انگریزوں کا عدالتی نظام قرآن و سنت سے براہ راست متصادم ہے۔ اگر قرآن و
سنت و شریعت نافذ ہوگی تو نہ یہ عدالتیں ہونگی، نہ یہ بھنگی جیسی وگ پہنے
جج ہونگے، اور نہ ہی بدکاروں، بدمعاشوں اور ظالموں سے بھاری فیسیں لیکر بری
کرانے والے حرام خور وکیل۔
شریعت کے نفاذ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ یہی عدالتی نظام ہے۔
انگریزوںنے ایک سفاک عدالتی نظام بنایا تھا، کہ جس کا مقصد عدل اور انصاف فراہم کرنا نہیں، ایک غلام قوم کو ذلت اور رسوائی کی پستیوں میں رکھ کر اس کی عزت نفس اور غیرت کو اس طرح مسلنا تھا کہ وہ کبھی اپنے آقاﺅں کے خلاف کھڑے ہونے کا سوچ بھی نہ سکے۔
انگریزوں کے سفاک عدالتی نظام کا مقصد کبھی بھی فوری اور سستا انصاف فراہم کرنا تھا ہی نہیں۔ وکالت کا پیشہ ہی ایسا فحش ہے کہ جس میں ہر طاقتور، ہر ظالم ، ہر قاتل، ہر دہشت گرد اور ہر راہزن دولت کے زور پر ”انصاف“ خریدتا بھی ہے، اس میں تاخیر بھی کرواتا ہے، بری بھی ہوتا ہے۔
قرآن و سنت کے فطری نظام عدل کا تقاضا ہے کہ انصاف شریعت کے مطابق بھی ہو، فوری ہو، مفت ہو، گھر کی دہلیز پر ہو، اور پورا معاشرہ اس انصاف کو ہوتے ہوئے اس طرح دیکھے کہ نفسیاتی طور پر کسی ظالم اور سفاک کو آئندہ ظلم کرنے کی جرا ¿ت نہ ہو۔
انگریزوں کا عدالتی نظام قرآن و سنت سے براہ راست متصادم ہے۔ اگر قرآن و سنت و شریعت نافذ ہوگی تو نہ یہ عدالتیں ہونگی، نہ یہ بھنگی جیسی وگ پہنے جج ہونگے، اور نہ ہی بدکاروں، بدمعاشوں اور ظالموں سے بھاری فیسیں لیکر بری کرانے والے حرام خور وکیل۔
شریعت کے نفاذ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ یہی عدالتی نظام ہے۔
یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ اس انگریزی عدالتی نظام کے ذریعے معاشرے میں امن قائم کیا جاسکے۔ آج بدترین ظلم خود امریکہ اور انگلستان کے معاشروں میں ہوتے ہیں کہ جہاں یہ نظام پوری طرح مستحکم اور رائج ہے۔ ایک اندھا گونگا اور بہرہ ہی ہوگا کہ جو اس لعنتی نظام کو قائم رکھنے اور اس کے ذریعے امن قائم کرنے کا خواہش مند ہو۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ابھی کل ہی یہ بیان دیا ہے کہ وہ اس عدالتی نظام میں بہتری لانا چاہتے ہیں۔ اگر وہ واقعی مخلص ہیں تو سب پہلا کام یہ کریں کہ فوجداری مقدمات شریعت کے مطابق، قصاص اور دیت کی حکمت کو سامنے رکھتے ہوئے نافذ کردیں۔فسادیوں کووہ سزا سنائیں کہ جو قرآن میں لکھی گئی ہے۔
گو کہ یہ پورا نظام ہی ناپاک اور غلیظ ہے، لیکن اگر صرف فوجداری مقدمات میں ہی شریعت نافذ کردی جائے، مجرموں کو سرعام لٹکایا جائے، حرام خور وکیلوں کو بیچ میں سے نکال کر براہ راست قصاص اور دیت کو نافذ کیا جائے ،تو ملک سے 90 فیصد فوجداری جرائم فوری ختم ہوسکتے ہیں۔
یہ جانتے ضرور ہیں، مگر کرنا نہیں چاہتے۔
زینب کو کسی فرد نے قتل نہیں کیا ہے۔ یہ معصوم بچی اس ظالم نظام کے ہاتھوں ماری گئی ہے کہ جس میں زرداری اور نواز شریف جیسے زانی بدکار اور حرام خور حکمران پیدا ہوتے ہیں، افتخار چوہدری جیسے چیف جسٹس بنتے ہیں، اور جو اعتزاز احسن جیسے وکیل پیدا کرتے ہیں۔
اس پاکستانی قوم کی بحیثیت مجموعی عقل ماری گئی ہے۔ سیدنا علیؓ فرماتے ہیں کہ جب اللہ کا عذاب آنے والا ہوتا ہے تو سب سے پہلے عقلیں ماری جاتی ہیں۔
اس ملک کے حکمران ہوں یا اشرافیہ، علماءہوں یا عدلیہ، استغفراللہ! سب کی عقلیں ماری گئی ہیں۔
کفر اور ظلم کے نظام میں، انصاف تلاش کررہے ہیں۔
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1541368392584633
Pakistan army is fighting back the US threats and have NO help from govt. Imagine if we had a patriotic government...
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1541770055877800/
Our azaan today....
Pakistan army is fighting back the US threats and have NO help from govt. Imagine if we had a patriotic government...
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/videos/1541770055877800/