Monday, 21 November 2016

November 19th, 2016

This book is about you, the youth of Pakistan. Ghazwa e Hind is the last battle of the glorious Muslim history which is yet to take place and about which the Sahaba e Kiram used to wish to be part of.

https://www.facebook.com/commerce/products/987674431360756/?rid=1135290179859125&rt=1

This book is about you, the youth of Pakistan. Ghazwa e Hind is the last battle of the glorious Muslim history which is yet to take place and about which the Sahaba e Kiram used to wish to be part of. Such are the Fazail of the ones who will take part in it in any capacity on behalf of the Muslim Ummah. We recommend you to buy this book along with Naimatullah Shah Wali, together they complete the message sent to us giving basharat of the "Ghazwa e Hind"

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1135290179859125




  پاک فوج کی ذمہ داری، اللہ اور اسکے رسولﷺ کی اس امانت، پاک سرزمین، کی حفاظت ہے۔ جمہوریت کی حفاظت کی قسم فوج نے نہیں کھائی۔


یہ بات ہم نے آپ کو پہلے بھی کہی تھی کہ ابھی تک نئے سپہ سالار کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ فی الحال صبر کریں۔

اللہ جس سے چاہتا ہے، اپنا کام لیتا ہے۔ ہمیں اللہ سے پوری امید ہے کہ ابھی جنرل راحیل کی ڈیوٹی ختم نہیں ہوئی۔ ان شاءاللہ خیر ہوگی۔

ہاں یہ بات ضرور واضح ہے کہ اللہ اب نواز شریف اور اس کے پورے خاندان کو بری طرح رسوا کررہا ہے، ان کے پردے اٹھا رہا ہے۔

جب اللہ کسی کی خیانت، گناہوں اور بدکاریوں کر پردے اٹھانا شروع کردے تو سمجھ لیں کہ اب وہ اللہ کے عذاب اور گرفت میں آچکا ہے۔

افتخار چوہدری نے قاضی کے منصب پر بیٹھ کر جہنم خریدی۔ اب دیکھتے ہیں کہ آج کے قاضی اپنی آخرت کی کیا قیمت لگاتے ہیں۔

پورا پاکستان آج نواز شریف اور اس کے خاندان کی خیانت دیکھ رہا ہے۔ اور پورا پاکستان عدالت عالیہ میں بیٹھے قاضیوں پر بھی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

اگر یہ خبر درست ہے کہ نہال ہاشمی نے ایک جج سے خفیہ ملاقات کرکے ایک بریف کیس دیا ہے، تو اس پر جج اور نہال ہاشمی دونوں گرفتار ہوتے ہیں۔

یہ معمولی بات نہیں ہے۔جسٹس انور ظہیر جمالی صاحب کو اس پر فوراً نوٹس لینا پڑے گا۔ اگلی پیشی میں وہ مبینہ خائن جج بینچ پر نہیں بیٹھ سکتا۔

پاک ترک سکولوں کے معاملے میں بھی ہمیں نرمی اور صلہ رحمی کا معاملہ کرنا پڑے گا۔ ترک اساتذہ کو اس طرح باہر نکالنا ظلم ہے۔

جوترک اساتذہ برسوں سے ہمارے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں ،ان کو دھکے دے کر نکالنا احسان فراموشی اور محسن کشی کے زمرے میں آتا ہے۔

ان ترک اساتذہ نے پاکستان میں کوئی فساد برپا نہیں کیا۔ ہم کسی مقامی، شرعی یا اخلاقی قانون کے تحت ان کو جلا وطن نہیں کرسکتے۔

بھارت کی تینوں مسلح افواج، بری، بحری اور فضائی، اب کھلم کھلا پاکستان کے ساتھ تصادم میں ہیں۔ ہمیں بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

خطرناک صورتحال یہ ہے کہ بھارت خود جنرل راحیل کے ریٹائر ہونے کا منتظر ہے اور پاکستانی وزیراعظم غداری، خیانت اور قتل کے مقدمات میں مطلوب۔

پاکستان کی ریاست کی حفاظت کی ساری ذمہ داری سپہ سالار اور پاک فوج پر ہے۔ حکومت اور عدلیہ مفقود۔ سپہ سالار کو یہاں تبدیل کرنا خطرناک ہوگا۔

اگر سپریم کورٹ نے بھی اس واضح خیانت کے مقدمے میں جلد فیصلہ نہ کیا تو پھر قیامت تک کوئی فوج سے یہ شکوہ نہ کرے کہ فوج مارشل لاءکیوں لگاتی ہے۔

پاک فوج کی ذمہ داری، اللہ اور اسکے رسولﷺ کی اس امانت، پاک سرزمین، کی حفاظت ہے۔ جمہوریت کی حفاظت کی قسم فوج نے نہیں کھائی۔

اللہ کبھی پاکستان اور پاک فوج کو ر سوا نہیں کرے گا۔ نواز شریف، اس کا کنبہ، پلید سیاست باز اور جمہوریت بہرحال خوب رسوا ہورہی ہے۔ الحمدللہ!

https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/1135248336529976

No comments:

:)) ;)) ;;) :D ;) :p :(( :) :( :X =(( :-o :-/ :-* :| 8-} :)] ~x( :-t b-( :-L x( =))

Post a Comment