جو بات میں کرنے جا رہا ہوں حکومت کو چاہیے کہ اس پر تحمل سے غور کرے ورنہ ملک میں بغاوت برپا ہو جائے گی۔۔۔
جب دشمن ملک پر حملہ کرتا ہے تو آپ کہتے ہیں ہم ہر قسم کی جانی قربانی دیں گے ملک کے چپے چپے کی حفاظت کے لئے۔۔
آپ جان بچانے کے لیے ملک دشمن کو نہیں دے دیتے ، قربانیاں دیتے ہیں۔
کرونا بھی پاکستان پر ایک جنگ مسلط کی گئی ہے
https://twitter.com/ZaidZamanHamid/status/1376988015252406276
جو بات میں کرنے جا رہا ہوں حکومت کو چاہیے کہ اس پر تحمل سے غور کرے ورنہ ملک میں بغاوت برپا ہو جائے گی۔۔۔
جب دشمن ملک پر حملہ کرتا ہے تو آپ کہتے ہیں ہم ہر قسم کی جانی قربانی دیں گے ملک کے چپے چپے کی حفاظت کے لئے۔۔
آپ جان بچانے کے لیے ملک دشمن کو نہیں دے دیتے ، قربانیاں دیتے ہیں۔
کرونا بھی پاکستان پر ایک جنگ مسلط کی گئی ہے۔
آپ جان بچانے کے لئے ملک اور قوم کو تباہ نہیں کروا سکتے۔
ملک اور قوم و تعلیم اور مذہب کو بچانے کے لیے اگر معمولی جانی قربانی دینی بھی پڑے تو یہ مہنگا سودا نہیں ہے۔
اس وقت حکومتی پالیسیاں ا جتماعی خودکشی ہے۔
پچھلے 14 مہینوں میں پاکستان میں صرف 13 ہزار لوگ کرو نا سے مرے ہیں۔۔ اس میں بھی اکثریت غلط منسوب کی گئی ہے۔ یہ یقینی بات ہے کہ پاکستان پر کرونا کا اثر نہیں ہوا ہے۔ اگر تھوڑے بہت کمزور اور بوڑھے لوگ وفات بھی پا گئے ہیں، تو یہ کوی وبا نہیں بنی۔
یہ بالکل یقینی بات ہے۔
مگر جو اقدامات حکومت اٹھا رہی ہے، اس سے یقینی طور پر کروڑوں لوگ بھوک بیروزگاری اور غربت سے مارے جائیں گے۔۔
ملک میں تعلیمی نظام تباہ ہو گیا ہے اور بچے نفسیاتی مریض بن گئے ہیں۔
چھوٹا کاروبار مکمل تباہ ہو رہا ہے۔
لوگوں کو دین اسلام پر عمل کرنے سے روکا جا رہا ہے۔۔
اس معاشی تباہی کے وقت رمضان شریف قریب آرہا ہے۔ اس مہینے میں کئی سو ارب روپیہ معاشرے میں کاروبار و تجارت کی مد میں گردش کرتا ہے اور غریب طبقہ کماتا ہے۔
اگر حکومت نے بازار اور مارکیٹیں بند کر دیں تو درمیانہ اور غریب طبقہ تباہ ہو جائے گا۔
پہلے ہی ملک میں بہت معاشی تباہی ہو چکی ہے
مشکل پریشانی اور مصیبتوں کے وقت مسلمان اللہ کے قریب جاکر سکون تلاش کرتا ہے۔۔۔ رمضان میں اگر آپ نے لوگوں کو عبادات سے روکا، تراویح اور افطار کی محفلوں پر پابندیاں لگائیں تو معاشرے کو بری طرح ذہنی انتشار اور روحانی بے سکونی میں دھکیل دیں گے۔
معیشت اور مذہب کی تباہی ہو جاے گی۔
اللہ نے پاکستان پر کرم فرمایا ہے ہے کہ ہم پر اس بیماری کا کوئی اثر نہیں ہوا۔
عام ٹریفک حادثات میں اس سے زیادہ لوگ ہر سال مارے جاتے ہیں۔ کوئی وجہ نہیں ہے کہ بیماری کے علاج کو بیماری سے بڑا فساد بنا دیا جائے
لاکھوں کروڑوں افراد کو بھوکا پیاسا مار کر حکومت صرف معاشرے کو تباہ کرے گی
میں براہ راست عمران خان سے مخاطب ہوں۔۔ اس وقت ملک کے حاکم آپ ہیں۔۔ ملک میں ایک ایک بھوکے اور پیاسے فرد کا حساب آپ کو اللہ کو دینا پڑے گا۔۔۔آپ اس کی ذمہ داری اپنے وزیروں اور پچھلی حکومتوں پر نہیں ڈال سکتے۔۔
آپ کو خطرناک حد تک گمراہ کیا جارہا ہے۔
ملک کا کاروبار چلنے دیں ۔۔
ملک کے ہر صوبے میں پہلے ہی بہت سیاسی انارکی اور افراتفری ہے۔۔۔ حکومت کے اقدامات خود لوگوں کو بغاوت پر اکسا رہے ہیں۔۔۔
۔ لوگوں کو اپنے کاروبار کرنے دیں، آپ کو پیسے بانٹنے کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔
قوم کو بھکاری مت بنائیے۔۔ تعلیمی ادارے اور مساجد کو بند نہ کریں۔
یہ ظلم بند کریں!
No comments:
Post a Comment