اللہ نے پوری دنیا کی رفتار کو دھیما کردیا ہے۔ خواب غفلت میں مدہوش، عیش و
عشرت میں مبتلا، انسانیت سے عاری تہذیبوں کو ایک جھٹکے میں جھنجوڑ کر رکھ
دیا ہے۔
مسلمانوں کیلئے یہ وقت ہے تفکر و تدبر کا، توبہ و استغفار کا، اپنی غافل زندگی پر غور کرنے کا۔۔۔
اللہ نے پوری دنیا کی رفتار کو دھیما کردیا ہے۔ خواب غفلت میں مدہوش، عیش و عشرت میں مبتلا، انسانیت سے عاری تہذیبوں کو ایک جھٹکے میں جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔
مسلمانوں کیلئے یہ وقت ہے تفکر و تدبر کا، توبہ و استغفار کا، اپنی غافل زندگی پر غور کرنے کا۔۔۔
دیکھتے ہو معاشرے میں کیسے خوف و دہشت پھیلی ہوئی ہے؟ یہ اللہ کے عذاب اور سزا کی ایک شکل ہے۔ یہ اللہ کی طرف سے ایک تنبیہ اور ایک جھٹکا ہے۔ اگر یہ قوم اب بھی نہ سدھری تو آئندہ آنے والے عذاب اس سے بھی سخت ہونگے۔ سزا پوری انسانیت کی ہے مگر ہم مسلمان زیادہ سزا وار ہیں۔۔۔
ہماری ناپاک اور پلید اشرافیہ یہ سمجھتی تھی کہ وہ قیامت تک اس پاک سرزمین کو اسی طرح اپنی مرضی کے مطابق کفر و شرک کے نظام پر چلاتے رہیں گے، اسی طرح فحاشی و بدکاری جاری رہے گی، اسی طرح سود و رباءکا نظام چلے گا۔۔۔ اور اسی طرح یہ اور انکے خاندان اس پاک سرزمین پر حکومت کرتے رہیں گے۔۔۔۔
اللہ بہت بے نیاز ہے۔ اس کو اپنے وقت کے فرعونوں اور نمرودوں کو جھٹکا دینے کیلئے بڑی بڑی فوجوں کی ضرورت نہیں ہے۔ زمین و آسمان کی تمام مخلوق اللہ کے حکم کے تابع ہے، چاہے ابابیلیں ہوں، چاہے مچھر ہو، چاہے ٹڈی دل ہو، چاہے کرونا وائرس۔۔۔
پاکستان کے حکمرانوں، اشرافیہ، علماءو عوام کیلئے یہ اللہ کی جانب سے سخت تازیانہ ہے۔ جب اللہ کسی قوم پر رحم فرماتا ہے تو اس کو خوف اور بھوک کے عذاب سے نجات دیتا ہے اور جب کسی قوم کو سزا دینا چاہتا ہے تو اسے بھوک اور خوف کے عذاب میں مبتلا کردیتا ہے۔
کیا تم ابھی بھی نہیں سمجھو گے۔۔۔؟
صاحب نظر اور صاحب بصیرت لوگ برسوں سے اس قوم کو آگاہ و تنبیہ کررہے تھے کہ اپنے ا عمال درست کرو، غیرت و جرات کا راستہ اختیار کرو، اس ملک کا حرام سیاسی و معاشی و عدالتی نظام تبدیل کرو، ورنہ اللہ تم پر مختلف عذاب بھیجے گا۔
اس پاکستان کے معاملے میں اللہ بہت حساس ہے۔
ہم نے کشمیر کے معاملے پر بزدلی اور بے غیرتی کا راستہ اختیار کیا یہ کہہ کر ہماری معیشت کمزور ہے۔
ہم نے اس وقت بھی کہا تھا کہ تم نے غزوہ ہند سے بچنے کیلئے ذلت کا راستہ اختیار کیا ہے اب تمہارے نصیب میں جنگ بھی ہوگی، ذلت بھی ہوگی، بھوک بھی ہوگی اور خوف بھی ہوگا۔
اس معیشت کو بچانے کیلئے تم نے نوے لاکھ پاکستانیوں کو کتوں کے حوالے کردیا، آج اسی معیشت کو اللہ نے روند کے رکھ دیا ہے۔ جن مسلمانوں کا کرفیو تم نہ اٹھا سکے، اپنی بے غیرتی کی وجہ سے، آج اس کی سزا کے طور پر ہمارا ہی ملک بند ہوچکا ہے۔
اللہ شدید انتقام لینے والا ہے۔ اس نے یہ عذاب پوری دنیا پر بھیجا ہے اور ہر ایک کو اس کے اپنے اعمال کی وجہ سے سزا بھگتنا پڑرہی ہے، انفرادی طور پر بھی اور اجتماعی طور پر بھی، قومی سطح پر بھی اور بین الاقوامی سطح پر بھی۔ پوری دنیا میں ظلم اس قدر پھیل چکا ہے کہ اب ڈھیلی رسی کو کھینچا جارہا ہے۔
شیطان مردود بھی اللہ کی اجازت سے ہی اس نظام کا حصہ ہے۔ اسے اجازت ہے کہ دنیا میں اپنے شیاطین کے ذریعے فتنہ و فساد برپا کرتا رہے۔ یہ اس کا کام ہے، وہ تو کرے گا۔ یہود و ہنود ظلم برپا کرتے رہیں گے۔
ہم مسلمان تو رحمانی طاقتوں کا حصہ تھے، پکڑ اور سزا تو ہماری بنتی ہے کہ جب ہم اللہ اور اسکے رسولﷺ سے غافل ہوجائیں۔
یاد رکھو! اللہ اپنا کام کرا کے رہے گا، چاہے ہم ”مسلمان“ اللہ کے ارادوں کی راہ میں کتنی ہی رکاوٹ بننے کی کوشش کیوں نہ کریں۔
ہم بزدلی و بے غیرتی و ذلت کا راستہ اختیار کریں گے تو وہ ہمیں مار مار کر جرا ¿ت و دلیری و شجاعت کی طرف لے کر آئے گا۔
اس پاک سرزمین کیلئے پچاس لاکھ شہداءکے خون کو اللہ کبھی ضائع نہیں کرے گا۔
کیا تم دیکھتے نہیں ہو آج پوری دنیا میں کہیں بھی شریعت نافذ نہیں ہے؟
کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ حجاز اور حرمین کی سرزمین میں فحاشی و برائی و بدکاری کے اڈے کھولے جارہے تھے؟
کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ پوری دنیا میں مسلمان مردوں عورتوں اور بچوں پر ظلم ہورہا ہے اور امت کی اشرافیہ بے حس اس ظلم میں شامل ؟
سیدی رسول اللہﷺ نے زمانہ آخر کے حوالے سے جو کچھ بشارتیں، خبریں اور تنبیہات عطا فرمائیں تھیں وہ سب ایک ایک کرکے ہمارے سامنے ظاہر ہوتی جارہی ہیں۔
عمرہ موقوف ہوچکا، حج بند ہونے جارہا ہے، روضہءرسولﷺ پر سلام بند ہوگیا ہے، قبلہءاول مسجد اقصیٰ پر تالے پڑ گئے۔۔۔ اورغزوئہ ہند سر پر کھڑا ہے۔
تم لوگ چاہو یا نہ چاہو، جو سیدی رسول اللہﷺ نے فرما دیا ہے وہ ہو کر رہے گا۔ جو اللہ کی لکھی ہوئی تقدیر اور سیدی رسول اللہﷺ کے راستے سے بھاگنے کی کوشش کرے گا وہ ذلیل و خوار بھی ہوگا اور کتے کی موت بھی مرے گا۔ بہتر ہے کہ توبہ کرکے اس تقدیر کی جانب آجاﺅ کہ جس کی بشارت اور حکم ہمیں دیا گیا ہے۔
قرآن میں اللہ فرماتا ہے کہ ہر تنگی کے ساتھ ہی آسانی بھی ہے، ہر مشکل کے اندر ہی آسانی کے راستے بھی ہیں۔
آج اگر بیماری و خوف و بھوک کا عذاب ہم مسلمانوں پر آرہا ہے تو کافر بھی اسی عذاب میں مبتلا ہیں۔ ان کے پاس تو اللہ اور اسکے رسولﷺ بھی نہیں ہیں کہ وہ کہیں پناہ حاصل کرسکیں۔
یاد رکھو! آنے والا دور اس سے بھی زیادہ سخت ہوگا۔ فتنہءدجال کا تو ابھی آغاز ہوا ہے۔ ابھی تو صرف بھوک اور خوف کے عذاب میں تمہیں مبتلا کیا جارہا ہے، ملکوں کی معیشتیں تباہ کی جارہی ہیں، تمہاری نقل و حرکت محدود کی جارہی ہے، اور سب سے بڑھ کر یہ سزا کہ اللہ نے اپنے گھروں کے دروازے تم پر بند کردیئے ہیں۔
ابھی بھی وقت ہے توبہ کرلو، ورنہ آئندہ اپنی جانوں، اولادوں اور عزتوں کے بھی بہت بھاری نقصان اٹھاﺅ گے۔ جب امت رسولﷺ کے بچے اور بیٹیاں رسواءہورہی تھیں تو تم اپنی جانیں اور اولادیں بچارہے تھے۔ جب امت کے مظلوم مسلمانوں کی معیشت تباہ ہورہی تھی تو تم اپنی معیشت بچارہے تھے۔
اب اپنا احتساب کرو۔ اللہ اور اسکے رسولﷺ کی طرف رجوع کرو۔ وہی تمہاری پناہ گاہیں ہیں۔ تمہیں نہ کوئی ویکسین بچائے گی، نہ کوئی حکومت اور نہ ہی کوئی دعا، اگر تم نے اللہ اور اسکے رسولﷺ سے بغاوت کا وہی راستہ اختیار کیے رکھا تو آج تک کرتے چلے آئے ہو۔
برسوں سے یہ فقیر تمہارے دروازے پیٹ پیٹ کر تمہیں نصیحت کررہا تھا کہ اے قوم توبہ کرو، ملک میں شریعت و دین کا نفاذ کرو، ظلم و بدکاری و خیانت بند کرو، معیشت و عدالت میں اللہ کا دین نافذ کرو، مظلوم مسلمانوں کی مدد کرو، غزوہ ہند کیلئے تیار ہو۔۔۔۔
مگر تم نے صرف مذاق اڑایا۔۔۔
اللہ کے عذاب کی سب سے بڑی نشانی ہی یہی ہے کہ جب کسی قوم کو اللہ کے عذاب سے ڈرایا جائے تو وہ آگے سے ہنسی مذاق اور تمسخر کرنے لگتی ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہوتی ہے کہ اس قوم پر توبہ کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں اور اب سزا کا وقت آن پہنچا ہے۔
اپنا احتساب کرو۔ کیا تم اللہ کے مزاج کو سمجھتے ہو؟ کیا تمہیں سمجھ آرہا ہے کہ یہ اللہ کی طرف سے ایک سزا اور عذاب ہے اور تمہیں توبہ کرنے کیلئے کہا جارہا ہے؟ اگر تمہیں اب بھی سمجھ نہیں آرہی تو سمجھ جاﺅ کہ اب تم تباہ کیے جانے والے ہو۔۔۔
جو سمجھ جائیں گے، وہی فلاح پائیں گے۔۔۔!!!
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/2816940881694038?__xts__%5B0%5D=68.ARAYbPmjvaTavfqM5UsHAFCifGJbcZxPMMdj86GezNIDaFf8-LeZPt0l07aelUwoUzmVNqAahZXGGIBNBuaCD1dh39XeSNxGIrwKUICnDoDcH4fevJIlnKr7V8ghHedPD00xl0wi7jt197bhpvq2GshtAr0t1gktv1A5pU7cR6pZLpzsQg7vW0IrkAjbg_AHHQeFp6eidzCoctXZTj9Gi2NGNlConv6UIQsivVrB2-aEcS6ofH_lUbzPBi_YJtbttq0P4dwz63wXV7GyLNryhZw15NBYrPWWre4N7y-tytHP8KvVU2MX_8ZwfZghKjveqUsnG1U1tuznL0ENEn9lYSahkw&__tn__=K-R
حی علی الفلاح
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/photos/a.109687115752775/2816964331691693/?type=3&__xts__%5B0%5D=68.ARBnGwYZ16cjD_L3Tz66L5jRm8b9A1XaysJp8D3KefnC6OQom09Syp-Ei_4qmYFiGB5z8bj12tNbA0bbCLHMqgI1V_9RfD5J0vc3XmpLsJ9OuIzFb59VxT1WfKn6LIh7QwK0A2BY1VubA9A8LVW4DL8uX_ywnU1fKsow7RBbHmWSeLKr69QeeIlMFyBLYIyvtCxojrQXWBeJilPSrV6TvC1vgnsmnxW2bCn0y5P_s1Hv76k1V6HHaIUoKfVyZHVLY39haiymz3XPuSKoNFvxbCmRljgOHs2uEVdb4zoGgtyxtSxLcnrynjT_5l8ltoIopxao5xcMjukBRATLLDQj1cvWCA&__tn__=-R
No comments:
Post a Comment