*فریادِ کشمیر اور پاکستان کا ”کوفی“ کردار*
*فریادِ کشمیر اور پاکستان کا ”کوفی“ کردار*
تحریر: سید زید زمان حامد
آج میری مقبوضہ وادیء کشمیر میں موجود ایک حریت پسند سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ بہت ساری اہم اور خفیہ معلومات مجھ تک پہنچیں۔ ظاہر ہے کہ ہر بات تو یہاں نہیں بتائی جائے گی، مگر سب سے تکلیف دہ بات جس کی تصدیق ہوئی وہ یہ کہ وادی کے کشمیری مسلمان عمران حکومت کے رویے سے سخت دکھی ہیں۔مجھے خطرہ بھی اسی بات کا تھا کہ سب سے بڑا نقصان جو پاکستان کی موجودہ حکومت کے رویے سے ہوگا وہ یہ کہ کشمیریوں کا پاکستان پر سے اعتبار ٹوٹ جائے گا۔ ایک جانب بھارت کی مکمل دہشت گردی ہے اور دوسری جانب جس پاکستان پر ان کو آسرا تھا وہی عین وقت پر اپنا دامن بچا گیا۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔
اس وقت وادی میں صورتحال یہ ہے کہ کرفیو کو آہستہ آہستہ کرکے مختلف علاقوں سے اٹھایا جارہا ہے۔ دکانیں بھی کھل رہی ہیں، لوگوں نے کاروبار زندگی شروع کرنے کی کوششیں بھی شروع کردی ہیں، مگر 13 ہزار سے زائد سرکردہ کشمیری قیادت اور جوانوں کی گرفتاری کی وجہ سے تحریک مزاحمت ابھی دبی ہوئی ہے۔وادی میں انٹرنیٹ ابھی بھی بند ہے،جس کی وجہ سے کاروبار و تجارت مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے معاشی دہشت گردی کی بدترین گرفت نے کشمیر کی تحریک مزاحمت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ دوسری جانب قیادت کی گرفتاری اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی عوام پر خوف طاری کرچکی ہے۔ایک بات جو بالکل واضح ہوچکی ہے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو،کہ اب وادی کے مسئلے کا کوئی سیاسی حل ممکن نہیں ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں نوجوان اب کھل کر مسلح تحریک آزادی شروع کرنے کی بات کررہے ہیں، مگر اس کیلئے انہیں پاکستان کی پوری مدد کی ضرورت ہے، جو کہ فی الحال میسر نہیں۔
یہ بات میں بار بار کہتا رہا ہوں کہ سب سے بڑا نقصان حکومت پاکستان کی خوفزدہ خارجہ پالیسی سے یہ ہوگا کہ ہم وادی کشمیر کے لوگوں کا اعتبار کھو دیں گے اور دوسری جانب بھارت اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تحریک آزادی کو اتنی بری طرح کچل دے گا کہ دوبارہ اس کو منظم اور مجتمع کرنا ممکن ہی نہیں رہے گا۔اور اب یہی ہورہا ہے۔۔۔
پاک فوج نے بھارت کے 5 اگست کے قدم کے بعد یہ واضح اعلان کردیا تھا کہ اب وادیء کشمیر کی صورتحال ایک مرتبہ پھر 1948 ء کی صورتحال جیسی ہوچکی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ 1948 ء میں جس مقام پر مسلح جدوجہد نے سیز فائر کیا تھا، اب ہم دوبارہ اسی مقام پر پہنچ چکے ہیں۔ تمام اقوام متحدہ کی قراردادیں اور شملہ معاہدہ منسوخ ہوچکا ہے۔میری سمجھ سے باہر ہے یہ بات کہ عمران حکومت کس تذبذب کا شکار ہے۔ جب ان سے کشمیر کی مدد کرنے کا کہو تو کہتے ہیں ”کیا میں حملہ کردوں۔۔۔؟“
کوئی اس اللہ کے بندے کو سمجھائے کہ اگر بھارت کشمیر کو اپنے اندر ضم کرسکتا ہے توپاکستان بھی تو کرسکتا ہے نا۔۔۔ جیسے قائداعظم نے کیا تھا۔
بھارت تو اس کو ”یونین ٹیرٹیری“ بنا چکا، اقوام متحدہ کو پیروں تلے روند چکا، کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کردیا، اس کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا اور کشمیر کو ایک اور فلسطین بنانے جارہا ہے۔۔۔اور پاکستان کا حال یہ ہے کہ آزاد کشمیر کو ابھی تک علیحدہ ملک بنا کر الگ صدر، الگ وزیراعظم، الگ اسمبلی، الگ پرچم اور الگ قومی ترانہ بنایا ہوا ہے۔نہ تو پاکستان نے سفارتی سطح پر مسئلہ کشمیر پر حق ادا کیا، نہ بھارت کے ساتھ معاملات میں سختی کی، نہ بھارت کی طرح کشمیر کو ضم کیا اور نہ ہی کشمیر کی تحریک آزادی کی جائز مسلح حمایت کا اعلان کیا۔ابھی تک مردار اقوام متحدہ کی گلی سڑی قراردادوں کو سینے سے لگا کر ماتم کررہے ہیں۔ الو کے پٹھے۔۔۔!!!
پوری دنیا، اقوام متحدہ، قانون ِپاکستان اور اللہ کی شریعت،تحریک آزادی کے جائز حق کو تسلیم کرتی ہے اور اس کیلئے مسلح جدوجہد کی قانونی اور شرعی اجازت دیتی ہے۔ جب ہمارا مشرک دشمن عالمی قوانین کو پیروں تلے روند چکا ہے تو ہم کو کس کی بددعا لگی ہوئی ہے کہ ہم ابھی بھی صرف ماتم کررہے ہیں؟
ہمارے کشمیری دوست نے یہ بھی بتایا کہ بھارت بہت تیزی سے پورے مقبوضہ کشمیر میں جدید فوجی چھاؤنیاں قائم کررہا ہے، فوجوں کی نقل و حرکت بہت جارحانہ ہیں اور جدید جنگی ساز و سامان بڑی تعداد میں وادی میں پہنچایا جارہا ہے۔ ان کی رائے بھی یہی تھی کہ بھارت آزاد کشمیر کے خلاف کوئی بڑی جنگی کارروائی کرنا چاہتا ہے۔
یہ بات جو خود کشمیری مسلمان کھل کر حکومت پاکستان سے نہیں کہہ سکتے، وہ پیغام آج انہوں نے مجھ سے رابطہ کرکے دیا ہے۔ سید علی شاہ گیلانی ہوں یا کشمیر کی دیگر حریت پسند قیادت، پاکستان کے حالیہ شرمناک کردار نے سبھی کے دل توڑ دیئے ہیں۔کیا پاکستان کی قیادت میں ذرا سی بھی شرم باقی نہیں رہ گئی۔۔۔؟
بھارت جس تیزی سے کشمیر کو ہضم کرتا جارہا ہے اس سے واضح نظر آتا ہے کہ اگر پاکستان نے بے حسی اور بے غیرتی کا یہی رویہ اپنائے رکھا،تو جلد ہی نہ کشمیر باقی رہے گا نہ کشمیری، نہ پاکستان کی ”شہ رگ“ باقی بچے گی، نہ پاک سرزمین کی کوئی عزت و حرمت!
کوئی ہے جو ان حکمرانوں کو سمجھا سکے۔۔۔۔؟؟؟
٭٭٭٭٭
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/2734761379911989?__tn__=K-R
No comments:
Post a Comment