patriotic initiative by this company Saariya. Branding of Pakistan with a strong emotional, historical & patriotic punch..... From fashion symbols to tactical equipment..this is a great fresh initiative.

Check these links...

https://www.saariyas.com/

https://www.facebook.com/Bethemanpakistan/

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1575676789153793

February 15th, 2018

A dear friend wrote an introductory note on our new book. You should read it as well...



A dear friend wrote an introductory note on our new book. You should read it as well...

Alhamdolillah, this book will bring great khair for the millet and the Ummah...

You should take it to all the schools & collages in your area and ask them to apply this as text book.

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1574059645982174/?type=3&theater

February 14th, 2017

Alhamdilillah, now you can order these books COD within Pakistan... It is your duty now to make sure that every student, every school has these books as text books..: Go and do your duty. We have done ours ...

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1573809796007159/

Alhamdilillah, now you can order these books COD within Pakistan... It is your duty now to make sure that every student, every school has these books as text books..: Go and do your duty. We have done ours ...

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1573809796007159/






Those who are outside Pakistan, can download, read for free from this link.


https://www.scribd.com/document/368772858/Shaad-Baad-Manzil-e-Murad

Those who are outside Pakistan, can download, read for free from this link.

In Pakistan, when you email us for the book, pl send your full details for the Cash on Delivery services.

we need your name, address and cell number.

email me at syedzaidzamanhamid@gmail.com

Jazak Allah

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1574032779318194




Wednesday, 14 February 2018

February 12th, 2018

Read this and then decide who was she ? can a Muslim woman marry a Qadiani and still remain a Muslim? This is a message for all other traitor also....Hussain Haqqani, Marvi sermed, Hamid Mir, Mir shakeel types.....we will make their life hell in dunya and in their graves....



Since yesterday, some morons are giving us lectures on Islamic morality on how to deal with "fellow Muslims"....
read this and then decide who was she ? can a Muslim woman marry a Qadiani and still remain a Muslim?
Her life was spent in fighting against Islam, Quran and Sunnah. In Islamic terms sch people are called Murtids, Mulhids and Zindeeq.....Quran forbids Muslims from any interaction with them...
Now why should she get a state funeral when all her life she tried to destroy Pakistan and burn our Sabz Hilali flag?
Now if you want to join her Jinaza and pray for her, go ahead. we wont...
This is a message for all other traitor also....Hussain Haqqani, Marvi sermed, Hamid Mir, Mir shakeel types.....we will make their life hell in dunya and in their graves....

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1571361906251948/?type=3





پاکستان پر ایک جانب مذہبی دہشت گرد خوارج حملہ آور ہیں اور دوسری جانب یہ لبرل، سیکولر، بے غیرت ملحد۔ دونوں ہی مشرکوں کے آلہءکار ہیں۔ کوئی تو وجہ ہے کہ خوارج کی وکیل ہمیشہ یہ ’عاصمہ جھنگوی‘ ہوتی تھی۔ سنا ہے ان کا داماد بھی یہودی ہے۔



میرا پاکستان کے لبرل سیکولر ملحدوں سے ایک سوال ہے کہ ظالمو، ساری زندگی تو تم قرآن و سنت کی مخالفت میں گزار دیتے ہو، تو پھر مرنے کے بعد یہ کیوں اصرار کرتے ہو کہ تمہاری نماز جنازہ اور تدفین بھی اسلامی شریعت کے مطابق ہو؟

میرا پاکستان کے آئینی ماہرین اور علماءسے ایک سوال ہے۔ ایک ایسی عورت کہ جو خود اقرار کرچکی ہو کہ اس کا شوہر قادیانی ہے(ظاہر ہے کہ خود بھی قادیانی ہی ہوگی کیونکہ مسلمان عورت کا نکاح قادیانی سے ناجائز ہے)، کی نماز جنازہ اور تدفین قانون پاکستان کے مطابق اسلامی طریقے سے ادا کی جاسکتی ہے؟

پاکستان پر ایک جانب مذہبی دہشت گرد خوارج حملہ آور ہیں اور دوسری جانب یہ لبرل، سیکولر، بے غیرت ملحد۔ دونوں ہی مشرکوں کے آلہءکار ہیں۔ کوئی تو وجہ ہے کہ خوارج کی وکیل ہمیشہ یہ ’عاصمہ جھنگوی‘ ہوتی تھی۔ سنا ہے ان کا داماد بھی یہودی ہے۔

اگر اس زنخے بلاول کو بہت زیادہ شوق ہے اس عورت کو عزت دینے کا، تو پیپلز پارٹی کے جھنڈے میں لپیٹ کر کیوں نہیں دفن کردیتا۔ ابھی تو یہ بھی دیکھنا باقی ہے کہ کونسا مولوی اس کی نماز جنازہ پڑھاتا ہے۔ جب زندگی شریعت کی مخالفت میں
گزری ہو تو پھر مرنے کے بعد ایسے ہی ہوتا ہے۔

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1571841362870669/?type=3


February 11th, 2018

India lost their prime asset today & Pakistan is blessed to get rid of a traitor... Daughter of a traitor who helped RAW to break East Pakistan & was for that she was awarded a medal in Bangladesh...



India lost their prime asset today & Pakistan is blessed to get rid of a traitor... Daughter of a traitor who helped RAW to break East Pakistan & was for that she was awarded a medal in Bangladesh... All her life, she fought against Islam, Pakistan & Pak army... Good riddance....


Shukar Alhamdolillah an huge enemy is Pakistan is taken away by Allah (swt)....

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1570571679664304/?type=3









Lets debate its authenticity and find deeper truth. What we know as a fact is that RAW/BD Govt invited Asma & gave her a medal for her father's treason against Pak in 1971. She remained the most loyal Indian asset till she died.


https://www.youtube.com/watch?v=v2dWo23KfYU&feature=youtu.be

This I found on Youtube. Lets debate its authenticity and find deeper truth. What we know as a fact is that RAW/BD Govt invited Asma & gave her a medal for her father's treason against Pak in 1971. She remained the most loyal Indian asset till she died.

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1570913442963461




Our brutal analysis of a traitor who is rotting in hell now, iA.

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1570999352954870/

Our brutal analysis of a traitor who is rotting in hell now, iA.

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1570999352954870/



Saturday, 10 February 2018

February 9th, 2018

This part of our interview was censored by TV channel recently. This was brutally harsh against enemies. Fortunately, we had our own copy.....here it is.

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1568797256508413/

This part of our interview was censored by TV channel recently. This was brutally harsh against enemies. Fortunately, we had our own copy.....here it is.

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1568797256508413/

February 8th, 2018

Sayyadi Rasul Allah (sm) has ordered us to learn Gun shooting, driving & swimming.....In these times of wars and coming Ghazwa... even our women must be trained to use weapons to defend themselves, their honor, families and children.


https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1567665236621615/

Sayyadi Rasul Allah (sm) has ordered us to learn Gun shooting, driving & swimming.....(wisdom of hadees shareef for modern times)...

In these times of wars and coming Ghazwa...even our women must be trained to use weapons to defend themselves, their honor, families and children. We are a nation which has suffered APS slaughter of our children....we must NOT even be debating this issue of gun training....In Peshawar, they are training school teachers into gun handling....

This video is from India.....see how a wife saves her husband from Hindu zionists....
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1567665236621615/




The most profound work ever done on Allmah Iqbal's Persian poetry "Asrar e Khudi" and "Ramooz e Baykhudi", by Syed Zaid Zaman Hamid

  https://www.facebook.com/commerce/products/1539172626150030/?hc_ref=ARSJAR-1BHVtHHqLtIKHavjgXAMSZxY7NUh3Galn_x_6J8uRKybgHLZak4K2vGZyT7Q



The most profound work ever done on Allmah Iqbal's Persian poetry "Asrar e Khudi" and "Ramooz e Baykhudi", by Syed Zaid Zaman Hamid

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1567672089954263










https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.307422609312557.80458.109463862441767/1567943873260418/?type=3


February 5th, 2018

اسلامی جمہوریہ “ یا ”مغربی جمہوریت“



اسلامی جمہوریہ “ یا ”مغربی جمہوریت“

آج میں پاکستان کے مفکروں، دانشوروں، رائے ساز شخصیات ، ذمہ دار صحافیوں اور محب وطن لوگوںسے بات کرنا چاہتا ہوں۔ذرا دماغ پر زور ڈالیے اور سوچیئے کہ کیا یہ وہی پاکستان ہے کہ جس کا خواب قائداعظم اور علامہ اقبالؒ نے دیکھا تھا؟ کیا پاکستان میں وہی نظام رائج ہے کہ جو پاکستان کے بانیان کے پیش نظر تھا؟ کیا پاکستان کا موجودہ آئین اس کی تکمیل کے مقاصد کی ترجمانی کرتا ہے؟ کیا پاکستان ایک ”اسلامی جمہوریہ پاکستان“ ہے یا ”جمہوریت زدہ“ پاکستان ہے؟ یہ وہ سوالات ہیں کہ جو میں آج اہل علم و دانش اور محبان وطن سے پوچھنا چاہتا ہوں۔

پاکستان کے قیام کا مقصدصرف برصغیر میں مسلمانوں کیلئے ایک الگ ریاست کا حصول نہیں تھا کہ جہاں مسلمانوں کو آزادی اظہار کی اجازت حاصل ہو، بلکہ قائداعظم ؒ کے بقول ہمیں ایک تجربہ گاہ کی ضرورت تھی کہ جہاں ہم اسلامی اصولوں کے مطابق ایک نظام کی تشکیل دے سکیں، اور پھر وہ نظام بنا کر دنیا کو دکھائیں۔ پاکستان کو ایک اسلامی جمہوری ریاست بننا تھا۔ یہاں اس فرق کو سمجھنا ضروری ہے کہ ”اسلامی جمہوریہ“ اور موجودہ ”مغربی جمہوریت“ کا باہم کوئی موازنہ نہیں۔پاکستان میں اس وقت جمہوریت کے نام پر جو مافیا راج نافذ ہے اس کا نہ تو مغربی جمہوریت سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی اسلامی جمہوری نظام سے۔

مغربی جمہوریت اور اسلامی جمہوری نظام میں فرق سمجھانے کی غرض سے میں آپ کو چند مثالیں دیتا ہوں۔ ایک جمہوری ریاست میں پارلیمان کی بالادستی ہوتی ہے، اور پارلیمان دوتہائی اکثریت سے کوئی بھی قانون پاس کرواسکتی ہے۔ جیسا کہ اٹھارہویں ترمیم میں ہوا کہ جس میں وفاق کو تقریباً ریاست ہائے متحدہ میں تبدیل کردیا گیا۔ جیسا کہ قادیانیوں سے متعلق قانون پاس کیا گیا، اور جس کی تازہ مثال یہ بھی ہے کہ ایک نا اہل شخص ایک سیاسی جماعت کا سربراہ بن سکتا ہے۔ تو یہ مثالیں ان لوگوں کی عقلوں سے پردہ ہٹانے کیلئے کافی ہے کہ جو یہ راگ الاپتے ہیں کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل جمہوریت میں ہے ۔ یہ سبھی قوانین ایک جمہوری پارلیمان نے ہی پاس کیے ہیں۔ اور جمہوریت پارلیمان کو اجازت دیتی ہے کہ وہ دو تہائی اکثریت سے کوئی بھی غیر شرعی اور غیر اخلاقی قانون پاس کرسکتی ہے۔ تو یہ ثابت ہوا کہ مغربی جمہوریت بھی کہ جو اخلاقیات سے مکمل عاری ہے ، پاکستان کیلئے موزوں طرز نظام نہیں۔

جب ”اسلامی جمہوریہ“ کی بات کی جاتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ریاست کے بنیادی نظریے اور قوانین میں کسی بھی صورت تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ چاہے پوری پارلیمان آپس میں مل بھی جائے، تب بھی جمہوریت کے طرز پر بھی آپ ملک و قوم و ریاست کے بنیادی نظریات اور ستونوں کو تبدیل نہیں کرسکتے۔ مثلاً پاکستان کے آئین کی پہلی سطر یہ کہتی ہے کہ ملک میں کوئی قانون قرآن و سنت کے خلاف نہیں بنایا جاسکتا۔ قرارداد مقاصد جو ہمارے بڑوں نے 1949 ءمیں پاس کردی تھی، واضح طور پر طے کردیتی ہے کہ پاکستان ایک جمہوریت نہیں بلکہ ”اسلامی جمہوریہ“ ہوگا، یعنی یہاں اکثریت رائے سے قوانین تبدیل نہیں ہونگے، بلکہ قرآن و سنت حتمی طور پر ملک و قوم و ملت کا بنیادی ستون رہے گا، اور اس میں کوئی بھی اکثریتی پارلیمنٹ کوئی تبدیلی نہیں کرسکتی۔

اب آتے ہیں دوسرے آپشن پر۔ کئی لوگ پاکستان میں صدارتی طرز حکومت کی بات کرتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے مسائل کا حل صدارتی طرز نظام میں ہے۔ چلیں اس پر بھی بات کرکے دیکھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے دور میں پاکستان میں ایک طرح کا صدارتی طرز نظام ہی رائج تھا۔ جس میں صدر زرداری کو مکمل اختیارات حاصل تھے۔ وزیراعظم کی حیثیت ایک کٹھ پتلی کی سی تھی،جس میں، وقت آنے پر ایک وزیراعظم گیلانی کو قربان کرکے دوسرا وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو لے آیا گیا، مگر طاقت کا دارومدار ایوان صدر کے پاس ہی تھا۔

درحقیقت پاکستان کے جتنے بھی ”جمہوریت زدہ “ سربراہان رہے ہیں وہ دراصل مطلق العنان ڈکٹیٹر ہی تھے۔ سب نے پارلیمان کو اپنے اقتدار کو بچانے کیلئے استعمال کیا، سبھی نے نظریہءضرورت کے تحت قوانین بنائے، سبھی نے اپنی جماعتوں، اپنے صوبوں اور اپنے اقتدارکے مفادات میں آئین میں تبدیلیاں کیں۔ یہ لوگ اکثریت کو استعمال کرکے جمہوریت کو ایک ہتھیار کے طور پر اپنے مفادات کے حصول کیلئے پارلیمان میں استعمال کرتے رہے۔

پاکستان پر ایک وقت ایسا بھی گزرا ہے کہ جب بھٹو”جمہوریت“ کے ذریعے منتخب ہونے والا سیاسی لیڈر، جو بیک وقت چیف مارشل لاءایڈمنسٹریٹر بھی تھا، پھر صدر بھی بن گیا اور بعد میں وزیراعظم بھی۔ پورے پاکستان کے ساتھ ایک مذاق بنایا ہوا تھا۔ کہنے کو وہ ”سیاسی“ لیڈر تھا، حقیقت میں بدترین ڈکٹیٹر! بعد میں آنے والے دور میں نواز شریف اور زرداری بھی ”منتخب شدہ“ ڈکٹیٹر ہی تھے۔اور یوں ان ”جمہوری“ حکمرانوں نے اس اسلامی جمہوریہ پاکستان، اور اس کے مقاصد کے ساتھ گھناﺅنا مذاق کیا اور جو آج تک جاری ہے۔

لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس گلے سڑے نظام سے چھٹکارا حاصل کریں۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس نظام سے ایک وقفہ لیں اور بیٹھ کے سوچیں کہ ہم سے کہاں غلطی ہوئی۔ کیوں ہم وہ نظام نہیں بنا سکے کہ جس کیلئے ہم نے یہ ملک حاصل کیا تھا، کیوں ہم اس راستے پر نہیں چل سکے کہ جو بانیان پاکستان نے وضع کیا تھا۔کیوں ہم اس ”شادباد“ کو اس کی ”منزل مراد“ تک نہیں لے جاسکے۔

یہ وقت ہے کہ اہل علم و دانش اور اثر ورسوخ کی حامل شخصیات پھر سے سوچیں، اور از سر نو ایک نئی راہ کا تعین کریں، تاکہ ہم اپنی آنی والی نسلوں کے ہاتھوں وہ پھلدار شجر سونپ سکیں کہ جس کی آبیاری ہماری آباءنے خون دل سے کی تھی۔
موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرنے کے قریب ہے۔ کچھ ہی عرصے بعد یہ حکومت اپنی مدت پوری کرلے گی اور پھر ایک نگران حکومت قائم کردی جائے گی۔ یہی وقت ہے فیصلے کا!

چیف جسٹس اور آرمی چیف دونوں ہی جمہوریت کے حامی ہیں اور وہ جمہوریت کو پھلتے پھولتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ مگر انہیں یہ بھی سمجھنا ہوگا کہ جو نظام پاکستان میں رائج ہے وہ جمہوریت نہیں بلکہ مافیا راج ہے، اور یہ الفاظ سپریم کورٹ کے جج کے ہیںکہ جنہوں نے موجودہ حکومت کو ”سسلین مافیا“ سے تشبیہ دی ہے۔ موجودہ ”جمہوری“ نظام درحقیقت اپنے مزاج میں آمرانہ ہے، اور بدقسمتی سے قوم و ملک یہ سمجھ رہی ہے کہ اسی میں فلاح کی راہ ہے، حالانکہ یہ مکمل تباہی کا راستہ ہے۔ پاکستان کو ایک اسلامی جمہوریہ بننا تھا، نہ کہ جمہوریت زدہ۔

سادہ الفاظ میں پاکستان کو ایک نئے آئین کی ضرورت ہے کہ جس کے تحت ایک متحدہ وفاقی اسلامی جمہوریہ اور صدارتی نظام رائج ہو۔ سیاسی اثررورسوخ سے پاک ایک آزاد اور مضبوط بیوروکریسی ہو جو کہ ایک حکومت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کا کام سرانجام دے سکے، اور مجلس عاملہ، بیوروکریسی، عدلیہ کے حدود کار متعین ہوں اور یہ سب ایک ٹیکنوکریٹک حکومت کے تحت اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہوں۔
اس موجودہ آمرانہ مافیا جمہوریت کے تحت سیاستدانوں نے اپنے سیاسی اثر و رسوخ کے ذریعے بیوروکریسی کو تباہ کردیا ہے۔ نتیجتاً ایک کے بعد ایک ریاستی ادارہ تباہ ہوتا جارہا ہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس ناپاک اور پلید نظام کو خیر آباد کہہ دیں۔میں پاکستان کے تمام محب وطن اور با اثر شخصیات کو دعوت دینا چاہوںگا کہ آئیں اور مل کر بیٹھ کر سوچیں کہ کیا لاکھوں شہداءکی قربانی سے حاصل کی گئی اس پاک سرزمین کو ہم یونہی بے بسی اور لاچاری سے کمزور ہوتا اور اندرونی و بیرونی دشمنوں کے ہاتھو ں تباہ ہوتا دیکھتے رہیں گے، یا آگے بڑھ کر اس کی پھر سے از سر نو تعمیر کریں گے۔

آج ہم نے اس فکری عمل کا آغاز کیا ہے۔ اب یہ آپ پر ہے کہ اس پر غیر روایتی طریقے سے سوچ وبچار کریں۔ تاکہ اس موجودہ مافیا جمہوریت سے نجات حاصل کی جاسکے۔ یہ سینکڑوں سیاسی جماعتوں پر مشتمل آمرانہ مافیا کہ جسے جمہوریت کا نام دیا جاتا ہے اب مزید قبول نہیں کی جاسکتی۔ یہ نہ صرف غیر شرعی ہے و غیر قانونی و غیر اخلاقی ہے بلکہ اپنے اندر ایک جرم بھی ہے۔

آئیے پاکستان کی تعمیر نو اس طرز پر کریں کہ جس پر قائد کرنا چاہتے تھے۔

٭٭٭٭٭
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775.23119.109463862441767/1565070860214386/?type=3&theater



Kashmir can only be through sword !....



https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1565196140201858/

Our azaan today... Kashmir can only be through sword !....

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1565196140201858/



Sunday, 4 February 2018

February 3rd, 2018

I would request every Pakistani, young or old to watch this video at least once.....This is the rizq for the very blessed.. May Allah give us Rizq Kareem, Hayat e Tayyab and Husn e Khatima....A life without adab e Rasul (sm) is a life in Jahalat & Ghaflat. .....

 https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1563020467086092/

I would request every Pakistani, young or old to watch this video at least once.....This is the rizq for the very blessed..

May Allah give us Rizq Kareem, Hayat e Tayyab and Husn e Khatima....

A life without adab e Rasul (sm) is a life in Jahalat & Ghaflat. .....

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1563020467086092/

February 2nd, 2018

Our duty is to give azaan.....changing the hearts is in the hands of Allah (swt)

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1562094977178641/

Our duty is to give azaan.....changing the hearts is in the hands of Allah (swt).

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1562094977178641/




 

Today, I test fired a Glock 19, Made in Pakistan...:) It is amazing that how brilliant our technicians are...identical copy of the Austrian Glock and no one can tell the difference....



https://www.facebook.com/moonstararms/videos/1857841367590767
/?hc_ref=ART2VmwvSxLxNmsxLfJpjMTpYOlzNiSq4TXXEhjvjx2VW41lXtr3NacF1cPNlUiVjpk

Today, I test fired a Glock 19, Made in Pakistan...:)
Though I used original imported Glock magazines, the gun itself was totally engineered in Pakistan. I used POF Wah 9mm rounds.

It is amazing that how brilliant our technicians are...identical copy of the Austrian Glock and no one can tell the difference....

It was fun to fire.....

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1562348470486625



Thursday, 1 February 2018

February 1st, 2018

How should Pakistans respond to latest threats from Donald trump?? Our deep analysis...

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1560681483986657/

How should Pakistans respond to latest threats from Donald trump?? Our deep analysis...

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1560681483986657/

January 31st, 2018

Meet the women who spends 14 hours a day on SM & is the front line defender of Israel... Never underestimate the war of the narratives.... Social Media these days is making or destroying countries....we can never leave this battlefield alone...

https://www.vosizneias.com/290198

Many people ask me why I spend hours on Social Media? and that dont I have anything "useful" to do ?? 😉 Meet the women who spends 14 hours a day on SM & is the front line defender of Israel... Never underestimate the war of the narratives....

Social Media these days is making or destroying countries....we can never leave this battlefield alone...


https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1560565810664891



 

These are new download links of our new book on history of Pakistan movement. Hard copies will be available within 10 days, God willing.

https://www.scribd.com/document/368772858/Shaad-Baad-Manzil-e-Murad

These are new download links of our new book on history of Pakistan movement. Hard copies will be available within 10 days, God willing.

Delete the old book you had. this is the final version.

Scribd link:

https://www.scribd.com/…/368772858/Shaad-Baad-Manzil-e-Murad

Google drive link:

https://drive.google.com/…/1bUmYuBUUCX3JBiZQAkUwcEg3w-…/view
 
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1560605453994260