اب تو ایک اندھے کو بھی نظر آرہا ہے کہ اس پارلیمانی جمہوریت کے کینسر شدہ نظام میں غلیظ غدار سیاسی جماعتوں کے ساتھ پاکستان صرف غرق ہو سکتا ہے اٹھ نہیں سکتا۔
مگر وزیر اعظم چیف جسٹس اور سپہ سالار پورا اختیار رکھنے کے باوجود اسی غلیظ نظام کو چلانا چاہتے ہیں۔
سزا تو ہماری بنتی ہے
لگتا ہے ان صاحب نے میری کوئی پرانی تقریر حال ہی میں سنی ہے۔۔
پچھلے ١٣ برس سے ہر روز میں یہی بات دہرا رہا ہوں۔
مگر آج بھی الطاف حسین حکومت کا حصہ ہے، خود انہوں نے نواز شریف کو ملک سے باہر بھیجا، زرداری آج بھی ملک پر حکومت کر رہا ہے، پی ٹی ایم کو یہ خود سمبلی میں لے کر آئے۔۔
کیا میں سالوں سے یہ بات نہیں کہہ رہا کہ اصل مقدمات پاکستان کی سیاسی جماعتوں پر غداری کے بنتے ہیں کرپشن کے نہیں۔۔
آج شیخ مجیب الرحمن کی طرح تمام سیاسی جماعتوں کو بھارتی را یا سی ای اے خرید چکی ہے ۔۔
اب خود تسلیم کر رہے ہیں کہ یہ غدار ہیں ۔ پھر پکڑ کر لٹکاتے کیوں نہیں؟
میں نے کہا نہ کہ تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں کے اسی نظام سے مفاد وابستہ ہے۔۔ اگر غداروں کو پکڑتے ہیں تو جمہوریت ختم ہوتی ہے۔۔ جمہوریت ختم ہوتی ہے تو ان کی حکومت جاتی ہے۔۔ لہذا غداروں کو پکڑنے کے بجائے ان کو پارلیمان میں حصہ دار بنایا جاتا ہے۔۔
یہی غلاظت 70 سال سے چل رہی ہے۔
وزیراعظم کہتا ہے کہ اگر فوج اور آئی ایس آئی میری مرضی کے خلاف کام کرے تو میں فورا ان کو برطرف کر دو ں۔
کم از کم اس سے یہ تو ثابت ہوگیا کہ ملک میں بننے والی ہر پالیسی کا خود ذمہ دار وزیراعظم ہے۔
چاہے کشمیر کی فروخت ہو، یا ڈاکو کو ملک سے فرار کرانا۔
عدالت یا فوج پر الزام نہ دیں
ایک ہفتے کا کام ہے پاکستان کو ٹھیک کرنا۔۔ مگر جیسا کہا نہ کہ یہ کرنا ہی نہیں چاہتے کتے کیونکہ ان کے اپنے مفادات اسی کینسر زدہ نظام سے وابستہ ہیں۔
چور کے ہاتھ کاٹیں اور قاتل ڈاکو کو سولی چڑھایں۔
ملک میں صدارتی نظام لگائیں اور نظام تبدیل کریں۔
مگر یہ تو نہیں کرنا انہوں نے۔
اب تو ایک اندھے کو بھی نظر آرہا ہے کہ اس پارلیمانی جمہوریت کے کینسر شدہ نظام میں غلیظ غدار سیاسی جماعتوں کے ساتھ پاکستان صرف غرق ہو سکتا ہے اٹھ نہیں سکتا۔
مگر وزیر اعظم چیف جسٹس اور سپہ سالار پورا اختیار رکھنے کے باوجود اسی غلیظ نظام کو چلانا چاہتے ہیں۔
سزا تو ہماری بنتی ہے۔
https://www.facebook.com/syedzaidzamanhamid/posts/3368092279912226
No comments:
Post a Comment